1/25/2018         ویزیٹ:2176       کا کوڈ:۹۳۵۶۸۶          ارسال این مطلب به دیگران

استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای » استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
  ،   داڑھى مونڈھنا

داڑھى مونڈھنا

س1402:  داڑھى کى وہ حد جس کا نہ کاٹنا واجب ہے کيا ہے؟ اور آيا دونوں طرف کے رخسار بھى اس مقدار ميں شامل ہيں؟
ج:  ريش کا معيار يہ ہے کہ عرفاً يہ کہا جائے کہ اس شخص نے داڑھى رکھى ہوئى ہے۔

س1403: طول اور عرض کے اعتبار سے ريش کے کيا حدود ہيں؟
ج:  اس کے لئے کوئى حد معين نہيں ہے؟ بلکہ معيار يہ ہے کہ عرف عام کى نظر ميں داڑھى کہلائے ، ہاں ايک مٹھى سے زيادہ ہونا مکروہ ہے۔

س1404:  مونچھ کو بڑا ھنے اور ريش کى اصلاح کرنے کا کيا حکم ہے؟ 
ج:  بذات خود اس کام ميں کوئى حرج نہيں ہے۔

س1405: بعض لوگ اپنى ٹھوڑى کے بال نہيں ( فرينچ کٹ) کاٹتے اور اطراف کے بال کاٹ ديتے ہيں اس کا کيا حکم ہے؟
ج: داڑھى کے بعض حصہ کے کاٹنے کا حکم خود داڑھى کاٹنے جيسا ہے۔

س1406: کيا داڑھى کاٹنا موجب فسق ہے؟
ج: داڑھى کاٹنا على الاحوط (٢١) حرام ہے ۔ اور مذکورہ عمل پر عليٰ الاحوط احکام فسق جارى ہوتے ہيں۔

س1407:  مونچھوں کا کيا حکم ہے؟ کيا اس کا بہت لمبا کرنا جائز ہے؟
ج: مونچھيں کاٹنے يا لمبى کرنے ميں کوئى حرج نہيں ہے۔ہاں مونچھ کا اتنا لمبا کرنا کہ کھانے اور پينے کے دوران طعام اور پانى سے مس ہو يہ مکروہ ہے۔

س1408:  بليڈيا مشين سے داڑھى کاٹنے کا کيا حکم ہے اگر انسان کا کا شغل مذکورہ عمل کا تقاضا کرتا ہو؟
ج:  اگر اس کے عمل پر داڑھى کاٹنا صادق آتا ہو تو على الاحوط حرام ہے۔ ہاں اس کا مذکورہ شغل اسلامى معاشرے کى ضرورت ہو تو ضرورت کى مقدار تک کوئى حرج نہيں ہے۔

س1409: ميں اسلامى جمہوريہ کى ايک کمپنى ميں تعلقات عامہ کا افسر ہوں اور مجھے مہمانوں کے لئے شيو کے آلات خريد کر انہيں دينے ہوتے ہيں تاکہ وہ اپنى داڑھى کاٹ سکيں ميرى ذمہ دارى کيا ہے؟
ج:  داڑھى کاٹنے کے آلات کى خريدارى اور دوسروں کو پيش کرنا عليٰ الاحوط جائز نہيں ليکن اگر ضرورت پيش آجائے تو اشکال نہيں رکھتا۔

س1410:  اگر داڑھى رکھنا ( معاشرے ميں ) اہانت کا باعث ہو تو داڑھى رکھنے کا کيا حکم ہے؟
ج:  مسلمان کے لئے داڑھى رکھنے ميں کوئى اہانت نہيں ہے اور عليٰ الاحوط داڑھى کاٹنا حرام ہے ۔ مگر يہ کہ اس کے رکھنے ميں ضرر يا حرج ہو تو کاٹنا جائز ہے۔

س1411: کيا اگر داڑھى رکھنا جائز مقاصد کے حصول ميں رکاوٹ ہو تو داڑھى کاٹنا جائز ہے ؟ 
ج:  مکلفين پر حکم الہى کا انجام دينا واجب ہے مگر يہ کہ ضرر اور حرج کا سبب بنے تو جائز ہے۔

س1412:  کيا شيونگ کريم کا خريدنا ، فروخت کرنا اور بنانا جائز ہے؟ جس کا اصل استعمال شيونگ ميں ہوتا ہے اگرچہ کبھى کبھى شيونگ کے علاوہ بھى استعمال کى جاتى ہے؟
ج:  اگر مذکورہ کريم کا استعمال شيونگ کے علاوہ قابل توجہ حلال کاموں ميں ہوتا ہو تو اس کا بنانا ، خريدنا اور فروخت کرنا ان حلال امور کے لئے جائز ہے اور اگر اس کا خريدنا ، فروخت کرنا اور بنانا حرام امور کے قصد سے ہو تو عليٰ الاحوط حرام ہے۔

س1413:  داڑھى کاٹنے کے حرام ہونے سے مراد کيا لى گئى ہے؟ کيا کامل طور پر بال اگنے کے بعد کاٹنے کو داڑھى کاٹنا کہتے ہيں؟ يا چہرے پر اگے ہوئے بعض بال کاٹنے کو بھى داڑھى کا ٹنا کہا جاتا ہے؟
ج:  کلى طور پر جہاں داڑھى کاٹنے کا عنوان صادق آتا ہو وہ عليٰ الاحوط حرام ہے۔ ہاں بعض بال کاٹنے پر داڑھى کاٹنا صادق نہيں آتا ہے۔

س1414:  کيا وہ اجرت جو نائى داڑھى کاٹنے کے عوض ليتا ہے حرام ہے؟ برفرض حرمت اگر مال ِحلال سے مخلوط ہوجائے تو کيا اس کے لئے دودفعہ خمس نکالنا واجب ہے؟  يا واجب نہيں ہے؟
ج:  داڑھى کاٹنے کے عوض اجرت لينا على الاحوط حرام ہے ليکن وہ مال جو حرام سے مخلوط ہوگيا ہے اگر حرام مال کى مقدار معلوم ہو اور اسکا مالک بھى معلوم ہو تو اس پر واجب ہے کہ مال کو اس کے مالک تک پہنچائے اور اسکى رضايت کو حاصل کرے اور اگر محدوداور منحصر افراد ميں بھى مالک تک نہ پہنچاسکے تو اس کى طرف سے فقراءکو صدقہ دينا واجب ہے اور اگر مال کى مقدار کا علم نہ ہو ليکن مالک کو جانتا ہو تو جس طرح سے بھى ہو اس کى رضايت حاصل کرنا واجب ہے، اور اگر نہ مال کى مقدار کا علم ہو اور نہ ہى مالک کا تو اس صورت ميں مال کا خمس نکالنا واجب ہے تاکہ اس کا مال پاک ہوجائے۔ اب اگر خمس نکالنے کے بعد مال مخلوط ميں سے سالانہ اخراجات کے بعد کچھ مال بچ جائے تو اس پر سالانہ بچت کے عنوان سے خمس نکالنا بھى واجب ہے۔

س1415:  بعض اوقات لوگ ميرے پاس شيونگ مشين کى مرمت کرانے آتے ہيں اور کيونکہ داڑھى کاٹنا شرعاً حرام ہے کيا ميرے لئے مرمت کرنا جائز ہے؟
ج:  مذکورہ آلہ کيونکہ داڑھى کاٹنے کے علاوہ بھى استعمال ہوتا ہے ، لہذا اس کى مرمت کرنا اور اجرت لينا جائز ہے ہاں اگر داڑھى کاٹنے کے قصد سے مرمت کى جائے تو جائز نہيں ہے۔

س1416:  کيا گالوں کے ابھرے ہوئے حصہ سے دھاگے يا چمٹى کے ذريعے بال کاٹنا حرام ہے؟
ج:  اس کے بال کاٹنا اگر بليڈ کے ذريعے بھى ہو تو جائز ہے۔ 



فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک