3/28/2025         ویزیٹ:47       کا کوڈ:۹۴۰۳۳۸          ارسال این مطلب به دیگران

نماز جمعہ » نماز جمعہ
  ،   27 رمضان 1446 ھ ق(خطبہ 1-2)

تاریخ: 28 مارچ 2025 برابر با 27 رمضان المبارک 1446 ھ ق

 

 

رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ هَمَزاتِ‏ الشَّياطينِ

وَ أَعُوذُ بِکَ رَبِّ أَنْ يَحْضُرُونِ

 

بسم الله الرحمن الرحیم

الحمدللهِ و الصلاةُ عَلیٰ خَیْرِ خَلقِه و أفضلِ بَرِیَّتِه و خاتِمِ رُسُلِه، حَبیبِه و سَفیرِه و صَفیِّه و نَجیِّه، رَسولِ اللهِ و علی آله اُمَناءِ اللهِ و أوصیائه لاسیّما بقیةِ اللهِ الذي یَملَأُ الأرضَ قِسطاًوعَدلاً کما مُلِئَتْ ظُلماً و جَوراً۔

 

 

یا عِبَادَ اللَّهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللَّهِ

اے اللہ کے بندو! میں تمہیں اور خود کو تقویٰ اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں۔

گزشتہ جمعے کے خطبے میں، میں نے امتِ اسلامی کے اتحاد اور یکجہتی کو برقرار رکھنے کے کچھ عوامل بیان کیے تھے۔ لہٰذا، میں چاہتا ہوں کہ اس خطبے میں بھی مزید عوامل پر روشنی ڈالوں۔"

گذشتہ خطبوں میں بیان کیے گئے اتحاد بین المسلمین کو برقرار رکھنے کے عوامل۔

اسلامی امت کی وحدت کے عوامل:

 

1. برابری اور بھائی چارہ

 

 

2. خوش اخلاقی

 

 

3. لوگوں کے ساتھ نرمی اور برداشت

 

 

4. ایک دوسرے کے ساتھ پر پُرامن رہنا۔

 

 

5. محبت

 

 

6. مومنین کا احترام

 

 

7. حسنِ ظن

 

 

8. خیر خواہی اور نصیحت

 

 

9. اصلاحِ ذات البین

 

 

 

(پچھلے خطبوں میں ان نکات کی وضاحت کی گئی تھی)

اب میں مناسب سمجھتا ہوں کہ وہ عوامل بیان کروں کہ جس سے وحدت اسلامی کو نقصان پہنچتا ہے

وحدت اور اسلامی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والے عوامل:

 

1. چغل خوری

 

امام غزالی فرماتے ہیں:

"چغل خوری (نمیمہ) یہ ہے کہ کسی کا قول یا فعل اس انداز میں ظاہر کیا جائے کہ وہ اس کے راز کے افشا ہونے کو پسند نہ کرتا ہو۔"

📚 شرح کافی، ج1، ص267

📚 شرح مسلم، نووی، ج2، ص112

 

چغل خوری، جو دشمنی کی آگ بھڑکاتی ہے اور دوستی کو دشمنی اور وحدت کو انتشار میں بدل دیتی ہے، مختلف روایات میں اس کی مذمت کی گئی ہے:

 

🌸 نبی اکرمؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِشِرَارِکُمُ؟ شرارالناس...الْمَشَّاءُونَ بِالنَّمِيمَةِ، الْمُفْسِدُونَ بَيْنَ الأَحِبَّةِ، الْبَاغُونَ لِلنَّاسِ الْعَيْبَ، أُولَئِکَ لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ وَلاَ يُزَکِّيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

"کیا میں تمہیں تم میں سے بدترین لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟ وہ لوگ جو چغل خوری کرتے ہیں، دوستوں کے درمیان تفریق ڈالتے ہیں اور لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں، ایسے لوگوں کی طرف اللہ قیامت کے دن نظر نہیں کرے گا اور نہ ہی انہیں پاک کرے گا۔"

📚 وسائل الشیعة، ج13، ص18

 

🌸 امام علیؑ علیہ السلام نے فرمایا:

إِيَّاکَ وَالنَّمِيمَةَ فَإِنَّهَا تُورِثُ الشَّحْنَاءَ فِي قُلُوبِ الرِّجَالِ.

"چغل خوری سے بچو، کیونکہ یہ لوگوں کے دلوں میں دشمنی پیدا کرتی ہے۔"

📚 کشف الریبه، عاملی، ج2، ص158

 

2. دوسروں کے عیب اور راز تلاش کرنا

 

🌸 نبی اکرمؐ:

يَا مَعْشَرَ مَنْ أَسْلَمَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يُسْلِمْ بِقَلْبِهِ! لَا تَتَبَّعُوا عَثَرَاتِ الْمُسْلِمِينَ، فَإِنَّهُ مَنْ تَتَبَّعَ عَثَرَاتِ الْمُسْلِمِينَ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَثْرَتَهُ، وَمَنْ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَثْرَتَهُ يَفْضَحْهُ.

"اے وہ لوگو جو زبان سے اسلام لائے ہو مگر دل سے ایمان نہیں لائے! مسلمانوں کے اسرار یا عیب مت تلاش کرو، کیونکہ جو شخص مسلمانوں کے عیب تلاش کرے، اللہ اس کے عیب ظاہر کر دے گا اور جس کا عیب اللہ ظاہر کرے، وہ رسوا ہو جائے گا۔"

📚 شرح کافی، ج10، ص4

 

🌸 نبی اکرمؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

مَنْ سَتَرَ عَلَى مُؤْمِنٍ خِزْيَهُ فَکَأَنَّمَا أَحْيَا مَوْؤُودَةً مِنْ قَبْرِهَا.

"جو شخص کسی مومن کے عیب کو چھپائے، گویا اس نے زندہ درگور بیٹی کو موت سے بچا لیا۔"

📚 کنز العمال: 6387

 

3. بے جا تعصب (قومی تعصب)

 

تعصب کے لغوی اور اصطلاحی معانی:

 

عصبیہ (تعصب) کا مطلب ہے کہ کوئی شخص اپنے قبیلے، خاندان یا نظریے کی اندھا دھند حمایت کرے۔

 

اگر کوئی اپنے قوم و قبیلے سے محبت کرے تو یہ تعصب نہیں، مگر اگر وہ اپنی قوم کی ظالمانہ مدد کرے تو یہ تعصب ہے۔

 

 

🌸 نبی اکرمؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

أَمِنَ الْعَصَبِيَّةِ أَنْ يُحِبَّ الرَّجُلُ قَوْمَهُ؟ قَالَ: لَا، وَلَکِنْ مِنَ الْعَصَبِيَّةِ أَنْ يُعِينَ الرَّجُلُ قَوْمَهُ عَلَى الظُّلْمِ.

"کسی کا اپنی قوم سے محبت کرنا تعصب نہیں، تعصب یہ ہے کہ آدمی اپنی قوم کی ظلم میں مدد کرے۔"

📚 سنن ابن ماجہ، ج2، ص1320

 

🌸 امام سجادؑ نے فرمایا:

العَصَبِيَّةُ الَّتِي يَأْثَمُ عَلَيْهَا صَاحِبُهَا أَنْ يَرَى الرَّجُلُ شِرَارَ قَوْمِهِ خَيْراً مِنْ خِيَارِ قَوْمٍ آخَرِينَ.

"گناہ والا تعصب یہ ہے کہ آدمی اپنی قوم کے برے افراد کو دوسروں کے نیک لوگوں سے بہتر سمجھے۔"

📚 کافی، ج2، ص308

 

🌸 ابوعقبہ (ایک فارسی صحابی) جنگ احد میں:

انہوں نے ایک مشرک کو زخمی کرتے ہوئے فخریہ کہا:

"خُذْهَا وَأَنَا الْغُلَامُ الْفَارِسِيُّ!"

"یہ ضرب لے، میں ایک فارسی نوجوان ہوں!"

جب یہ بات نبی اکرمؐ کے کانوں تک پہنچی تو فرمایا:

"هَلَّا قُلْتَ: خُذْهَا مِنِّي وَأَنَا الْغُلَامُ الْأَنْصَارِيُّ؟"

"تم نے یہ کیوں نہ کہا: کہ لو،  میں انصاری نوجوان ہوں؟"

📚 مسند احمد، ج5، ص295

 

🌸 نبی اکرمؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّ الْعَرَبِيَّةَ لَيْسَتْ بِأَبٍ وَالِدٍ، وَإِنَّمَا هُوَ لِسَانٌ نَاطِقٌ، فَمَنْ تَکَلَّمَ بِهِ فَهُوَ عَرَبِيٌّ.

"اے لوگو! عرب ہونا کسی کے والدین پر منحصر نہیں، بلکہ عربی ایک زبان ہے، جو اس زبان میں بات کرے، وہ عربی ہے۔"

📚 سنن ابی داود، ج2، ص503

 

🌸 نبی اکرمؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ (عَلَى) عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ.

"وہ شخص ہم میں سے نہیں جو تعصب کی دعوت دے، نہ وہ ہم میں سے ہے جو تعصب پر لڑے، اور نہ وہ ہم میں سے ہے جو تعصب پر مرے۔"

📚 سنن ابی داود، ج2، ص503

 

4. بے جا جھگڑے کرنا

 

(اگلے خطبے میں وضاحت کی جائے گی، ان شاء اللہ)

 

 

خطبہ دوم:

عید الفطر کی حقیقت اور آخرت کی تیاری

 

(28 مارچ 2025 | 27 رمضان المبارک 1446

 

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:

 

خَطَبَ أميرُ المُؤمِنينَ عَلِيُّ ابنُ أبي طالِبٍ عليه السلام يَومَ الفِطرِ فَقالَ:

 

"أيُّها النّاسُ، إنَّ يَومَکُم هذا يَومٌ يُثابُ فيهِ المُحسِنونَ و يَخسَرُ فيهِ المُبطِلونَ."

 

"اے لوگو! آج کا دن وہ دن ہے جس میں نیکوکاروں کو ان کے اعمال کا اجر دیا جاتا ہے اور بدکار نقصان اٹھاتے ہیں۔"

 

یہ دن درحقیقت قیامت کے دن کی مشابہت رکھتا ہے۔ امام علی علیہ السلام نے فرمایا:

 

"وهُوَ أشبَهُ بِيَومِ قِيامِکُم، فَاذکُروا بِخُروجِکُم مِن مَنازِلِکُم إلى مُصَلاّکُم خُروجَکُم مِنَ الأجداثِ إلى رَبِّکُم، وَ اذکُروا بِوُقوفِکُم في‌مُصَلاّکُم وُقوفَکُم بَينَ يَدَي رَبِّکُم."

 

"یہ دن تمہاری قیامت کے دن کے مشابہ ہے، پس جب تم اپنے گھروں سے عید کی نماز کے لیے نکلتے ہو، تو یاد کرو کہ قیامت کے دن تم اپنی قبروں سے اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہونے کے لیے نکلو گے، اور جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہو، تو یاد کرو کہ ایک دن اللہ کے سامنے کھڑے ہو کر حساب دینا ہے۔"

 

"وَ اذکُروا بِرُجوعِکُم إلى مَنازِلِکُم رُجوعَکُم إلى مَنازِلِکُم في الجَنَّةِ."

 

"اور جب نماز کے بعد اپنے گھروں کو لوٹتے ہو، تو یاد کرو کہ قیامت کے دن نیک لوگ جنت میں اپنے مقام کی طرف لوٹیں گے۔"

 

امام علی علیہ السلام نے روزے داروں کو ایک عظیم بشارت دی:

 

"عِبادَ اللّه! إنَّ‌أدنى‌ما لِلصّائمينَ و الصّائماتِ أن يُنادِيَهُم مَلَکٌ في آخِرِ يَومٍ مِن شَهرِ رَمَضانَ: أبشِروا عِبادَ اللّه! فقَد غُفِرَ لَکُم ما سَلَفَ مِن ذُنوبِکُم."

 

"اے اللہ کے بندو! روزہ دار مرد و عورت کے لیے کم از کم اجر یہ ہے کہ رمضان کے آخری دن ایک فرشتہ ندا دیتا ہے: اے اللہ کے بندو! تمہیں خوشخبری ہو، تمہارے سابقہ گناہ معاف کر دیے گئے۔"

 

لیکن امام علیہ السلام نے ہمیں خبردار بھی کیا:

 

"فَانظُروا کَيفَ تَکونونَ فيما تَستَأنِفونَ؟!"

 

"دیکھو! اب جو نئی زندگی تم شروع کرنے جا رہے ہو، وہ کیسی ہوگی؟"

 

پیغام:

 

1. عید کا دن اصل میں قیامت کی یاد دلاتا ہے۔

 

 

2. روزے کا انعام گناہوں کی معافی ہے، لیکن اصل سوال یہ ہے کہ ہم آگے کی زندگی کیسے گزارتے ہیں؟

 

 

3. یہ سوچنا کہ اگلے رمضان میں گناہ معاف ہو جائیں گے، غلط ہے کیونکہ زندگی کی کوئی ضمانت نہیں۔

 

 

4. نیکی اور تقویٰ کو اپنی زندگی کا مستقل حصہ بنائیں، نہ کہ صرف رمضان کے مہینے تک محدود رکھیں۔

 

📚 ماخذ:

 

تنبیہ الخواطر، جلد 2، صفحہ 157



فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک