✨ عید الفطر: اتحادِ امت، ذکرِ الٰہی اور انعاماتِ خداوندی کا دن – خطباتِ عید کی روشنی میں
🗓 تاریخ اشاعت: 1 شوال 1446ھ | 2025/03/31
🖋 رپورٹ: نمائندہ اردو سائٹ
عید الفطر کا دن مسلمانوں کے لیے صرف خوشی کا دن نہیں، بلکہ عبادت، شکرگزاری، ذکرِ الٰہی اور مغفرت کے حصول کا ایک بابرکت موقع ہے۔ عید کے دن پیش کیے گئے خطبات میں اس دن کی روحانی اہمیت، دینی فضیلت اور نبی کریم ﷺ کی سنت کو اجاگر کیا گیا۔
🕌 خطبہ اول: اجتماعِ مسلمین اور ذکرِ خداوندی کی اہمیت
پہلے خطبے میں امام رضا علیہالسلام کا قول نقل کیا گیا:
إِنَّما جُعِلَ يَومُ الفِطرِ العِيدَ لِيَکونَ لِلمُسلِمينَ مُجتَمَعاً يَجتَمِعُونَ فيهِ و يَبرُزونَ لِلّهِ فَيُمَجِّدُونَهُ عَلي ما مَنَّ عَلَيهِم
📚 من لا یحضره الفقیه، ج 1، ص 522
"روز فطر کو اس لیے عید قرار دیا گیا تاکہ یہ مسلمانوں کے اجتماع کا دن ہو، وہ اس دن اکٹھے ہوں اور کھلے میدان میں خدا کے سامنے حاضر ہوں اور اس پر شکر ادا کریں جس نے ان پر احسان فرمایا۔"
مزید یہ کہ نبی کریم صلیاللہعلیہوآلہ کے عمل کا ذکر کیا گیا:
کانَ صلى الله عليه وآله يَخرُجُ في العيدَينِ رافِعاً صَوتَهُ بِالتَّهليلِ والتَّکبيرِ
📚 کنز العمال، حدیث: 18101
"رسول خدا ﷺ عید الفطر اور عید قربان کے دن گھر سے نکلتے اور بلند آواز سے 'لا إله إلا الله' اور 'الله أکبر' کہتے تھے۔"
اسی سنت پر عمل کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا گیا:
زَيِّنوا العيدَينِ بِالتَّهليلِ والتَّکبيرِ والتَّحميدِ والتَّقديسِ
📚 کنز العمال، حدیث: 24095
"عید الفطر اور عید قربان کو 'لا إله إلا الله'، 'الله أکبر'، 'الحمد لله' اور 'سبحان الله' کے ذکر سے مزین کرو۔"
🌙 خطبہ دوم: شبِ جوائز اور اللہ کی طرف سے انعامات
دوسرے خطبے میں نبی کریم ﷺ کی حدیث کے مطابق شبِ عید الفطر کو "شبِ جوائز" قرار دیا گیا:
فَإِذَا کَانَتْ لَیلَةُ الْفِطْرِ وَ هِی تُسَمَّى لَیلَةَ الْجَوَائِزِ أَعْطَى اللَّهُ الْعَامِلینَ أَجْرَهُمْ بِغَیرِ حِسَابٍ
📚 امالی شیخ مفید، مجلس 27، ص 242
"جب شب عید فطر آتی ہے، تو اللہ تعالیٰ عمل کرنے والوں کو بے حساب اجر عطا فرماتا ہے۔"
عید کی صبح اللہ تعالیٰ فرشتوں کو زمین پر بھیجتا ہے:
فَإِذَا کَانَتْ غَدَاةُ یوْمِ الْفِطْرِ بَعَثَ اللَّهُ الْمَلَائِکَةَ فِی کُلِّ الْبِلَادِ... فَیقُولُونَ: یا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ اخْرُجُوا إِلَى رَبٍّ کَرِیمٍ یعْطِی الْجَزِیلَ وَ یغْفِرُ الْعَظِیمَ
"وہ زمین پر اترتے ہیں اور گلیوں کے دہانوں پر کھڑے ہو کر پکارتے ہیں: اے امتِ محمد ﷺ! اپنے کریم پروردگار کی طرف نکلو جو وافر عطا کرتا ہے اور بڑے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔"
جب بندے نمازِ عید کے لیے میدان میں آتے ہیں، تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
مَلَائِکَتِی! مَا جَزَاءُ الْأَجِیرِ إِذَا عَمِلَ عَمَلَهُ؟
فَتَقُولُ الْمَلَائِکَةُ: إِلَهَنَا وَ سَیدَنَا! جَزَاؤُهُ أَنْ تُوَفِّی أَجْرَهُ
"اے میرے فرشتو! مزدور کا کیا بدلہ ہوتا ہے جب وہ اپنا کام مکمل کر لے؟ وہ جواب دیتے ہیں: اے ہمارے معبود! اس کا حق یہ ہے کہ اس کی اجرت پوری دی جائے۔"
تب اللہ فرماتا ہے:
فَإِنِّی أُشْهِدُکُمْ مَلَائِکَتِی أَنِّی قَدْ جَعَلْتُ ثَوَابَهُمْ عَنْ صِیامِهِمْ... رِضَای وَ مَغْفِرَتِی
"میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے رمضان کے روزوں اور قیام کا بدلہ اپنی رضا اور مغفرت قرار دیا۔"
پھر اللہ تعالیٰ بندوں سے مخاطب ہو کر فرماتا ہے:
یاعِبَادِی سَلُونِی... لَا تَسْأَلُونِّی الْیوْمَ فِی جَمْعِکُمْ... إِلَّا أَعْطَیتُکُمْ
"اے میرے بندو! آج مجھ سے مانگو، میں اپنی عزت و جلال کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ تم جو مانگو گے، میں عطا کروں گا۔"
🕊 روحانی پیغام
عید الفطر ہمیں سکھاتی ہے کہ اللہ کی رضا کا راستہ عبادت، روزہ، ذکر، اور اجتماعی وحدت میں ہے۔ یہ دن ہمیں دنیاوی خوشیوں کے ساتھ ساتھ اخروی انعامات کی یاد دہانی بھی کرواتا ہے۔
فائل اٹیچمنٹ: