پہلا خطبہ
قرآن میں مومنین کے لئے خوشخبری: اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں ہر قسم کی مکمل سعادت اور خوشبختی حاصل ہو تو ہمیں کن چیزوں کی ضرورت ہے ہم کن چیزوں کے محتاج ہے۔
1-ہم محتاج ہیں اس بات کے کہ ہمیں ہدف اور منزل کا پتہ ہونا چاہیے تاکہ ہم اسی منزل کی طرف بڑھتے جائیں
2- ہمیں جہل اور نادانی کے پردے ہٹانے ہونگے غرور اور تکبر سے نکلناہوگا اور قرآن کی نصیحتوں کو اپنانا ہوگا کیونکہ قرآن کی نصیحتیں گوہر گران قدر ہیں۔
3-ہمیں نادانی اور اندھیروں کے وہ پردے ہٹانے ہونگیں جو ہماری فہم وفراست کو اپنے اندر گھیر کر حقیقت کے نور سے دور رکھتے ہیں، جب ہم یہ پردے ہٹالیں گے تو پھر ہمارے دلوں پر نور کی جگمگاہٹ ہوگی۔
3- تیسری بات یہ کہ ہمیں سعادت تک پہنچنے کیلئے اپنے اندرونی وسوسوں سے نکلنا ہوگا وہ وسوسے کہ جو انسان کو بار بار ڈراتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس دور دراز سفر کیلئے آپ کچھ بھی نہیں کرسکتے اور چھوڑو یہ چیزیں ہونے والی نہیں ہیں تو ہمیں لازمی ان وسوسوں سے نکلنا ہوگا۔
4-ہمیں یہ یقین ہونا چاہیے کہ ہماری یہ کوشش ، ضرور رنگ لائے گی اور ہماری اس کوشش کا درخت ایک دن ضرور پھل دیگا۔
5- ہمیں اپنی غلطیوں اور خطاؤں کی معافی اور بخشش کا بھی یقین ہونا چاہیے۔
6- ہمیں ہر حال میں ان چیزوں پر تکیہ کرنا چاہیے کہ جن پر مکمل اطمینان ہو۔
7- ہمیں اس بات کی ہر وقت احتیا ج ہے کہ جب ہم دشمن (شیطان) کے مقابل ہوں تو اللہ کی مدد اور نصرت ہمارے شامل حال ہو۔
8-اور یہ کہ مخالف پر غلبہ کی اور برتری کا رجحان اور امید رکھتے ہوں۔
9- وہ چیزیں جو سعادت انسانی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہوں ہمیں ان رکاوٹوں کو ہٹانا ہوگا۔
10- اور ہمیں ان سب دشمنوں پر غلبہ حاصل کرنا ہو گا اور آخر میں ان سب سختیوں اور تکلیفوں اور گرفتاریوں سے نکل کر اپنے مقصود کی طرف بڑھنا ہوگا۔
اور آخر میں انسان اپنے آپ کو زندگی میں یا زندگی کے اختتام پر کامیاب دیکھے، اپنی تمام تلاش اور کوششوں کے نتیجے میں ایک بہترین زندگی کے ساتھ روبرو ہو، اور خود کو بہشت میں نعمات الٰہی اور رضوان الہی سے سرفراز پائے۔
قرآن کریم کی ان آیات کی طرف توجہ فرمائیں۔ سورت نساء آیت نمبر 174 ، 175
يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ قَدْ جَاۗءَکُمْ بُرْہَانٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَاَنْزَلْنَآ اِلَيْکُمْ نُوْرًا مُّبِيْنًا174
174۔ اے لوگو! تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس واضح دلیل آگئی ہے اور ہم نے تمہاری طرف روشن نور نازل کیا ہے۔
فَاَمَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللہِ وَاعْتَصَمُوْا بِہٖ فَسَـيُدْخِلُہُمْ فِيْ رَحْمَۃٍ مِّنْہُ وَفَضْلٍ0ۙ وَّيَہْدِيْہِمْ اِلَيْہِ صِرَاطًا مُّسْتَــقِيْمًا175ۭ
ہٰذا جو اللہ پر ایمان لے آئیں اور اس سے متمسک رہیں تو وہ جلد ہی انہیں اپنی رحمت اور فضل میں داخل کرے گا اور انہیں اپنی طرف آنے کا سیدھا راستہ دکھا ئے گا ۔
دوسرا خطبہ
انقلاب اسلامی ایران
دنیا میں ہر چیز کیلئے ایک تاریخ انتہا ( ایکسپایری ڈیٹ) تصور کی جا سکتی ہے لیکن انقلاب اسلامی کی جو شعار ہیں وہ اس قاعدہ اور قانون سے مستثنیٰ ہیں اسکی کو کوئی آخری تاریخ یا انتہا نہیں ہوتی
اور یہ کبھی بھی بے فائدہ نہیں رہیں گے کیونکہ ہر زمانے میں انسانی فطرت کا اس کے ساتھ سروکار رہا ہے اور رہیگا۔
انقلاب اسلامی کی شعار ہیں : آزادی ، اخلاق، عدالت، استقلال ،عزت ، بھائی چارہ ،
یہ سب چیزیں کسی خاص نسل یا کسی خاص معاشرے اور سماج کے ساتھ مخصوص نہیں ہے تاکہ کبھی یہ کام آجائے اور کبھی کام نہ آئے آپ ایک ایسے انسان کا تصور بھی نہیں کرسکتے کہ جو یہ چیزیں نہ چاہتا ہو
اور یاد رکھیں کہ جب بھی کسی بھی حالت میں ناراضگیاں اور مشکلات سامنے آئی ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ذمہ دار لوگوں نے ان چیزوں کی پابندی نہیں کی، سب ناراضگیوں اور مشکلات کی وجہ ان چیزوں پر عمل کرنا نہیں ہے بلکہ ان چیزوں پر عمل نہ کرنا ہے۔
وسلام۔
فائل اٹیچمنٹ: