۱۴۰۰/۲/۲۴   2:52  بازدید:1292     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


02 شوال 1442(ھ۔ ق) مطابق با 14/05/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینہ و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالتہ سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیہ اللہ فی الارضین و صل علی آئمہ المسلمین

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

محترم بندگان خدا ، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران !

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

ابتدائے خطبہ میں تمام انسانیت سے تقویٰ الہٰی اپنانے ،  امر الہٰی کی انجام دہی اور جس سے خداوند کریم منع کریں اسے انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں۔

مالک الموت نے کہا ہے کہ اے بندگان خدا جانے کیلئے تیار رہو، پس تقویٰ اپناؤ بے شک کہ بہترین لباس تقوٰی ہی ہے۔ دوران حیات اپنے قلوب میں خداوند متعٰال کی ناراضگی سے بچے رہنے کا احساس پیدا کیجئے۔ زندگی کے ہر لحظات میں قدرت خداوندی و ارادہ اِلہٰی کا احساس زندہ رکھنے کی کوشش کیجئے۔

ہم پر حق ہے کہ  اُنہیں یاد رکھیں جو الله  کو پیارے ہو گئے ہیں (جو ہم سے اور جن سے ہم بچھڑ چکے) اور وہ بارگاہ ایزدی میں پہنچ چکے ہیں۔ لہٰذا بارگاہ خداوندی میں تمام گذشتگان و شہدائے اسلام کے درجات کی بلندی اور رحمت و مغرفت کے حصول کے خواہاں ہیں ۔ تمام مراجع عظٰام ، مجتہدین کرام و علمائے اسلام کی عزت و تکریم و طول عمر ی کے طلب گار ہیں ۔

قبل از ایں ! ایام عید الفطر کی مناسبت سے آپ مومنین و مومنات کی خدمت میں مبارک باد ، ہدیہ تہنیت و تبریک پیش کرتا ہوں ۔

قلت وقت کو مد نظر رکھتے ہوئے چند مطالب آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ ہم کیا کریں کہ ماہ مبارک رمضان کے آثار و برکات کو ہمیشہ کے لیے محفوظ کریں ؟

 اگر ہم اس مبارک مہینے میں داخل ہو چکے ہیں اور خدا کی مہمان نوازی میں بھی شامل ہو چکے ہیں تو سالہا سال اس کے اثرات باقی رہنا چاہیے یا کم از کم آئندہ رمضان تک تو محفوظ رکھ سکیں  ۔ ہمارا واجبات کا انجام دینا اور محرمات کو ترک کرنا ایک ایسا عظیم اور چمکتا ہوا نور بن جاتا ہے کہ جو روزہ رکھنے والوں کو خودبخود اپنی طرف کھینچ لیتا ہے.

 یہاں تک کہ مستحبات کو انجام دینے پر بھی انسان کو رغبت دلاتا ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ روزہ رکھنے اور خواہشات نفسانی کا مقابلہ کرنے کے بہت گہرے اثرات ہماری روح و بدن پر پڑتے ہیں ۔ میں چاہتا ہوں وہ نکات ذکر کروں جس کی وجہ سے یہ آثار و برکات دیر پا ہو جاتے ہیں ۔

1۔    ان تمام چیزوں سے اجتناب کریں جس سے اثرات زائل ہو جاتے ہیں ۔ تقوٰی اپنائیں ، واجبات کے انجام دینے اور محرمات کے ترک کر دینے پر نفس کو مجبور کریں ۔

2۔    کسی بھی شئے کے اثرات کو باقی رکھنے کے لیے ہمیں دو مرحلوں سے گزرنا پڑتا ہے ۔

1۔ پہچان اورمعلومات حاصل کرنا ۔

2۔ معلومات حاصل کرنے کے بعد ان پرعمل کرتے رہنا ۔

انسان اگر چاہے کہ کسی شئے کو سیکھ لے تو سب سے پہلے اس کی معلومات سیکھ لینا یا جان لینا ضروری ہے تاکہ اس کے انجام دینے کی مہارت کو پیدا کیا جا سکے ۔ اب جبکہ مہارت کو سیکھ چکے ہیں تو دوسرے مرحلے میں اس مہارت کو ہمیشہ کے لیے استعمال اور محفوظ رکھنا یہاں تک کہ یہ عادت اور ملکہ بن جائے ۔

3۔ اگر ہم چاہیں کہ اپنی مہارت کو ملکہ میں تبدیل کریں تو بار بار اس کا تکرار کرنا ہو گا اور لیکن اگر ایسا ناں کیا تو زمانے کے گذرنے کے ساتھ یہ مہارتیں کم ہو جاتی ہے اور اگر تکرار بالکل نہ ہو تو یہ بالکل مٹ جائیگی ۔

4۔ ہمیشہ اور استمرار کے ساتھ کسی بھی عمل پر ثابت قدم رہنا اس بات کا موجب یا سبب بن جاتا ہے کہ اس کے اثرات ہمیشہ باقی رہیں ۔

امام باقر علیہ السلام نے فرمایا :

أَحَبُّ الأَعمالِ إِلى اللَّهِ تَعالى ما دامَ عَلَيهِ العَبدُ وَ إِن قَلَّ

اللہ کے نزدیک پسندیدہ عمل وہ ہے کہ جو ہمیشہ کے لیے مداومت ( تسلسل ) کے ساتھ انجام دیا جائے اگرچہ کم کیوں نہ ہو ۔

پیشوائے متقیان و پرہیز گاران حضرت امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں :

قَليلٌ تَدومُ عَلَيهِ أَرجى مِن کَثيرٍ مَملولٍ مِنهُ

وہ قلیل عمل کہ جو ہمیشہ اور مداومت ( تسلسل ) کے ساتھ انجام دیا جائے کئی گنا بہتر ہے اس زیادہ عمل سے کہ جس میں انسان تھک جائے اور ہمیشہ کے لیے انجام نہ دے ۔

اب جبکہ ہم یہ سمجھ چکے ہیں کہ کسی بھی عمل کو ہمیشہ انجام دینے سے ہی طول زمان میں اس کا اثر ظاہر ہوتا ہے اور کسی بھی شئے کو ملکہ بنانا تکرار کرنے کا نتیجہ ہے تو اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہر عمل پر ہمیشہ ثابت قدم اور مداوم رہنا چاہیے ۔ اگر ہم ہر دن ایک جز قرآن کو تلاوت کرتے رہیں.

 اور اس پر استمرار پیدا کریں یہ بہتر ہے اس سے کہ ہم ایک دن میں تو کئی پارے پڑھیں اور اگلے دن ترک کر دیں ۔

خدایا پروردگارا ! ہمارے نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔  ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا ، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما ، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے ، صحت و سلامتی  عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے ، برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے  ، امام زمان مہدی فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما ۔

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ

صَدَقَ اللّہُ الْعَلْیِّ العَظیم