۱۳۹۹/۱/۱۵   2:32  بازدید:1324     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


اس صلو ت کا پڑھنا ہرگز ہرگز ترک نہ کریں

 


 ہم یہاں ابالحسن ضراب اصفہانی کیطرف منسوب صلوات کا ذکر کریں جسے شیخ وسید نے عصرِ جمعہ کے اعما ل میںنقل فرمایا ہے۔ سید فرماتے ہیں کہ یہ صلوات اما م زمانہ ﴿عج﴾ سے مروی ہے اگر روز جمعہ کسی عذر کے باعث عصر ِجمعہ کی د یگر تعقیبات نہ پڑھ سکیں تو بھی اس صلو ت کا پڑھنا ہرگز ہرگز ترک نہ کریں اس خصوصیت کی وجہ سے کہ جس سے خدا نے ہمیں مطلع کیا ہے پھر انہوں نے صلوات کے ساتھ اسکی سند بھی نقل کی ہے لیکن مصباح میں شیخ نے فرمایا ہے کہ یہ صلٰوۃ حضرت امام زمانہ ﴿عج﴾ سے مروی ہے کہ جسے آپ نے ابوالحسن ضراب اصفہانی کو مکہ میں تعلیم فرمائی تھی اور ہم نے اختصار کے پیش نظر اسکی سند کو ذکر نہیں کیا اوروہ صلوات یہ ہے:

---- بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ----

خد اکے نا م سے شر وع﴿کرتا ہوں﴾ جو بڑ ا مہر با ن نہا یت ر حم و الا ہے ۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ سَیِّدِ الْمُرْسَلِینَ، وَخَاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعَالَمِینَ،

اے معبود! حضرت محمد(ص) پر رحمت فرما جو رسولوں کے سردار اور آخری نبی ہیں اور عالمین کے پالنے والے کی حجت ہیں

الْمُنْتَجَبِ فِی الْمِیثَاقِ، الْمُصْطَفی فِی الظِّلالِ، الْمُطَہَّرِ مِنْ کُلِّ آفَۃٍ، الْبَرِیئِ مِنْ

وہی جو روز میثاق میں برگزیدہ،عالم اشباح میں منتخب،ہر آفت سے دور،ہر عیب سے

کُلِّ عَیْبٍ، الْمُؤَمَّلِ لِلنَّجَاۃِ، الْمُرْتَجَی لِلشَّفاعَۃِ، الْمُفَوَّضِ إلَیْہِ دِینُ اللّهِ۔ اَللّٰھُمَّ

پاک،نجات کیلئے امیدگاہ،شفاعت کا سہارا کہ اللہ کا دین انہی کے سپرد ہوا ہے۔ اے معبود!

شَرِّفْ بُنْیَانَہُ وَعَظِّمْ بُرْھَانَہُ وَٲَ فْلِجْ حُجَّتَہُ وَارْفَعْ دَرَجَتَہُ وَٲَضِیئْ نُورَھُ وَبَیِّضْ

محمد(ص) کی ذات کو بلندی، انکی برہان کو عظمت ،انکی حجت کو کامیابی، انکے درجے کو رفعت عطا فرما۔ انکے نور کو چمک اور انکے

وَجْھَہُ وَٲَعْطِہِ الْفَضْلَ وَالْفَضِیلَۃَ وَالْمَنْزِلَۃَ وَالْوَسِیلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الرَّفِیعَۃَ وَابْعَثْہُ

چہرے کو روشنی دے۔ انکو فضیلت بزرگی ، وسیلہ اور بلند درجہ عطا فرما۔ اور انہیں مقام

مَقَاماً مَحْمُوداً یَغْبِطُہُ بِہِ الْاَوَّلُونَ وَالاَْخِرُونَ وَصَلِّ عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، وَوَارِثِ

محمود پر فائز فرما کہ ان پر اگلے اور پچھلے سبھی رشک کریں اور امیر المومنین(ع) پر رحمت فرما جو رسولوں

الْمُرْسَلِینَ وَقَائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِینَ وَسَیِّدِ الْوَصِیِّینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَصَلِّ

کے وارث، روشن چہرے والوں کے رہنما، وصےّوں کے سردار اور عالمین کے پالنے والے کی حجت ہیں اور حسن(ع) ابن علی(ع)

عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَصَلِّ

پر رحمت فرما۔ جو مومنوں کے پیشوا،رسولوں کے وارث،اور عالمین کے رب کی حجت ہیں

عَلَی الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ ووَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ وَ

اور حسین(ع) بن علی(ع) پر رحمت فرما۔ جو مومنوں کے پیشوا،رسولوں کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

صَلِّ عَلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ، وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور علی(ع) بن الحسین(ع) پر رحمت فرما۔ جو مومنوں کے پیشوا اور مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں ۔

وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور محمد(ع) بن علی(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا اور مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

وَصَلِّ عَلی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ وَ

اور جعفر(ع) بن محمد(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا نبیوں کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

صَلِّ عَلَی مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور موسٰی(ع) بن جعفر(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

وَصَلِّ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُوسی إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور علی(ع) بن موسٰی(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

وَصَلِّ عَلی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور محمد(ع) بن علی(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

وَصَلِّ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور علی(ع) بن محمد(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں ۔

وَصَلِّ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ وَحُجَّۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور حسن(ع) بن علی(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا مرسلین کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت ہیں۔

وَصَلِّ عَلَی الْخَلَفِ الْہٰادِی الْمَھْدِیِّ إمَامِ الْمُؤْمِنِینَ، وَوَارِثِ الْمُرْسَلِینَ، وَحُجَّۃِ

اور خلف ہادی و مہدی(ع) پر رحمت فرما جو مومنوں کے پیشوا نبیوں کے وارث اور عالمین کے

رَبِّ الْعالَمِینَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ الْاَئِمَّۃِ الْھَادِینَ الْعُلَمائِ الصَّادِقِینَ

رب کی حجت ہیں۔اے معبود! حضرت محمد(ص) اور انکے اہلب(ع)یت پر رحمت فرما جو ہدایت کرنے والے امام(ع)، حق گو علمائ،

الْاَ بْرَارِ الْمُتَّقِینَ دَعَائِمِ دِینِکَ وَٲَرْکَانِ تَوْحِیدِکَ وَتَراجِمَۃِ وَحْیِکَ وَحُجَجِکَ عَلَی

نیکوکار، پرہیزگار، تیرے دین کے ستون، تیری توحید کے ارکان، تیری وحی کے ترجمان، تیری مخلوق پر تیری

خَلْقِکَ وَخُلَفَائِکَ فِی ٲَرْضِکَ الَّذِینَ اخْتَرْتَھُمْ لِنَفْسِکَ، وَاصْطَفَیْتَھُمْ عَلَی عِبَادِکَ

حجت اور زمین پر تیرے نائب ہیں۔جنکو تو نے اپنی ذات کیلئے چنا۔ اپنے بندوں پر انہیں بزرگی دی اپنے دین کیلئے

وَارْتَضَیْتَھُمْ لِدِینِکَ وَخَصَصْتَھُمْ بِمَعْرِفَتِکَ وَجَلَّلْتَھُمْ بِکَرَامَتِکَ وَغَشَّیْتَھُمْ بِرَحْمَتِکَ

انہیں پسند کیااپنی معرفت میں انہیں خصوصیت بخشی اپنے کرم سے انکو بزرگ بنایا۔ انکو اپنی رحمت کے سایہ میں ڈھانپ لیا

وَرَبَّیْتَھُمْ بِنِعْمَتِکَ وَغَذَّیْتَھُمْ بِحِکْمَتِکَ، وَٲَلْبَسْتَھُمْ نُورَکَ، وَرَفَعْتَھُمْ فِی مَلَکُوتِکَ

اپنی نعمت سے ان کی تربیت کی اپنی حکمت کی غذا دی اور انہیں اپنے نور کا لباس پہنایا اپنے ملکوت میں بلند کیا اور انہیں

وَحَفَفْتَھُمْ بِملائِکَتِکَ وَشَرَّفْتَھُمْ بِنَبِیِّکَ صَلَوَاتُکَ عَلَیْہِ وَ آلِہِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ

اپنے فرشتوں سے گھیرے رکھا اور اپنے نبی کے ذریعے انہیں عزت دی محمد(ص) پر اور انکی آل (ع)پر تیری رحمت ہو۔ اے معبود محمد(ص) پر

وَعَلَیْھِمْ صَلاَۃً زَاکِیَۃً نَامِیَۃً، کَثِیرَۃً دَائِمَۃً طَیِّبَۃً، لاَ یُحِیطُ بِھَا إلاَّ ٲَ نْتَ، وَلاَ یَسَعُھَا

اور ائمہ(ع) پر رحمت فرما وہ رحمت جو پاکیزہ ،بڑھنے والی، کثیر ،دائمی اور پسندیدہ ہو اور سوائے تیرے کوئی اسکا احاطہ نہ کرسکے اور جو تیرے ہی علم

إلاَّ عِلْمُکَ، وَلاَ یُحْصِیھَا ٲَحَدٌ غَیْرُکَ ۔ اَللّٰھُمَّ وَصَلِّ عَلَی وَ لِیِّکَ الُْمحْیِی سُنَّتَکَ

میں سماسکے اور سوائے تیرے کوئی اسکا اندازہ نہ کرسکے اور اے معبود! اپنے ولی پر رحمت فرما جو تیرے امر کو قائم کرنے والا، تیری شریعت

الْقَائِمِ بِٲَمْرِکَ الدَّاعِی إلَیْکَ الدَّلِیلِ عَلَیْکَ حُجَّتِکَ عَلَی خَلْقِکَ وَخَلِیفَتِکَ فِی

کو زندہ کرنے والا، تیری طرف بلانے والا، تیری طرف رہنمائی کرنے والا ،تیری مخلوق پر تیری حجت ،تیری زمین پر تیرا

ٲَرْضِکَ وَشَاھِدِکَ عَلَی عِبَادِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَعِزَّ نَصْرَھُ، وَمُدَّ فِی عُمْرِھِ، وَزَیِّنِ الْاَرْضَ

خلیفہ اور تیرے بندوں پر تیرا گواہ ہے۔ اے معبود! اسکی نصرت میں اضافہ اور اسکی عمر طولانی فرما اور اسکی طولانی بقا

بِطُولِ بَقائِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَکْفِہِ بَغْیَ الْحَاسِدِینَ، وَٲَعِذْہُ مِنْ شَرِّ الْکَائِدِینَ، وَازْجُرْ عَنْہُ

سے زمین کو زینت دے۔ اے معبود ! اسے حاسدوں کے ظلم سے بچا، مکاروں کے فریب سے محفوظ رکھ، اسکے بارے میں ظالموں

إرَادَۃَ الظَّالِمِینَ، وَخَلِّصْہُ مِنْ ٲَیْدِی الْجَبَّارِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَعْطِہِ فِی نَفْسِہِ وَذُرِّیَّتِہِ

کے ارادے کو ناکام بنادے اور اسے جابروں کے ہاتھوں سے رہائی دے ۔اے معبود! اپنے ولی کو وہ چیزیں دے اور اسکی اولاد،

وَشِیعَتِہِ وَرَعِیَّتِہِ وَخَاصَّتِہِ وَعَامَّتِہِ وَعَدُوِّھِ وَجَمِیعِ ٲَھْلِ الدُّنْیا مَا تُقِرُّ بِہِ عَیْنَہُ

اسکے شیعوں ،اسکی رعیت، اسکے خاص و عام ساتھیوں کو اسکے دشمنوں کواور تمام دنیا والوں کو وہ چیزیں دے جن سے اسکی آنکھوں کو ٹھنڈک

وَتَسُرُّ بِہِ نَفْسَہُ وَبَلِّغْہُ ٲَفْضَلَ مَا ٲَمَّلَہُ فِی الدُّنْیَا وَالاَْخِرَۃِ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

اور دل کو چین ملے اور اسکی بہترین امیدوں کو دنیا و آخرت میں پورا فرما ۔بے شک توہر چیز پر قادر ہے ۔

اَللّٰھُمَّ جَدِّدْ بِہِ مَا امْتَحیٰ مِنْ دِینِکَ، وَٲَحْیِ بِہِ مَا بُدِّلَ مِنْ کِتَابِکَ، وَٲَظْھِرْ بِہِ مَا

اے معبود! اسکے ذریعے دین کی محو شدہ باتوں کو ظاہر فرما۔ اسکے ہاتھوں اپنی کتاب کے بدلے گئے احکام زندہ فرما۔ تیرے احکام

غُیِّرَ مِنْ حُکْمِکَ، حَتَّی یَعُودَ دِینُکَ بِہِ وَعَلَی یَدَیْہِ غَضّاً جَدِیْداً خَالِصاً

جو تبدیل ہو چکے ہیں اسکے ذریعے انہیں ظا ہر فرما۔کہ تیرا دین تازہ ہو جائے اور اس ولی کے ہا تھوں دین نئی شان سے پاک و

مُخْلَصاً، لاَ شَکَّ فِیہِ، وَلاَ شُبْھَۃَ مَعَہُ، وَلاَ بَاطِلَ عِنْدَھُ، وَلاَ بِدْعَۃَ لَدَیْہِ اَللّٰھُمَّ نَوِّرْ

خالص ہو جائے کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہ رہے ۔نہ اس میں باطل رہے اور نہ بدعت موجود ہو۔ اے معبود! اپنے ولی کے

بِنُورِھِ کُلَّ ظُلْمَۃٍ، وَھُدَّ بِرُکْنِہِ کُلَّ بِدْعَۃٍ، وَاھْدِمْ بِعِزِّھِ کُلَّ ضَلالَۃٍ، وَاقْصِمْ بِہِ

نور سے تا ریکیوں کو روشنی دے۔ اسکی قوت سے ہر بدعت کو مٹا دے ۔اسکی عزت کے واسطے سے ہر گمراہی ختم کر دے اسکے ذریعے

کُلَّ جَبَّارٍ، وَٲَخْمِدْ بِسَیْفِہِ کُلَّ نارٍ، وَٲَھْلِکْ بِعَدْلِہِ جَوْرَ کُلِّ جَائِرٍ وَٲَجْرِ حُکْمَہُ عَلَی

ہرجابر کی کمر توڑ دے اسکی تلوار سے ہر فتنے کی آگ بجھا دے ۔اسکے عدل کے ذریعے ہر ظالم کے ظلم کو ختم کر دے ۔اسکے حکم کوہر حکم

کُلِّ حُکْمٍ، وَٲَذِلَّ بِسُلْطانِہِ کُلَّ سُلْطَانٍ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَذِلَّ کُلَّ مَنْ نَاوَاھُ، وَٲَھْلِکْ کُلَّ مَنْ

سے بالاتر کر دے اور اسکی سلطنت کے ذریعے ہر سلطان کو پست کر دے ۔اے معبود اپنے ولی کے ہر مخالف کوہیچ کردے اور اسکے

عَادَاھُ، وَامْکُرْ بِمَنْ کَادَھُ، وَاسْتَٲْصِلْ مَنْ جَحَدَھُ حَقَّہُ، وَاسْتَھَانَ بِٲَمْرِھِ، وَسَعَی

دشمنوں کو ہلاک کر دے جو اسے دھوکہ دے، اسکو ناکام کر دے۔ جو اسکے حق کا منکر ہو ۔اسکی جڑ کاٹ دے اور اسکے حکم کو اہمیت نہ

فِی إطْفَائِ نُورِھِ، وَٲَرَادَ إخْمَادَ ذِکْرِھِ ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی، وَعَلِیٍّ

دے جو کہ اسکے نور کو بجھانے میں کوشاں ہو اور اسکے ذکر مٹانے کا ارادہ کرے۔ اے معبود! محمد مصطفے(ص) پر رحمت فرما اور علی

الْمُرْتَضی وَفاطِمَۃَ الزَّھْرائِ وَالْحَسَنِ الرِّضا وَالْحُسَیْنِ الْمُصَفَّی وَجَمِیعِ الْاَوْصِیَائِ

مرتضی(ع)، فاطمہ زہرا(ع)، حسن مجتبیٰ(ع) اور حسین(ع) مصفّیٰ اور آنحضرت(ص) کے تمام اوصیائ پر رحمت فرما۔

مَصَابِیحِ الدُّجٰی وَٲَعْلامِ الْھُدیٰ وَمَنَارِ التُّقیٰ، وَالْعُرْوَۃِ الْوُثْقیٰ، وَالْحَبْلِ الْمَتِینِ،

جو روشن چراغ اور ہدایت کے نشان ، تقویٰ کے مینار، مضبوط رسی، پائیدار ڈوری

والصِّراطِ الْمُسْتَقِیمِ وَصَلِّ عَلَی وَ لِیِّکَ وَوُلاَۃِ عَھْدِکَ، وَالْاَئِمَّۃِ مِنْ وُلْدِھِ، وَمُدَّ فِی

اور صراط مستقیم ہیں۔ اور اپنے ولی علی(ع) پر رحمت فرما۔ اور انکے جانشینوں پر جو انکی اولاد میں سے امام(ع) ہیں۔ انکی عمریں

ٲَعْمارِھِمْ، وَزِدْ فِی آجالِھِمْ، وَبَلِّغْھُمْ ٲَقْصیٰ آمالِھِمْ دِیناً وَدُنْیا وَآخِرَۃً، إنَّکَ عَلی

دراز فرما۔انکی مدت میں اضافہ کر دے اور انکی تمام امیدیں پوری فرما۔ جو دنیا و آخرت سے متعلق ہیں کہ بے شک

کُلِّ شَیْئٍ قَدِْیرٌ ۔

تو ہر چیز پر قادر ہے۔