3/10/2024         ویزیٹ:660       کا کوڈ:۹۳۹۸۸۰          ارسال این مطلب به دیگران

خبریں » خبریں
  ،   ایران میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا ہے
ایران میں رمضان المبارک 1445ھ کا چاند نظر نہیں آیا ہے ، لہذا پہلا روزہ 12 مارچ بروز منگل کو ہوگا۔
 
رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کےلیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی ایران کا اجلاس ہوا۔
 
تہران میں ہونے والے اجلاس کی صدارت چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی  نے کی۔
 
 
ایران میں منگل 12 مارچ کو پہلا روزہ ہوگا، رویت ہلال کمیٹی ایران کا اعلان
 
اجلاس میں مرکزی زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے ارکان بھی شریک تھے۔
 
محکمہ فلکیات، موسمیات اور محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک تھے۔
 
قابل ذکر بات ہے کہ پاکستان، آسٹریلیا، فلپائن، سنگاپور، انڈونیشیا، ملائیشیا اور برونائی،  بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی  رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا، وہاں بھی پہلا روزہ 12 مارچ بروز منگل کو ہوگا۔ سعودی عرب سمیت متحدہ عرب آمارات نے پیر 11 مارچ سے پہلا روزہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
 
ماہر فلکیات ثاقب صاحب سے پوچھا گیا کہ سعودی عرب میں کیسے چاند نظر آجاتا ہے جبکہ کچھ ممالک چاند کے دیکھنے سے رہ جاتے ہیں تو انکا کہنا تھا۔ 

سعودی عرب اور ہمارے وقت میں ٹائم زون کے حساب سے 2 گھنٹے کا فرق ہے۔ چاند کی عمر اگر سعودی عرب میں 18 گھنٹے ہو تو ہمارے ہاں 16 گھنٹے ہوگی اور کم عمر چاند دیکھنا مشکل ہوتا ہے، دوسری بات ٹیکنالوجی کا استعمال ہے۔
سعودی عرب میں آج غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر صرف 6 گھنٹے تھی جس کا عام آنکھ سے نظر آنا اور شریعت کے اعتبار سے روئیت ہونا ممکن نہ تھا لیکن سعودی عرب اپنے ہاں رائج کیلنڈر 'ام القرای' میں تاریخوں کو چاند کی تاریخ کے ساتھ ملانے کے لیےایک ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے جس کو سی سی ڈی (CCD) کہتے ہیں۔ تاکہ ان کے انتظامی تواریخ و اوقات میں کوئی آگے پیچھے نہ ہو سکے۔ پاکستان میں ایسی کوئی ٹیکنالوجی استعمال نہیں کی جاتی۔ یہ ایسی ٹیکنالوجی ہے جس سے چاند کو سورج کی موجودگی میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ عام انکھ سے چاند نظر آنے کے لیے کم از کم چاند کی عمر 18 سے 20 گھنٹے ہو اور سورج غروب کے وقت اس کی افق سے بلندی 8 ڈگری سے زیادہ ہونی چاہیے۔
ڈیجیٹل کیمروں میں دو طرح کے روشنی کے سینسر ہوتے ہیں، الیکٹرونکس کی بنیاد پر ایک CMOS اور دوسرے CCD جو Charged Couple Device کا مخفف ہے۔ کیمرہ میں داخل ہونے والے فوٹون کو ان کی شدت کی بنیاد پر تصویر میں تبدیل کرنا اس سینسر کا کام ہے۔ یہ سی سی ڈی سینسر مہنگے ہوتے ہیں، زیادہ کیمروں میں استعمال نہیں ہوتے لیکن ان کی خاصیت یہ ہے کہ یہ فوٹون کی بہتر ڈیٹیکشن کرتے ہیں CMOS کے مقابلے میں۔ اس لیے دن کے وقت بھی ہلال کی تصویر بناسکتے ہیں۔ ابھی تک اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے سب سے کم عمر ہلال، جو چند منٹ کا تھا تصویر بنائی گئی تھی۔
#ثاقب_علی


فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک