پیغمبر اسلام (ص) ، فخر موجودات ، سرکار دو عالم رحمت اللعالمین نبی اکرم (ص) حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کاارشاد گرامی ہے :
• مجھے اس لئے مبعوث کیا گیا ہے کہ اخلاقی فضائل کو مکمّل کروں ۔
• خدا کی اس طرح عبادت کرو کہ گویا اس کو واضح طور پر دیکھ رہے ہو اوراگر تم اس کو نہ بھی دیکھ تو وہ تو تمہیں دیکھ رہا ہے۔
• ایمان دل کے ذریعے شناخت ، زبان کے ذریعے بات اور اعضاء کے ذریعے کام کرنا ہے ۔
• بہترین کام نیت کی پاکی ہے ۔
• عبادت کے ستّر جزء ہیں ، جن میں بہترین جزء ، رزق حلال حاصل کرنا ہے ۔
• ایک شخص رسول مقبول حضرت محمد (ص) کے پاس آیا اور عرض کی : مجھے نصیحت فرمائیے ۔ حضور (ص) نے اسے کچھ نصیحتیں فرمائیں جن میں ایک یہ تھی : " لوگوں کو دوست بناؤ تاکہ وہ بھی تمہیں دوست رکھیں ۔"
• خداوند عالم کی نعمتوں کے بارے میں سوچنا ، عظیم عبادت ہے ۔
• اگر تم سے کوئی بات پوچھی جائے جو تم نہیں جانتے ،تو کہدو کہ میں نہیں جانتا ، کیونکہ یہ عقلمندی کی دلیل ہے ۔
• جس طرح تم پسند کرتے ہو کہ خدا تمہیں بخش دے اسی طرح تم بھی اس کے بندوں کو معاف کردیا کرو۔
• میں مکارم اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہوں ۔
• بچّوں کو دوست رکھو اوران کی نسبت مہربان رہو ۔
• لوگوں میں ذلیل وہ شخص ہے جو مخلوق خدا کو ذلیل سمجھے ۔
• جو شخص ناجائز طریقہ سے کسی چیز کو حاصل کرنا چاہئے وہ ناکام اوراکثر پریشان رہتا ہے ۔
• سب سے زیادہ قابل قدر انسان وہ ہے جس کے پاس زیادہ علم ہے ۔
• مسلمانوں کے راستے کی اذیت رساں چیز دور کرو تا کہ تمہاری نیکیاں زیادہ ہوں ۔
• فیصلہ کرنے میں انصاف سے کام لواور فیصلہ عدالت کے ساتھ کرو ، بات اچھی کہو ، اس لئے کہ خدا بھی محسن ہے اور احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے ۔
• جس شخص نے کتاب میں مجھ پر صلوات لکھی جب تک اس میں میرا نام باقی رہے گا ملائکہ اس کے لئے استغفار کرتے رہیں گے ۔
• بروز محشر سب حسب و نسب منقطع ہوجائیں گے سوائے میرے حسب و نسب کے ۔
• خود پسندی سے بچو ، ورنہ تمہارا کوئی دوست نہ رہ جائے گا ۔
• حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ حضور (ص) نے ارشاد فرمایا چار چیزیں ایسی ہیں کہ وہ جس شخص کو مل گئیں اس کودنیا اور آخرت میں بھلائياں مل گئیں دل شکر کرنے والا زبان ذکر کرنے والی اور جسم جو بلا پر صابر ہواور بیوی جو اپنی جان اور شوہر کے مال میں اس سے خیانت نہیں کرنا چاہتی ۔
• قیامت کے دن لوگوں کے نامۂ اعمال میں حسن اخلاق سے بہتر کوئی چیز نہیں ہوگی ۔جس نے اپنے اخلاق کو سنوارا اس کے لئے شب بیداری کرنے والے روزہ دار جیسا ثواب ہے ۔
• خوش اخلاقی گناہ کو ایسے پگھلا دیتی ہے جیسے دھوپ برف کو ۔
• اگر تم اپنی دولت سے کسی کی مدد نہیں کرسکتے تو اس سے اچھی طرح ملا کرو ، اچھا اخلاق ، دل سے کینہ ختم کردیتا ہے ۔
• قرآن کی تلاوت بہترین عبادت ہے ۔
• جو تلاوت قرآن میں مشغول ہو ،اسے شکر گزاروں کا ثواب ملتا ہے ۔
• لوگوں میں ذلیل وہ شخص ہے جو مخلوق خدا کو ذلیل سمجھے ۔
• اپنے دلوں کو نرمی اور محبت و مہربانی کا عادی بناؤ اور زیادہ سے زیادہ غور و فکر کیا کرو۔
• مقام نبوت سے سب سے زیادہ نزدیک اہل علم اور مجاہدین ہیں ۔
شکرخدا
1. قیامت کے دن منادی ندا دے گا کہ حمد کرنے والے اٹھیں ،اس پر لوگوں کاایک گروہ اٹھے گا اور ان کے لئے ایک پرچم لہرایا جائے گا اور وہ لوگ جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔رسول اللہ (ص) سے عرض کیا گيا : یا رسول اللہ (ص) یہ حمد کرنے والے کون ہیں ؟ آپ (ص) نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں جو ہرحالت میں خدا کا شکر اداکرتے ہیں ۔ ”اصول کافی “
عزّت خدا کے ہاتھ میں ہے
2.جو شخص بندوں کے ذریعے عزت حاصل کرنا چاہتا ہے خدا اس کو ذلیل کردیتا ہے ۔ ” احیاء العلوم غزالی (رح) “
مومن سے محبت
3.خدا کی خاطر مومن کے ساتھ دوسرے مومن کی دوستی ایمان کی بہترین اقسام میں سے ایک ہے ۔آگاہ رہو جو خدا کے واسطے دوستی کرتا اور خدا کی خاطر دشمنی کرتا ہے اور اس کی بخشش اور انکار خدا کے لئے ہوتا ہے ، وہ خدا کے برگزیدہ بندوں میں سے ہے ۔ ”اصول کافی “
4.مؤمن ، لوگوں سے محبت کرتاہے اور لوگ اس سے پیار کرتے ہیں اور جو لوگوں کے ساتھ چاہت کا اظہار نہیں کرتا اس میں خیر نہیں ہے ۔ ” محجّۃ البیضاء “
معاشرے کی فضيلت
5.جنگلوں اور پہاڑوں میں( تنہا پھرنے سے ) احتراز کرو اور عام لوگوں کے ساتھ نشست و برخاست کرو اورمسجدوں میں حاضر ہوجاؤ۔ ” محجّۃ البیضاء “
غور و فکر کی اہمیت
6.ایک گھنٹہ غور و فکر کرنا ، ایک سال کی عبادت سے بہتر ہے ۔ ” بحارالانوار“
موت کی یاد
7.حضوراکرم (ص) سے سوال کیا گيا : کیا کوئی شخص ایسا ہوگا جو شہدائے احد کے ساتھ محشور کیا جائے گا ؟ آپ (ص) نے فرمایا : ہاں ، وہ شخص شہدائے احد کے ساتھ محشور ہوگا جو دن اور رات میں بیس مرتبہ موت کویاد کرتا ہے ۔ ” تنبیہ الخواطر“
8.جب صبح کو اٹھو تو رات کی فکر مت کرو اور جب شام ہوجائے تو اپنی صبح کی مت سوچو اوراپنی دنیا سے آخرت کے لئے توشہ بناؤ اور زندگي میں موت (کی تیاری کرو )اور صحتمندی کے وقت بیماری کے دنوں کے لئے سوچو اس لئے کہ تمہیں یہ معلوم نہیں کہ کل تمہارے ساتھ کیا ہوگا اور تمہارا نام کس گروہ میں ہوگا ۔ ”التّرغیب و الترہیب “
مؤمن کا احترام
9.خدا پسند کرتاہے کہ بندہ اپنے بھائیوں کی طرف جاتے وقت ان کی خاطر زينت کرے ۔ ”محجّۃ البیضاء “
خودپسندی
10.لوگ نفسانی خواہشات کی پیروی اورتعریف و تمجید کو پسند کرنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں ۔ ” محجّۃ البیضاء “
زبان کے نقصانات
11.رسول اللہ (ص) سے عرض کیا گیا : نجات کی راہ کیا ہے ؟
آپ (ص) نے فرمایا کہ اپنی زبان پر قابو رکھو۔ ” کنزالعمّال “
12. زیادہ تر لوگوں کے جہنم و اصل ہونے کا سبب زبان اور شرمگاہ ہے ۔ ”احیاء العلوم غزالی (رح) “
13.آپ (ص) نے فرمایا : جب صبح ہوجائے تو آدمی کے تمام اعضا وجوارح ،اس کی زبان کی طرف متوجہ ہوکر کہیں گے : ہمارے بارے میں خدا سے ڈرو ، اس لئے کہ اگر تم سیدھے رہو تو ہم سب سیدھے ہوں گے اور اگر تم ٹیڑھے ہوجاؤ تو ہم سب ٹیڑھے ہوں گے ۔ ” محجّۃ البیضاء “
وعدہ وفائي
14.جو خدا اور روز قیامت پرایمان رکھتاہے اس کو چاہئے کہ جب وعدہ کرے تو اس وعدے کی وفا کرے ۔ ”اصول کافی“
فاسق کی تعریف
15.جب کوئی کسی فاسق کی مدح و تعریف کرتا ہے تو خدا بہت غضبناک و ناراض ہوجاتا ہے ۔
”احیاء العلوم غزالی (رح)“
غیبت ، عیب جوئی اور چغل خوری
16.جواپنے بھائی کی عیب جوئي کرتاہے خدا اس کے عیب کو ظاہر کرتاہے چاہے وہ اپنے گھر کے اندر ہی کیوں نہ ہو ۔ ” محجّۃ البیضاء “
17.جو کسی مسلمان مرد یا مسلمان عورت کی غیبت کرتا ہے ،خدا چالیس دن تک اس کی نماز اور روزے کو قبول نہیں کرتا ،مگر یہ کہ جس شخص کی غیبت کی گئی ہے وہ اس کو معاف کردے ۔ ” بحارالانوار “
18.لوگوں کے درمیان صلح و آشتی کرانا بہترین صدقہ ہے ۔ ”جامع السعادات“
19.چغل خوری کرنے والا بہشت میں داخل نہیں ہوگا ۔
” مستدرک الوسائل “
20.تم میں سے خدا سب سے زیادہ اس شخص سے دشمنی کرتا ہے جو دوستوں کے درمیان چغل خوری کرتا اور بھائیوں کو ایک دوسرے سے جدا کرتا اورپاکیزہ لوگوں کی عیب جوئی کرتا ہے ۔ ” مستدرک الوسائل “
ہمسائے کے حقوق
21.جو شخص شکم سیر ہوکر سوجائے اوراس کا ہمسایہ بھوکا ہو، وہ مجھ پرایمان نہیں لایا ہے ۔” وسائل الشیعہ “
22.جو خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھتا ہے ،اس کو چاہئے کہ اپنے ہمسائے کا احترام و تکریم کرے ۔ ” کنزالعمّال “
والدین سے نیکی
23.والدین کے ساتھ نیکی کرنا ، نماز ، روزہ اور حج و عمرہ اور خدا کی راہ میں جہاد سے بھی بہتر ہے ۔ ” احیاء العلوم غزالی (رح) “
24.کسی شخص نے رسول خدا (ص) کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا : یا رسول اللہ (ص) مجھے کچھ وصیت فرمائیں۔ آپ (ص) نے فرمایا : خدا کے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھہراؤ چاہے تمہیں آگ میں جلاکر بھسم کردیا جائے اور تمہارے دل کو ایمان پرمطمئن ہونا چاہئے اور اپنے ماں باپ کی اطاعت کرو، اور ان کے ساتھ نیکی کرو چاہے وہ زندہ ہوں یا مردہ اور اگر انہوں نے تمہیں حکم دیا کہ اپنے مال اور اہل و عیال سے دستبردار ہوجاؤ تو ایسا کرو ؟
”اصول کافی “
25.جو اس حالت میں صبح کواٹھے کہ ماں باپ اس پر ناراض ہوں گویا وہ اس حال میں صبح میں داخل ہوا ہے کہ جہنم کے دو دروازے اس کے سامنے کھلے ہوں ۔ ”احیاء العلوم غزالی (رح) “
صلۂ رحمی
26.خدا سے دشمنی کا اہم ترین عمل ، خدا سے شرک ہے ، اس کے بعد قطع رحمی ( اپنے قریبی اعزہ سے تعلقات منقطع ) کرنا ہے ۔
”الترغیب و الترہیب “
27.مسلمانوں کے لئے جائز نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ دور رہیں اور اس کے ساتھ رابطہ منقطع رکھیں ۔ ” محجّۃ البیضاء “
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر
28 . تمام نیک اعمال اور خدا کی راہ میں جہاد ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے سامنے بحر بیکراں کے سامنے ایک گھونٹ پانی کی مثال سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے ۔ ” بحارالانوار“
29.نیکیوں کا حکم ضرور دو اور برائیوں سے روک دو ، ورنہ جان لو کہ برے لوگ تم پر مسلّط ہوجائیں گے ،پس تمہارے نیک لوگ دعا کے لئے ہاتھ اٹھائیں گے لیکن ان کی دعا قبولی کے درجے پر نہیں پہنچے گي ۔ ” تہذیب الاحکام “
مسلمان کی حاجت روائی
30 ۔جس نے اپنے بھائی کی ایک حاجت پوری کی ، گویا وہ پوری عمر خدا کی خدمت کرتا رہا ۔ ”بحارالانوار“
31 ۔جواپنے بھائی کی حاجت روائی کے لئے دن یا رات میں ایک گھنٹہ چلتا رہا ، خواہ وہ حاجت ، روا ہوئی ہو یا نہیں ،اس کا یہ عمل دو مہینے تک اعتکاف میں رہنے سے بہتر ہے ۔ ”احیاء العلوم غزالی (رح) “
32 ۔جومسلمانوں کے معاملات نمٹانے اور ان کی اصلاح کا اہتمام نہ کرے جب کہ وہ اس بات پر قادر ہو، وہ مسلمان نہیں ہے ۔
”اصول کافی “
عدل و انصاف
33 ۔ایک گھنٹہ عدل و انصاف کرنا ستّر برس کی ایسی عبادت سے بہتر ہے جس کے دوران تمام دنوں میں روزے رکھے جائیں اور ہمیشہ عبادت و بندگي میں شب بیداری کی جائے ۔ ”بحارالانوار“
ظلم و ستم کی مذمت
34 ۔جو صاحب قدرت صبح کو اٹھے اور کسی پر ظلم کرنے کا ارادہ نہ کرے اللہ تعالی اس کے تمام گناہوں کو معاف کردے گا ۔
”اصول کافی “
35 ۔ایک گھنٹے تک ظلم و ستم کرنا خدا کے نزدیک ساٹھ سال تک گناہ کرنے سے بدتر ہے ۔ ” بحارالانوار“
حسد کی مذمت
36 ۔حسد نیک اعمال کو اس طرح کھاجاتا ہے جس طرح آگ ، لکڑی کو کھاجاتی ہے ۔ ”بحارالانوار“
37 ۔میں اپنی امت میں جن چیزوں سے ڈرتا ہوں ان میں سب سے خطرناک یہ ہے کہ ان کی دولت و ثروت زیادہ ہوجائے گي تو ایک دوسرے کے ساتھ حسد کریں گے اور ایک دوسرے کو قتل کردیں گے. ”محجّۃ البیضاء و احیاء العلوم غزالی (رح) “
رزق حلال
38۔عبادت کے ستر اجزا ہیں ، ان تمام میں بہترین جزء ،طلب رزق حلال ہے ۔ ”بحارالانوار“
39۔ جو چالیس دن تک حلال کھائے گا ، خداوند عالم اس کے دل کو منور کردے گا ، اور حکمت کے چشموں کو اس کے دل سے زبان پر جاری کردے گا ۔ ” احیاء العلوم غزالی (رح) “
40۔جو اپنے ہاتھ کی کمائی ہوئي روزي کھاتا ہے ، وہ قیامت کے دن پیغمبروں (ص) کی صف میں شامل ہوگا اور پیغمبروں (ص) جیسا اجر پائے گا ۔ ”بحارالانوار “
41۔جو اپنے ہاتھ کا کمایا ہوا مال کھائے گا ، خدا اس کی طرف رحمت کی نظروں سے دیکھے گا اور کبھی اس کو عذاب میں مبتلا نہیں کرے گا ۔ ”بحارالانوار“
42۔ایک دن کسی صحابی نے آپ (ص) سے عرض کیا کہ دعاکریں خدا اس کی دعاؤں کو قبول کرے ۔ آپ (ص) نے فرمایا : اپنے کھانے کی چیزوں کو پاک و پاکیزہ اور حلال کرو تاکہ تمہاری دعا قبول ہوسکے ۔ ”محجّۃ البیضاء ۔احیاء العلوم غزالی (رح) “
رزق حرام
43۔جواس بات کی پروا نہ کرے کہ جہاں سے ہوسکے مال حاصل کرے ، خدا بھی اس بات کی پروا نہيں کرے گا کہ اس کو جس دروازے سے چاہے جہنم میں داخل کردے ۔ ”بحارالانوار“
44۔جو حرام طریقے سے کوئی مال حاصل کرتاہے ،اگر اس کا صدقہ دے تو قبول نہيں ہوگا اور اگر اس کو پڑا رہنے دے تو جہنّم کا توشہ بن جائے گا ۔ ”احیاء العلوم غزالی (رح) ۔ محجّۃ البیضاء “
قرض دار کو مہلت دینا
45۔ایک دن حضور اکرم (ص) نے فرمایا : کون ہے جو چاہے گا کہ خداوند عالم اس کو جہنم کی آگ سے اپنے سائے میں محفوظ رکھے ، آپ (ص) نے تین مرتبہ یہ جملہ دہرایا ،تینوں مرتبہ لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ (ص) وہ کون ہوگا ؟ آپ (ص) نے فرمایا : وہ شخص جو اپنے قرض دار کو مہلت دے یا اپنے حق کو معاف کردے ۔ ”فروع کافی “
تحفہ دینا
46۔ایک دوسرے کے ساتھ دوستی کرو ، اور ایک دوسرے کو تحفہ بھیجو ،جو دشمنیوں کو دور کرتا ہے ۔ ” فروع کافی “
صدقہ دینا
47۔پیغمبراکرم (ص) نے فرمایا :
خدا صدقے کے ذریعے ، مرض ، مصیبت ، آتش سوزی ،غرق ہونے ، سرپر مکان کی چھت گرنے اور دیوانگي کو دفع کرتاہے ، اسی طرح آپ (ص) نے ستر قسم کی بلاؤں کو گنا جن کو خداوندعالم صدقے کی برکت سے دورکردیتا ہے ۔ ”من لایحضرہ الفقیہ “
48۔سائل کا بھی حق ہوتا ہے چاہے وہ گھوڑے پر سوار کیوں نہ ہو ۔ ”من لایحضرہ الفقیہ “
49۔قیامت کے دن زمین آگ برسے گي ، سوائے وہ جگہ جہاں مؤمن کا سایہ ہو ، مومن پر اس کا دیا ہوا صدقہ سایہ ڈال دے گا ۔
”فروع کافی “
زکات کی اہمیت
50۔جب لوگ اپنی زکات نہیں دیں گے تو زمین بھی اپنی برکتوں کو روک دیتی ہے ۔ ”محجّۃ البیضاء “
سخاوت اور بخل
51۔بہشت سخاوت کرنے والوں کا گھر ہے ۔”غرر الحکم“
52۔ایک گنہگار سخاوتمند نوجوان خدا کے نزدیک بخیل عابد بوڑھے سے بہتر ہے ۔ ”بحارالانوار “
میانہ روی
53۔جومیانہ روی اختیار کرتا ہے وہ کبھی محتاج نہیں ہوتا ۔ ”بحارالانوار “
54۔جو قناعت کرتا ہے خدا اس کو بے نیاز کردیتا ہے اور جو اسراف کرتا ہے خدا اس کو غریب کردیتا ہے ۔”احیاء العلوم غزالی (رح) “
غربا و فقرا کی فضیلت
55۔بہشت میں لال یا قوت کے ایک دانے سے بنا ہوا حجرہ ہے ،جس کو اہل بہشت اس طرح دیکھتے ہیں جس طرح زمین کے رہنے والے ستاروں کو دیکھتے ہیں ۔ اس حجرے میں کوئی داخل نہیں ہوگا سوائے فقیر نبی (ص) کے اور غریب مومن کے ۔ "بحارالانوار "
56۔لوگ جنّت کے دلدادہ ہیں جب کہ جنت غریبوں کی مشتاق ہے ۔ "بحارالانوار "
57۔اس امت کے بہترین لوگ ،اس کے غربا ہیں ۔ "اتحاف السادۃ المتقین "
58۔آپ (ص) نے بلال (رض) سے مخاطب ہوکر فرمایا : خدا سے اس وقت ملوجب تم غریب ہو اور اس حالت میں خدا سے ملاقات نہ کرو جب تم امیر ہو ۔ "اتحاف السادۃ المتقین "
59۔میں اہل بہشت کےبارے میں مطلع ہوا کہ ان میں سے اکثر غریب تھے اور جہنم کے بارے میں آگاہ ہوا کہ اس میں زيادہ تر دولتمند لوگ ہیں ۔"مسند امام احمد بن حنبل (رح) "
60۔میری امت کے غربا ،اس کے امیروں سے پانچ سو سال قبل جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔"کنزالعمّال "
زہد کی فضيلت
61۔میں نے دنیا میں بھوکے رہنے کو ،اس کی شکم سیری پر ترجیح دی ۔دنیا کی غربت کو اس کے کھانوں پر ترجیح دی ، اور دنیا کے رنج و غم کو اس کی مسرت و شادمانی پر ترجیح دی ۔بتحقیق دنیا محمّد (ص) و آل محمّد (ص) کے لئے سزاوار نہیں ہے ۔"محجّۃ البیضاء "
62۔بندے کا ایمان کامل نہیں ہے جب تک وہ شہرت پر گمنامی کو ترجیح نہ دے اور مال و دولت کی نسبت تہی دستی کو پسند نہ کرے ۔"محجّۃ البیضاء "
تعصّب کی مذمت
63۔جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تعصب ہوگا ،خدا قیامت کے دن اس کو دور جاہلیت کے عربوں کے ساتھ محشور کرے گا ۔ "اصول کافی "
تواضع و فروتنی
64۔کم قیمت کے معمولی کپڑے پہننا ایمان کا حصہ ہے ۔"احیاء العلوم غزالی (رح) "
65۔میں ایسا بندہ ہوں کہ زمین پر بیٹھتا ہوں ، جو ملتی ہے وہی چیز کھاتا ہوں ، موٹے کھردرے کپڑا پہنتا ہوں ، اونٹ کو باندھتا ہوں اوراپنی انگلیوں کو چاٹتا ہوں اور اگر کوئی بندہ مجھے پکارے تو اس کی مدد کرتا ہوں ،پس جو بھی میرے طریقے کو چھوڑدے وہ مجھ سے نہیں ہے ۔ "اتحاف السادۃ المتقین "
تکبّر
66۔جہنّم میں ایک وادی ہے جس کانام ہبہب ہے اور خدا کے نزدیک ثابت ہے کہ ہر متکبّر و جابر کواس میں ڈال دے گا ۔
"مستدرک حاکم "
67۔بہشت میں داخل نہیں ہوگا ہر وہ شخص جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر کبر ہو ۔ "بحارالانوار "
خود بینی
68۔اگر تم کوئی گناہ بھی نہ کرو ۔ میں تم لوگوں کے بارے میں گناہ سے بدتر چیز سے ڈرتا ہوں اور وہ عجب (خود بینی ) ہے ۔
" محجّۃ البیضاء ۔ احیاء العلوم غزالی (رح) "
69۔تین چیزیں ، مہلک ہوتی ہیں : وہ بخل جس کی تم اطاعت کرو ، وہ نفسانی خواہشات جن کی تم پیروی کرو اور انسان کا اپنی ذات پر گھمنڈ کرنا ۔ "بحارالانوار "
بد زبانی
70۔بہشت ہر اس شخص کے لئے حرام ہے جو بدزبانی کرتا ہے ۔ "کنزالعمّال "
71۔وہ شخص مومن نہیں ہے ، جو طعنے دیتا ، لعن و نفرین کرتا اور فحش بات کرتا اور بدزبانی کرتا ہے ۔ "کنزالعمّال "
خوش اخلاقی
72۔میرے نزدیک تم میں سب سے زيادہ پیارا اور قیامت کے دن تم میں سے سب سے زيادہ میرے قریب وہ شخص ہوگا جو تم میں سے سب سے زیادہ خوش اخلاق ہوگا ۔ "بحارالانوار"
73۔آپ (ص) سے عرض کیا گيا : یا رسول اللہ (ص) مومنین میں سے کس کا ایمان افضل ہے ؟ آپ (ص) نے فرمایا :اس شخص کا ایمان افضل ہے جو سب سےزیادہ خوش اخلاق ہے ۔ "سنن دارمی " ۔ "محجّۃ البیضاء "
74۔اولاد عبدالمطلّب سے مخاطب ہوکر آپ (ص) نے فرمایا : اگر تم لوگوں میں یہ وسعت نہیں ہے کہ اپنے مال و دولت کے ذریعے لوگوں میں مقبول ہوجاؤ تو ان سے خندہ پیشانی کے ساتھ ملاقات کرو ۔ "اصول کافی "
75۔ہوسکتا ہے ایک بندہ کم عبادت کرے لیکن حسن اخلاق کی وجہ سے آخرت میں وہ اعلیٰ درجات اور اونچی منزلوں پر فائز ہو ۔ "کنزالعمّال "
76۔رسول خدا (ص) سے عرض کیا گيا: فلاں عورت ، دنوں کو روزہ رکھتی ہے اور راتوں کو عبادت میں گزارتی ہے لیکن وہ بد اخلاق ہے اوراپنی بد خلقی کے ذریعے ہمسایوں کو اذیت پہنچاتی ہے ،آپ (ص) نے فرمایا : اس میں کوئي خیر نہیں ہے اور وہ اہل جہنّم میں ہوگي ۔ "بحارالانوار "
عفو و درگذر
76۔ عفو و درگزر سے عزت میں اضافہ ہوتا ہے ، پس در گزر کرو تاکہ خدا تم کو عزت دے ۔ "کنزالعمّال "
حلم
77۔پانچ چیزيں مرسل انبیا (ص) کی صفات ہیں ان میں سے ایک صفت حلم کی ہے ۔ " کنزالعمّال "
78۔خدایا مجھے علم کے ذریعے بے نیاز بنا اور صفت حلم کے ذریعے مجھے زینت دے ۔ "کنزالعمّال "
79۔خدا حلیم بندے کو چاہتا ہے اور بد زبانی کرنے والے لاابالی شخص سے دشمنی کرتا ہے ۔ " اصول کافی "
جلد بازی
80۔جلد بازی شیطان سے ہے اور کاموں میں سکون و اطمینان خداوند منّان سے ہے ۔ "بحارالانوار"
خوف خدا
81۔جب مومن کا دل خوف خدا سے لرزتا ہے تو اس کے گناہ درخت سے گرنے والے پتوں کی طرح گرجاتے ہیں ۔
"احیاء العلوم غزالی (رح) "
82۔جو خدا سے ڈرتا ہے ، خدا تمام چیزوں کو اس سے ڈراتا ہے اور جو خدا سے نہیں ڈرتا ، خدا اس کو ہرچیز سے ڈراتا ہے ۔
"اصول کافی "
بزدلی کی مذمت
83۔شائستہ نہيں کہ مومن بخیل یا بزدل ہو ۔ "کنزالعمّال "
علما اور دینی طلبا کی فضيلت
84۔علما انبیا (ع) کے وارث ہیں ۔ " اصول کافی ۔ کنزالعمّال "
85۔ آپ (ص) نے فرمایا : خدا میرے جانشینوں پر رحمت بھیجو ، لوگوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ (ص) آپ کے جانشین کون ہوں گے ؟ فرمایا : جو میرے بعد آئیں گے اور میری احادیث اور آداب و سنت کو نقل کریں گے اور لوگوں تک پہنچائیں گے ۔
"بحارالانوار "
عالم بے عمل
86۔خدا طالب علم کو دوست رکھتا ہے اور ملائکہ و انبیا (ع) بھی اس کو دوست رکھتے ہیں اور علم کو پسند نہیں کرتے سوائے اہل سعادت کے ۔ "جامع الاخبار شعیری "
87۔عالم کے چہرے کی طرف دیکھنا ایک ہزار غلاموں کو آزاد کرنے سے بہتر ہے اور جو علم کو پسند کرتا ہے ،اس کے لئے بہشت واجب ہے۔ "جامع الاخبار شعیری "
88۔ جہنم کے مکین اس عالم کی بو سے تکلیف میں مبتلا ہوں گے جس نے اپنے علم پر عمل نہ کیا ہو ۔
" بحارالانوار"
یقین
89۔یقین ، کل ایمان ہے ۔ "کنزالعمّال "
90۔جس کو یقین و صبر سے اس کا نصیب دیا گیا ہو ،اس کو دن کے روزے اور رات کی عبادت کم ہونے کی کیا پروا ہے ۔
"بحارالانوار"
معرفت نفس
91۔جس نے اپنے نفس کو پہنچانا اس نے اپنے پروردگار کو پہچانا ۔ "بحارالانوار "
ثواب زيارت
92۔جس نے میری رحلت کے بعد میری قبر کی زیارت کی ، وہ اس شخص کی طرح ہے جس نے زندگی میں میری طرف ہجرت کی تھی ،پس اگر میری زیارت کی استطاعت نہيں رکھتے ہو تو مجھ پر سلام بھیجو ، کیوں کہ تمہارا سلام مجھ تک پہنچ جاتا ہے۔ " بحارالانوار "
93۔حضرت علی (ع) کو مخاطب کرکے آپ (ص) نے فرمایا : اے ابوالحسن بتحقیق خداوند عالم نے تمہاری اور تمہاری اولاد کی قبور کو جنت کے بقعے اور جنتی احاطے قراردیئے ہیں اور مخلوقات اوراپنے مقرّب بندوں کے دلوں کو ان کی طرف مائل کردیا ہے تا کہ وہ تمہاری خاطر خواری و پستی اور تکلیفوں کو برداشت کریں اور تمہاری قبور کی تعمیر کریں اور قرب خدا حاصل کرنے اور پیغمبر خدا (ص) سے عقیدت کی وجہ سے ان کی زیادہ سے زيادہ زیارت کریں ۔
یا علی (ع) یہ لوگ میری شفاعت کے حقدار ہیں اور وہ مجھ سے حوض (کوثر) پر ملیں گے اور یہی لوگ میرے زائر ہیں اور کل قیامت کے دن بہشت میں میرے ہمسائے ہوں گے ۔ " تہذیب الاحکام "
تلاوت کا ثواب
94۔دلوں کو زنگ لگ جاتا ہے جس طرح لوہے کو زنگ لگتا ہے ،کسی نے عرض کیا : یا رسول اللہ (ص) دلوں کو کس چیز سے صیقل دے سکتے ہیں ؟
آپ (ص) نے فرمایا : قرآن کی تلاوت اور موت کو یاد کرنے سے ۔ " محجّۃ البیضاء"
95۔قیامت کے دن قرآن سے زيادہ بلند مرتبہ شفیع کوئی نہیں ہوگا ، نہ کوئی پیغمبر نہ کوئی فرشتہ اور نہ ہی کوئی اور۔ " محجّۃ البیضاء "
نماز کے دوران خضوع و خشوع
96۔جس نے دورکعت نماز پڑھی ہو جس میں اس نے دنیا کے کسی معاملے کے بارے میں نہیں سوچا ہو تو ،اس کے تمام گناہ معاف کردئے جائیں گے ۔
نماز، پروردگ۔ار عالم کے سامنے بندے کی بے مایگي، عجزوانکساری ، بے کسی، ندامت اور بے بضاعتی کااظہار ہے۔ " حقائق فیض ۔ احیاء العلوم "
97۔خدا اس نماز کی طرف نہیں دیکھتا جس کے لئے انسان نے اپنے جسم کے ساتھ اپنے دل کو بھی تیار نہ کیا ہو۔ "حقائق فیض "
مساوات
98۔لوگو یادرکھو تمہارا خدا ایک ہے اور تمہارا باپ (بھی) ایک ہے ، جان لو کہ کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر اورنہ ہی کسی کالے کو گورے پو اور نہ ہی کسی گورے کو کالے پر فضيلت ہے سوائے متقی کے ۔ "الجامع لاحکام القرآن ۔ تحف العقول ۔ البیان و التبیین "
99۔لوگ کنگھے کے دانتوں کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ برابر ہیں ۔ " تاریخ یعقوبی ، من لا یحضرہ الفقیہ "
متکبّر و مستضعف
100۔کیاتم لوگوں کو خدا کے بدترین بندے کے بارے میں آگاہ نہ کروں ؟ وہ ہے متکّبر اور سخت گیر شخص۔ کیا میں تم لوگوں کو خدا کے بہترین بندے کے بارے میں آگاہ نہ کروں ، وہ ہے کمزور اور مستضعف شخص ۔ "کنزالعمّال "
101۔کیا تم لوگوں کو جنت کے بادشاہ کے بارے میں آگاہ نہ کروں ، وہ ہے ہر کمزورو مستضعف شخص ۔ " کنزالعمّال "
مشورے کا معیار
102۔عاقل شخص سے مشورہ کرو اور اس کی نافرمانی مت کرو ، نادم ہوجاؤ گے ۔
" بحارالانوار ، الدر المنثور ، تفسیر روح المعانی "
103۔اپنا مشورہ اس شخص سے کرو جو خدا سے ڈرتا ہو۔ " تفسیر تستری "
104۔ اہل تقویٰ کے ساتھ مشورہ کرو، وہ ایسے لوگ ہیں جو دنیا پر آخرت کو ترجیح دیتے اور تمہارے معاملات کو اپنے امور پر اولیت دیتے ہیں ۔ "تفسیر تستری"
105۔کسی قوم نے مشورہ نہيں کیا سوائے اس کے کہ اس کو بہترین امور کی ہدایت ملی ۔
"تفسیر کشاف ۔ الدر المنثور ، الجامع لاحکام القرآن "
حکام جور کے سامنے حق بات کہنا
106۔تم لوگوں پر ایسے حکام ، حکومت کریں گے جو تمہارے رزق و روزی پر قابض ہوں گے ، تم سے جھوٹی باتیں کریں گے ، غلط کردار کے حامل ہوں گے ، تم لوگوں سے اس وقت تک راضی نہیں ہوں گے جب تک تم ان کی برائیوں کو اچھا نہیں سمجھو گے اور ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق نہیں کروگے ۔ پس ان کو حق سے آگاہ کرو تاکہ وہ اس پر راضی ہوجائیں اور اگر (حق سے ) منحرف ہوجائیں تو ( ان کے سامنے ڈٹ جاؤ ) جو بھی اس راہ میں قتل ہوجائے گا وہ شہید ہوگا ۔ " کنزالعمّال
فائل اٹیچمنٹ: