۱۴۰۱/۱۲/۵   3:53  بازدید:529     آنلین مقابلے


3شعبان 1444(ھ۔ ق) مطابق با02/24/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

 

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینہ و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالتہ سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیہ اللہ فی الارضین و صل علی آئمہ المسلمین

اَمَا بَعدْ ۔۔۔عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

 

محترم بندگان خدا ، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران !

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

ابتدائے خطبہ میں تمام انسانیت سے تقویٰ الہٰی اپنانے ، اور امر الہی کو انجام دینے اور جس چیز سے اللہ منع کریں اس کو انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں  (ملک الموت نے کہا ہے) کہ اے  بندگان خدا جانے کیلئے تیار رہو، پس تقوی اپناؤ بے شک کہ بہترین لباس تقوی ہی ہے۔

دوران حیات اپنے آپ میں خداوند متعٰال کی ناراضگی سے بچے رہنے کا احساس پیدا کیجئے۔ زندگی کے ہر ہر لمحات میں قدرت خداوندی و ارادہ اِلہٰی کا احساس زندہ رکھنے کی کوشش کیجئے۔

 

ہم پر حق ہے کہ  اُنہیں یاد رکھیں جو الله  کو پیارے ہو گئے ہیں (جو ہم سے اور جن سے ہم بچھڑ چکے) اور وہ بارگاہ ایزدی میں پہنچ چکے ہیں۔ لہٰذا بارگاہ خداوندی میں تمام گذشتگان و شہدائے اسلام کے درجات کی بلندی اور رحمت و مغرفت کے حصول کے خواہاں ہیں ۔ تمام مراجع عظٰام ، مجتہدین کرام و علمائے اسلام کی عزت و تکریم و طول عمر ی کے طلب گار ہیں ۔

 

 

خواتین و حضرات تین ہفتے پہلے آپ لوگوں کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ اسلام کے نبیادی اصولوں میں سے ایک یہ  ہے کہ ہر کام میں دوسروں کے ساتھ مشورہ کریں۔

یہ پورے سماج ، معاشرے بلکہ ہر فرد کے لیے ضروری امر ہے۔

مشاورت کا مطلب ہے کہ شہد کے چھتے سےشہد نکالنا کہ جو ایک طبیعی اور بہترین چیز ہے ۔

لیکن مشورہ کرنے کے لیے بھی کچھ شرائط بیان  کی گئی ہیں، کہ جن میں سے  کچھ یہ ہیں کہ جس آدمی سے مشورہ لیا جاتا ہے وہ سخی ہو حرص رکھنے والا لالچی انسان نہ ہو۔ عاقل ہو ، سچ بولنے والا ہو اخلاقی اعتبار سے گرا ہوا انسان نہ ہو ۔کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو پھر اسکا   ضرر فائدے سے زیادہ ہوگا۔  اسی وجہ سے آئمہ اطہا ر علیھم السلام نے  تاکید فرمائی ہے کہ ایسے آدمی سے مشورہ کریں کہ جو مومن ہو متقی اور پرہیزگار ہو۔ اور مشورہ دینے میں تجربہ رکھتا ہو۔

آج  تین شعبان حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت کا دن ہے

امام حسین علیہ السلام کا مقام اور منزلت : حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: حسین منی و انا من حسین ، احب اللہ من احب حسینا ،

حسین مجھ سے ہے اور میں  حسین سے ہوں خدایا تو بھی ان سے محبت رکھ کہ جو  حسین سے محبت رکھتے ہوں۔

قال ابو ھریرہ: کان رسول اللہ یحبہ حبا شدیدا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ   وسلم حضرت اما م حسین علیہ السلام سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے۔

قال عبدا للہ بن عمر : الحسن والحسين ريحانتاي من الدنيا۔ حسن اور حسین علیہما السلام اس دنیا کے پھول ہے۔

قال عبید اللہ ابن عمیر: ذھب الحسین الی الحج خمساو عشرین مرہ سیرا علی الاقدام :

حضرت امام حسین علیہ السلام نے 25  مرتبہ پیدل حج  بجا لایا۔

جب اھل کوفہ خشک سالی  کی وجہ سے نقصان میں پڑھ گئے تھے، تو حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام نے لوگوں سے کہا کہ حضرت امام  حسین علیہ السلام کی اقتداء میں نماز استسقاء پڑھو۔ اور یو ں اللہ تعالی نےفورا  بارش نازل کی۔

کچھ مفرین کہتے ہیں کہ قرآن کریم میں اہلبیت کے شان میں 250 آیات نازل ہو ئی ہیں۔ جیسا کہ آیت  مباھلہ آیت تطہیر، مودہ ، مرج البحرین، اور اسی طرح ہر وہ آیت کہ جس میں صادقین ، المطہرون ،  الفائزون، المتوسلین ، السابقون، المقربون، الخاشعون، الابرار، خیرالبریہ ، اھل الذکر، والراسخون،کا ذکرہو کہ ان سب سے مراد اہل بیت اطہار علیہم السلام ہیں۔

قال بہ ابن جوزی فی کتابہ التذکرہ:   قال:  العلماء، السیر  معنا ، کونون مع الصادقین،  و کونوا مع علی و اہل بیتہ علیھم السلام۔

ابن جوزی نے اپنی کتاب التذکرہ میں لکھا ہے کہ العلماء،   السیر معنا ، او ر  ہو جاو سچوں   کے ساتھ ، اور   علی اور اہلبیت کا ساتھ دو۔   سب سے مراد اہلبیت علیھم السلام ہے۔

حاکم نے اپنی کتاب شواھد میں لکھا ہے: عن عبدا للہ بن عمر قال: الصادقین  ای مع محمد و اہل بیتہ ، و منھم الحسین ، علی بن حسین علیھما السلام ۔

امید کرتا ہوں کہ اللہ تعالی اس دن کو اور اس ماہ مبارک شعبان کو  آپ سب کے لیے سعادت کا مہینہ قرار دے۔

خدایا پروردگارا ! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔  ہمارے تمام امور میں ہماری  عاقبت بخیر فرما، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما ، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے ، صحت و سلامتی  عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے ، برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے  ، امام زمان، المہدی  عجل اللہ فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما ۔

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ  فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ  إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ

صَدَقَ اللّہُ الْعَلْیِّ العَظیم