۱۳۹۹/۹/۲۱   2:5  بازدید:1336     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


، 25ربیع الثاني 1442(ھ۔ ق) مطابق با 11/12/2020 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

برادران عزیز و نماز گزاران محترم!

سلام عليکم ورحمة الله وبرکاتہ

اما بعد ۔۔۔أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ

میرے عزیز بھائیوں اور بہنوں اور پیارے نماز گزاروں  اپنے آپ کے ساتھ آپ سب کو بھی تقوی الہی اپنانے اور اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہو۔ ہم سب کو اللہ سے ڈرنا چاہئے اور زندگی کی ہر لحظے میں ہمیں  یہ احساس کرنا چاہئے

کہ ارادہ خدا اور قدرت پرودگار ہمارے قدرت اور ارادوں پر بہت بھاری ہے۔ بلکہ اللہ کی قدرت اور ارادے کے سامنے ہمارے ارادوں  اور قدرتوں کا تصور بھی نہیں ہے۔ اس لیئے ہمیں اللہ سے ڈرنا چاہئے اور اوامر الہی کی پاپندی کرنا چاہئے۔

اللہ تعالی سے دعا کرتے ہے کہ اے میرے پروردگار ہمارے موحومیں کو بخش دے اور جن کا ہم پر حق ہے اور وہ اس دنیا سے جا چکے ہے اے میرے اللہ انکے درجات کو بلند فرمائیں اور اے میرے پروردگار علماء مراجع عظام کو طول عمر کو عطاء فرما۔

اس بات کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ وقت بہت کم ہے اس لیئے ایک حدیث کی بیان کرنے پر اکتفا کرتا ہوں۔

ایک حدیث میں نقل ہوا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کسی آدمی نے پوچھا یا رسول اللہ میں اس کام کے لیئے آپ کے خدمت اقدس میں آیا ہو کہ مجھے کو‏ئی ایسا چیز بتائیں کہ مجھے دنیا اور آخرت میں  بی نیاز (غنی) کریں۔

وہ چاہتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم سے سب سے زیادہ مفید چیز حاصل کریں! آپ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا کہ پوچھو جو کچھ پوچھنا ہے؟ تو اس نے کہا کہ میں چاہتا ہو کہ مجھے کسی ایسی چیز کی تعلیم دے کہ میں  لوگوں میں سب سے زیادہ عادل بنو؟   بہت عمدہ سوال پوچھا تھا اس بندہ خدا نے۔ کہ ایسا مجھے کیا کرنا چاہئے۔

 کہ میں آپ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی نگاہ صفت عدل کے ساتھ موصوف ہو جاوں۔  حقیقت میں ہم سب چاہتے ہے کہ ہم بھی کچھ ایسا ہی کریں کہ ہم بھی اس بہترین صفت کے ساتھ مزین ہوجائیں۔

تو آپ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا کہ ‍( احب للناس ما تحب لنفسک تکن اعدل الناس) جو کچھ تم اپنے لیئے چاہتے ہو اور پسند کرتے ہو وہی دوسروں کے لیئے بھی پسند کرو تم سب سے زیادہ عادل بن جاوگے۔!  یعنی اگر آپ چاہتے ہو کہ آپ کے مشکلات حل ہو تو دوسروں کے مشکلات کو حل کرو۔ اگر آپ چاہتے کہ کوئی تمہارے پشت پناھی میں آپ کے پیچھے بات نہ کریں،

 تو تم بھی دوسروں کے پیچھے بات نہ کروں۔ آگر تم چاہتے ہو کہ کوئی تم پر احسان کریں تو تم بھی دوسروں پر احسان کروں۔ اگر تم نہیں چاہتے ہو کہ کوئی تم پر ظلم کریں تو تم بھی کسی پر ظلم نہ کرو۔ اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارے غلطیوں پر تمہیں معاف کیا جائیں تو تم بھی دوسروں کی غلطیوں کو معاف کروں ۔ اگر تم چاہتے ہو

کہ تمہارا احترام کیا جائیں تو تم بھی دوسروں کی احترام کروں ۔ اگر آپ چاہتے ہو کہ کوئی تمہارے ساتھ خیانت نہ کریں تو تم بھی کسی کے ساتھ خیانت نہ کرو۔

اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا حق تمہیں دیا جائیں اور مل جائیں تو دوسروں کو اپنا حق دو۔ اگر چاہتے ہو کہ تمہارے ساتھ انصاف کیا جائیں تو تم دوسروں کے ساتھ انصاف کروں اگر ایسا کیا تو تم سب سے زیاد عادل شخص بن جاو گے۔

اگر ہمارے کاموں  میں اور ہمارے گھروں میں اور دوسروں کیساتھ ارتبات قائم کرتے وقت عدالت پر ہماری توجہ مرکوز ہو۔ تو اس طرح دوسرے لوگ بھی مشتاق عدالت بنتے جائیں گے۔ اور اسی طرح ہمارے بچے بھی بچپن میں عدالت سیکھ جائیں گے۔

 اور جب ہم اپنے وجدان کو عدالت پر لے آئیں گے تو اس طرح ہمارا نفس بھی (نفس لوامہ ) بھی عدالت کی طرف آ سکے گا۔ اور اس وقت  ہماری زندگی خوشیوں سے بھر جائے گی۔

 

 

اللهم وفقنا لما تحب وترضى ، واغفر موتانا ، و اجعل عواقب امورنا خيرا و اقض حوائجنا واشف مرصانا و سد فقرنا بعناک و غیر سوء حالنا بحسن حالک ولا تکلنا الی انفسنا طرفة عينا ابدا . اللهم عجل في فرح مولانا وسهل مخرجه واجعلنا من انصاره و اعوانه ،

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

وَالْعَصْرِ إِنَّ الاْإِنْسَانَ لَفِي خُسْرٍإِلاَّ الَّذِينَ آَمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ

صَدَقَ اللّہُ الْعَلْیِّ العَظیم