پہلا خطبہ
آج کے خطبے کا موضوع ہے مؤمنوں کی صفات:
مؤمنوں کی پہلی صفت یہ ہے کہ ذکر خدا سے انکے دل کانپ جاتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ (إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُکِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ) مومن تو صرف وہ ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل کانپ جاتے ہیں۔ الانفال آیت 2
مؤمنوں کی دوسری صفت یہ ہے کہ: آیات قرآن سننے سے انکے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔ارشاد رب العزت ہے کہ (وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا) اور جب انہیں اس کی آیات پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے
مؤمنوں کی تیسری صفت یہ ہے کہ: اپنے رب پرانحصار وبھروسہ کرتے ہیں۔ خدا نے ارشاد فرمایا:( وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَکَّلُونَ) اور وہ اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں ۔
مؤمنوں کی چوتھی صفت یہ ہےکہ وہ نماز قائم کرتے ھیں۔ ارشاد رب العزت ہے کہ(الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ ) جو نماز قائم کرتے ہیں
مؤمنوں کی پانچویں صفت (وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ) اور جو رزق ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے انفاق اورخرچ کرتے ہیں ۔ مومن اللہ کے دئےہوئےمال سے راہ خدا میں خرچ کرتا ہے۔
اور ان صفات کے ہونے کے بعد اللہ تعالی نے ارشاد فرمایاکہ: (أُولَٰئِکَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا) یہی لوگ حقیقی مومن ہیں ،
پھر ان مؤمنوں کی جزاء کے بارے میں فرمایا کہ (لَّهُمْ دَرَجَاتٌ عِندَ رَبِّهِمْ)ان کے لیے ان کے رب کے پاس درجات ہیں
(وَمَغْفِرَةٌ) اور مغفرت ہے وَرِزْقٌ کَرِيم اور باعزت روزی ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو حقیقی مؤ من بنا دے ۔
دوسرا خطبہ:
آج کے دوسرے خطبے میں جناب زینب سلام اللہ علیہا کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے گفتگو کی جائیگی۔
حضرت زینب (س) امام علی (ع) اور حضرت فاطمہ (س) کی بیٹی یعنی حضرت محمد (ص) کی نواسی تھیں۔
جو کہ پانچ جمادی الاول 6 ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئیں اور واقعہ کربلا میں سب سے نمایاں خاتون تھیں۔
آپ نے واقعہ کربلاء میں شھدائے کربلاء اور حضرت امام سجاد علیہ السلام جوکہ بیمار تھے ان کی ایک نرس کی طرح خدمت کی اسی وجہ سے اب ایران میں یہ دن 'روز پرستار' یعنی 'نرس ڈے' کے نام سے منایا جاتا ہے۔
اور اس دن کو سب نرسوں کی خصوصی نوازش کی جاتی ہے۔ اور میں بھی اس موقع پر تمام نرسز کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہو۔
حضرت امام خمینی (رہ) نے نرسوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا : کہ (نرس کا کام) ایک بہت بڑی عبادت ہے
رہبرمعظم انقلاب فرماتے ہے: نرس بیمار کے لئے رحمت کا فرشتہ ہے۔ اور دوسری جگہ پر فرمایا: کہ نرس کا کام بہت سخت اور دشوار کام ہے اور اللہ کے نزدیک اسکی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ والسلام ۔
فائل اٹیچمنٹ: