4/27/2017
ویزیٹ:
2581 کا کوڈ:
۹۳۴۱۹۷
استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
»
استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
طلبہ کا حکم
س665۔ یونیورسٹیوں کے ان طلبہ کا کیا حکم ہے جو ہفتہ میں کم از کم دو دن تحصیل علم کے لئے سفر کرتے ہیں یا ان ملازمین کا کیا حکم ہے جو ہر ہفتہ اپنے کام کے لئے سفر کرتے ہیں ؟ واضح رہے کہ وہ ہر ہفتہ سفرکرتے ہیں لیکن کبھی یونیورسٹی میں چھٹی ہو جائے یا دفتر و کارخانہ میں چھٹی ہو جائے تو ایک ماہ اپنے اصل وطن میں رہتے ہیں اور اس ایک ماہ کی مدت میں سفر نہیں کرتے تو جب وہ ایک ماہ کے بعد پھر سے سفر کا آغاز کریں گے تو کیا اس پہلے سفر میں ان کی نماز قاعدہ کے مطابق قصر ہو گی اور اس کے بعد وہ پوری نماز پڑھیں گے؟
ج۔ تحصیل علم کے لئے جانے والوں کی نماز قصر ہے اور روزہ رکھنا صحیح نہیں ہے خواہ ان کا سفر ہفتہ وار ہو یا روزانہ ہو لیکن جو شخص کام کے لئے سفر کرتا ہے خواہ اس کا کام آزاد ہو یا دفتری لہذا اگر وہ دس دن میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے کام کرنے کی جگہ سے اپنے وطن یا محل سکونت کی طرف جاتا ہے تو کام کے لئے کیے جانے والے دوسرے سفر میں وہ پوری نماز پڑھے گا اور اس کا روزہ رکھنا بھی صحیح ہو گا اور جب وہ کام والے سفر کے دوران اپنے وطن میں یا غیر وطن میں دس دن قیام کرے تو ا سکام کے لئے کئے جانے والے پہلے سفر میں نماز قصر پڑھے گا اور روزہ نہیں رکھے گا۔
س666۔ دینی طالب علم یہ نیت کر لے کہ تبلیغ کو اپنا مشغلہ بنائے گا تو مذکورہ فرض کے مطابق وہ سفر میں پوری نماز پڑھ سکتا ہے اور روزہ رکھ سکتا ہے یا نہیں ؟ اور جب اس کا سفر تبلیغ ، دعوت ہدایت اور امر بالمعروف کے لئے نہ ہو بلکہ کسی اور کام کے لئے سفر کرے تو اس کے روزے نماز کا کیا حکم ہے ؟
ج۔ اگر تبلیغ و ہدایت اور امر بالمعروف و نہی از منکر کو عرف عام میں اس کا شغل و عمل کہا جاتا ہے تو ان چیزوں کے لئے اس کے سفر کا حکم وہی ہے جو شغل کے لئے تمام سفر کرنے والوں کا ہے اور اگر کبھی ان کے علاوہ کسی اور غرض کے لئے سفر کرے تو قصر نماز پڑھنے اور روزہ نہ رکھنے میں اس کا وہی حکم ہے جو تمام مسافروں کا ہے۔
س667۔ حوزہ علمیہ کے طالب علم یا حکومت کے ملازمین وغیرہ جو کسی شہر میں غیر معین مدت کے لئے مامور کئے جاتے ہیں ان کے روزوں اور نمازوں کا کیا حکم ہے ؟
ج۔ تعلیم و تحقیق اور ملازمت کی جگہ پر جب تک وہ دس دن کے قیام کا قصد نہ کریں اس وقت تک نماز قصر پڑھیں گے اور روزہ نہیں ہو گا اور ان کی حالت بقیہ مسافروں کی سی ہے۔
س668۔ ایک طالب علم دوسرے شہر میں تعلیم حاصل کرتا ہے اور ہر ہفتہ اپنے گھر آتا ہے ، اس کے گھر اور درس گاہ کے درمیان شرعی مسافت ہے تو درس گاہ میں اس کی نماز قصر ہے یا نہیں ؟
ج۔ تعلیم و تدریس کے سفر پر پیشہ کے سفر کا حکم جاری نہیں ہو گا بلکہ تعلیم کے لئے سفر میں طالب عالم تمام مسافروں کے حکم میں ہے۔
س669۔ اگر دینی طالب علم اس شہر میں رہتا ہے جو اس کا وطن نہیں ہے اور وہاں دس روز قیام کی نیت کرنے سے قبل وہ جانتا ہے یا یہ قصد رکھتا ہے کہ شہر کے کنارے پر واقع مسجد میں ہر ہفتے جائے گا۔ آیا وہ دس دن کے قیام کی نیت کرسکتا ہے یا نہیں ؟
ج۔ قصد اقامت کے دوران ایک گھنٹہ یا اس سے زیادہ یہاں تک قیام گاہ سے ایک تھائی 1/3 دن یا رات کے برابر شرعی مسافت سے کم بہر جانے کا ارادہ قصد اقامت کو ختم نہیں کرتا ہے اور جس جگہ جانے کا ارادہ ہے وہ محل اقامت میں داخل ہے یا نہیں ؟ اس کی تشخیص عرف عام پر منحصر ہے۔
فائل اٹیچمنٹ:
صحیح ای میل درج کریں
اپنا ای میل ایڈریس درج کریں
متن درج کریں