۱۴۰۰/۸/۷   1:27  بازدید:921     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


٢٢ ربيع الاول 1443(ھ۔ ق) مطابق با29/10/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینه و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالته سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیة اللہ فی الارضین و صل علی آئمه المسلمین

 

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

محترم بندگان خدا، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 

قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَل لَّکُمْ فُرْقَاناً وَيُکَفِّرْ عَنکُمْ سَيِّئَاتِکُمْ وَيَغْفِرْ لَکُمْ وَاللَّهُ ذُو الفَضْلِ العَظِيمِ

اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرو تو وہ تمہیں (حق و باطل میں) تمیز کرنے کی طاقت عطا کرے گا اور تمہارے گناہوں کو مٹا دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑے فضل والا ہے
(سورة الانفال، آیة
29)

سب سے پہلے تمام صاحب ایمان حضرات کی توجہ تقوی الہی اور پرہیزگاری پر مرکوز کرنا چاہتا ہوں کہ خدا سے ڈریں اور اپنے آپ میں یہ احساس پیدا کریں کہ خدا کا ارادہ سب ارادوں پر غالب ہے

 اور زندگی کے ہر لمحے میں اللہ کے حاضر ہونے کا احساس کریں. جو چیزیں حرام ہیں ان سے پرہیز کریں کہ دین مبین اسلام میں اسی کو تقوٰی کہتے ہیں.

 

اللہ تبارک و تعالی نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے کہ

لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ کَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللَّهَ کَثِيرًا

آپ لوگوں کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک بہترین نمونہ عمل ہے ان لوگوں کے لئے جو اللہ اور یوم القیامت پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا زیادہ سے زیادہ ذکر کرتے ہیں (سورة الاحزاب، آیة 21)

گذشتہ ہفتے پیغمبر اعظم محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام صادق علیہ السلام کی ولادتیں تھیں اور ایک انہی مناسبتوں پر ایک بار پھر آپ سب مومنین کی خدمت میں  مبارکباد پیش کرتا ہوں.

اگر ہم چاہیں کہ سب مسلمان متحد ہوں تو اس کے لیے بہترین معیار پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن و اہل بیت ہیں، کیونکہ قرآن، پیغمبر اور اہل بیت علیہم السلام پر کسی کو شک نہیں ہے۔

 اور میں چاہتا ہوں کہ اسی موضوع پر آپ کی توجہ زیادہ  مجذوب کروں اس لئے کچھ روایات پیش کرتا ہوں.

 

کچھ فضیلتیں ایسی ہیں جو صرف اہل بیت علیھم السلام کے ساتھ مخصوص ہیں یہاں تک کہ ان میں اور کوئی بھی شریک نہیں ہے.

ان میں سے چند ایک آپ حضرات کی خدمت میں گذشتہ جمعے کی خطبے میں کو بیا ن کی گئی تھیں لیکن آج مزید بیان کرتا چلوں.

ان میں سے ایک جو گذشتہ جمعے  کی خطبےمیں بھی بیان ہوئی تھی کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ بہشت جائے اور اس کی نماز و دعا قبول ہو  تو وہ محمد و آل محمد علیھم السلام پر درود پڑھا کریں.

فرماتے ہیں

مَنْ صَلَّى صَلَاةً لَمْ يُصَلِّ فِيهَا عَلَيَّ وَلَا عَلَى أَهْلِ بَيْتِي لَمْ تُقْبَلْ مِنْهُ. کُلُّ دُعَاءٍ مَحْجُوبٌ حَتَّى يُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ ص

اگر کوئی نماز پڑھے لیکن مجھ پر اور میرے اہل بیت پر صلوت ناں پڑھے تو اس کی نماز قبول نہیں ہے. ہر قسم کی دعا اس وقت تک اللہ کے سامنے نہیں جاتی جب تک محمد و آل محمد علیھم السلام پر درود نہ پڑھا جائے.

 

ایک اور روایت میں ترمذی شریف، طبرانی اور  بیھقی نے ابن عباس سے نقل کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنے خاندان کو سب سے اچھا خاندان معارفی (پہچانوایا) کرتے تھے

اور انہیں ہر قسم کے گناہ سے پاک سمجھتے تھے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ اہل بیت علیھم السلام پیغمبر کے ساتھ درجے میں برابر ہے. اہل بیت کی پیروی کرنا اصل میں پیغمبر اکرم کی پیروی کرنا ہے.

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

فَجَعَلَنِي فِي خَيْرِهَا بَيْتًا، فَذَلِکَ قَوْلُهُ: إِنَّما يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَکُمْ تَطْهِيراً فَأَنَا وَأَهْلُ بَيْتِي مُطَهَّرُونَ مِنَ الذُّنُوبِ

اللہ تعالی نے ہمیں اور ہمارے اہل بیت کو خیر کا گھر  قرار دیا اور فرمایا کہ اللہ کا یہی ارادہ ہے کہ وہ میرے اہل بیت سے نجاست کو دور رکھے اور ان کو اتنا پاک کرے جتنا پاک ہونے کی حق ہے تو اسی وجہ سے ہم اہل بیت ہر قسم کے گناہ سے پاک ہیں.

ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّى أَکُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ  نَفْسِهِ، وَتَکُونَ عِتْرَتِي أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ نفسه

کسی بھی عبد کا ایمان کامل نہیں ہوتا یہاں تک کہ وہ مجھے اور میرے اہل بیت سے اپنے آپ سے زیادہ محبت رکھے

 

محمد و آل محمد پر درود بھیجنا شعا‏ئر الہٰی میں سے ہے

و من یعظّم شعائر الله فأنّها من تقوی القلوب

اور وہی لوگ شعائر الہی کی قدر کرتے ہیں جن کے دل اللہ سے ڈرتے ہوں

چاہے یہ صلوات انفرادی صورت میں پڑھا جائے یا اجتماعی صورت میں لیکن ضروری ہے کہ اس کام کو انجام دیا جائے. جہاں پر بھی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا نام ذکر کیا جائے وہاں اھلبیت علیہم السلام پر بھی درود پڑھا جائے

 اور یہ کہ یہ شعائر  صرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات کے ساتھ ہی مخصوص نہیں ہیں بلکہ اب بھی اگر کوئی پیغمبر کا نام سنے تو اسے چاہئے کہ محمد اور آل محمد پر درود پڑہے.

 

اَللّـهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَآلِ مُحَمَّد

 

ابن ماجہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

أَکْثِرُوا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَإِنَّهُ مَشْهُودٌ تَشْهَدُهُ الْمَلَائِکَةُ وَإِنَّ أَحَدًا لَنْ يُصَلِّيَ عَلَيَّ إِلَّا عُرِضَتْ عَلَيَّ صَلَاتُهُ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهَا قَالَ قُلْتُ وَبَعْدَ الْمَوْتِ قَالَ وَبَعْدَ الْمَوْتِ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْکُلَ أَجْسَادَ  الْأَنْبِيَاءِ فَنَبِيُّ اللَّهِ حَيٌّ يُرْزَقُ

مجھ پر روز جمعہ زیادہ سے زیادہ صلوات پڑھو کیونکہ یہ وہ وقت ہے کہ جب فرشتے اور ملائک موجود ہوتے ہیں اور درودپڑھنے والے کی شہادت اور گواہی دیتے ہیں کیونکہ کسی بھی بندے نے مجھ پر درود نہیں پڑھا مگر یہ کہ اس کا صلوات میں  نے سن لیا.

راوی نے پوچھا کہ کیا آپ کی وفات کے بعد بھی؟ تو فرمایا ہاں میری وفات کے بعد بھی.

 

بیشک اللہ تعالیٰ نے زمین پر انبیاء کے جسموں کو کھانا حرام کر دیا ہے. اللہ کے نبی زندہ ہیں اور اللہ کے ہاں رزق کھاتے ہیں.

 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

أدبوا أَوْلَادکُم على ثَلَاث خِصَال حب نَبِيکُم وَحب أهل بَيته وعَلى قِرَاءَةالْقُرْآن

اپنے بچوں کو تین چیزوں کی عادت ڈالو. پہلا پیغمبر سے عقیدت و محبت رکھیں، دوسرا اہل بیت پیغمبر کے ساتھ عقیدت و محبت رکھیں اور تیسرا قرآن کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کریں.

خدایا پروردگارا! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔ ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے، صحت و سلامتی عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے، برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے،

امام مہدی عجل الله فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما۔ دعا کرتے ہیں کہ ہم سبھی کو مکتبہ قرآن اور چھاردہ معصومین علیہم السلام میں سے قرار دے۔

 

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا

 

اَللّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَجَ

وَ الْعافِیَةَ وَ النَّصْرَ

وَ اجْعَلْنا مِنْ خَیْرِ اَنْصارِهِ وَ اَعْوانِهِ

وَ الْمُسْتَشْهَدینَ بَیْنَ یَدَیْهِ