10/13/2023         ویزیٹ:366       کا کوڈ:۹۴۰۰۱۵          ارسال این مطلب به دیگران

نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو » نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو
  ،   27 ربیع الاول 1445(ھ۔ ق) مطابق با10/13/2023 کو نماز جمعہ کی خطبیں

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینه و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالته سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیة اللہ فی الارضین و صل علی آئمه المسلمین

 

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

 

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

 

محترم بندگان خدا، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

ابتدائے خطبہ میں تمام انسانیت سے تقویٰ الہٰی اپنانے، امور الہٰی کی انجام دہی اور جس سے خداوند کریم منع کریں اسے انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں۔

 

ممنوعات اور حرام سے بچنا اور فرائض کی ادائیگی جسے دین کی زبان میں تقویٰ سے تعبیر کیا جاتا ہے، دنیا و آخرت میں نجات کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔

. قال الله تعالى« يَا أَيُّهَا الَّذِينَ ءامَنُواْ اتَّقُواْ اللهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ»

اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے تم کو موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو

ایک اہم نکتہ جو انسان کو تقویٰ کی حدود کو جاننے اور اس پر عمل کرنے کی اجازت دیتا ہے وہ سوچ بیچار اور فکر کرنا ہے۔  ہمیں اپنے اعمال کے بارے میں سوچنا چاہیے اور دنیا اور آخرت میں ان کے اثرات اور نتائج پر غور کرنا چاہیے۔

قرآن کریم نے فرمایا:

: قَالُوا لَوْ کُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا کُنَّا فِي أَصْحَابِ السَّعِيرِ

اور وہ کہیں گے: اگر ہم سنتے یا عقل سے کام لیتے تو ہم جہنمیوں میں نہ ہوتے۔

 

امیرالمؤمنین: فَتَزَوَّدُوا فِى ايَّامِ الْفَناءِ لِأَيَّامِ الْبَقاءِ.

امام علی علیہ السلام نے فرمایا:

لوگوں کو چاہیے کہ وہ ان فانی آیام اور فانی دنیا میں اپنے آخرت اور ہمیشہ رہنے والے دنوں یعنی آخرت کے لیئے زاد راہ اکٹھا کریں۔

حساب  کتاب کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔

:‌ امیرالمؤمنین: إجْعَلْ جِدَّکَ لِاعْدادِ الْجَوابِ لِيَوْمِ الْمَسْئَلَةِ وَالْحِسابِ.

امام  علی علیہ السلام نے فرمایا پوری کوشش کروں کہ اپنے آپ کو سوال اور جواب کے لئے تیار کروں۔

یاد رکھو کہ توبہ اور استغفار تب تک تمہیں فائدہ دیگا کہ جب تک ملک الموت کو نہ دیکھنے ورنہ جنکدن اور موت کے بعد آخرت میں توبہ  کرنا  کچھ بھی فائدہ دینے والی نہیں ہے۔

امیرالمؤمنین: عِبادَ اللَّهِ احْذَرُوا يَوْماً تُفْحَصُ فيهِ الْأَعْمالُ وَ يَکْثُرُ فيهِ الزِّلْزالُ وَ تَشيبُ فيهِ الْأَطْفالُ.

خدا کے بندو!  اس دن سے ڈرو جس دن اعمال کا جائزہ لیا جائے گا اور بہت پریشانی ہوگی اور بچے بوڑھے ہو جائیں گے !

آخرت کے لیئے تیاری  کروں۔

امیرالمؤمنین: مَنْ تَذَکَّرَ بُعْدَ السَّفَرِ اسْتَعَدَّ.

جس کو سفر کی مسافت یاد ہو وہ سفر کی تیاری کرتا ہے۔

تفکر و تدبر کرنے سے ہمیں مدد ملتی ہے کہ ہم میڈیا کے عظیم جنگ میں فریب نہ کھائیں۔ غیبت کے دور میں، جنگ شناخت اور تردید کی میدان میں ہوتی ہے۔ مطلب یہ کہ سمجھ نہیں آتا ہے کہ  کیا حق اور کیا باطل ہے یہ کہا گیا ہے کہ آخر الزمان میں کچھ لوگ دن میں مومن ہوتے ہیں اور رات میں کافر ہوجاتے ہیں، یہ معمولاً اسی پہچان اور نہ پہچان کی جنگ کی وجہ سے ہوتی ہے۔

امام  علی علیہ السلام نے فرمایا

يا کميل  إن هذه القلوب أوعية، فخيرها، أوعاها ، واحفظ ما أقول لک. الناس ثلاثة : فعالم رباني ، ومتعلم على سبيل نجاة ، وهمج رعاع أتباع کل ناعق يميلون مع کل ريح ، لم يستضيئوا بنور العلم ، ولم يلجئوا إلى رکن وثيق

اے کمیل! یہ دل اسرار و حکمت کے ظروف ہیں ان میں سب سے بہتر وہ ہے جو زیادہ حفاظت کرنے والا ہو ۔ لہٰذا میں تمہیں بتاؤں تم جو اسے یاد رکھنا۔

دیکھو! تین قسم کے لو گ ہوتے ہیں ایک عالم ربانی دوسرا متعلم کہ جو نجات کی راہ پر برقرار رہے اور تیسرا عوام الناس کا وہ پست گروہ ہے کہ جو ہر پکارنے والے کے پیچھے ہولیتا ہے اور ہر ہوا کے رخ پر مڑ جاتا ہے نہ انہوں نے نور علم سے کسب ضیا کیا، اور نور علم حاصل کیا، اور نہ کسی مضبوط سہارے کی پناہ لی۔

دوسرا قدم یہ ہے کہ ہم حق کو قبول کرنے والے بنے۔

دوسرا قدم حق پذیری اور حق کو قبول کرناہے۔ ہمیں اپنی نفس کو حق کی راہ اور سچ کی باتوں کی قبولیت کی تمرین دینی چاہئے۔ اس طرح کی تمرینیں نفس پر کنٹرول اور اس پر حاکمیت کو مضبوط کرتی ہیں اور خصوصاً معاشرے میں اور حتی اپنی خاندانی زندگی اور شوہر بیوہ کے درمیان سکون اور آرامش لاتی ہیں۔ اگر ہم حق پذیری کی روحیہ کو خود میں بڑھائیں، تو بہت سی معاشرتی مشکلات حل ہوسکتی ہیں۔"

 

 

 

قرآن کریم نے فرمایا:

. فبشر عباد الذين يستمعون القول فيتبعون أحسنه

تو خوش خبری دو ان لوگوں کو کہ تحقیق کرتا ہوں اور اس میں سے حق کی پیروی کرتا ہوں۔

"تفکر و تدبر، کرنے کا ایک اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان کا کسی سے محبت کرنا یا بغض کرنا تحقیق کی بنیاد پر ہو۔

 تو اگر حب اور بغض تدبر پر مبنی ہوں، تو یہ منطقی ہوگا اور انسان غلط معلومات اور اطلاعات سے دھوکہ نہیں کھائے گا۔ وہ خود کو کنٹرول کریں گا اور اس کا ہر مناسب یا نامناسب رفتار اس پر اثر نہیں ڈالے گا۔ لیکن اگر حب اور بغض بغیر تدبر اور تحقیق  کر کے جذبات کے بنیاد پر ہوئے ہوں، تو یہ بہت خطرناک ہوتا ہے اور انسان غیر حقیقی اطلاعات اور معلومات کا دھوکہ کھاتا ہے۔

 نتیجتاً غیر اخلاقی فیصلے سے خود اور دوسروں کو تباہ کرتا ہے اور دنیا اور آخرت میں نقصان میں مبتلا ہوتا ہے۔"

جیسا کہ آج کل کے مسلمانوں کی حالت ہے۔ کیونکہ

. حب الشیء یعمی و یصم.

کسی شئ کی محبت انسان کو گونگا اور بہرا بناتا ہے۔

"اسکے بعد والے قدم تمرین تواضع اور خاکساری ہے۔ جو انسان حکمت اور تدبر رکھتا ہوں، وہ فروتن ہوتا ہے۔ لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا: ہر چیز مرکب ہوتی ہے اور   عقل مندی ، تواضع ہے۔

اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم دشمن کو پہچانے تو ہمیں اپنی خواہشات اور تمایلات پر کنٹرول حاصل کرنا ہوگا۔  عارفانہ لوگ اپنے سیر و سلوک میں  اپنے ارادے کو مضبوط کرنے کے لئے اپنی نفسانی رغبتوں اور خواہشاتوں سے جدوجہد کرتے ہیں۔

"خدایا پروردگارا ! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔  ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا ، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما ، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے، صحت و سلامتی  عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے ، برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے، امام زمان مہدی فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما ۔

 

 

 

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

 

 

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

 

إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا

 

 

 

اَللّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَجَ

 

وَ الْعافِیَةَ وَ النَّصْرَ

 

وَ اجْعَلْنا مِنْ خَیْرِ اَنْصارِهِ وَ اَعْوانِهِ

 

وَ الْمُسْتَشْهَدینَ بَیْنَ یَدَیْهِ

 



فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک