۱۳۹۶/۱۱/۲۷   3:44  بازدید:2237     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


16 فروری کو نماز جمعہ حجت الاسلام والمسلمین خطیب فاضل مولانا موسوی صاحب کی اقتداء میں آداء کی گئی۔

 


پہلا خطبہ
16 فروری کو نماز جمعہ حجت الاسلام والمسلمین  خطیب فاضل مولانا موسوی صاحب کی اقتداء میں آداء کی گئی۔
آپ سب سے پہلے نمازگزروں کو تقوای الہی آپنانے کی تلقین کی۔ اور پھر  حقوق کو موضوع بنایا۔ 

دوسروں کے حقوق کی رعایت کرنا

آپ نے فرمایا کہ تما م انسانوں کی ایک  دوسرے کی نسبت  کچھ ذمہ داریاں ہیں ، یہی ذمہ داریاں کبھی حقوق  کہلاتی ہیں اور کبھی فرائض۔ ان حقوق و فرائض  کی پہچان اور پھر انکے رعایت کرنے سے معاشرے کی اصلاح  ہوجاتی ہے اور اختلافات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

ہم ان حقوق میں سے کچھ  کا ذکر کرتے ہیں:

1-    ماں باپ اور بیٹے کے ایک دوسرے پر حقوق

2-    میاں بیوی کے ایک دوسرے پر حقوق

3-    استاد اور شاگرد کے ایک دوسرے پر حقوق

4-    آقا اورغلام یا  مالک اور  مزدور کے ایک دوسرے پر حقوق

5-    حکمران اور رعایا کے ایک دوسرے پر حقوق

6-    ہمسایوں کے ایک دوسرے پر حقوق

7-    رشتہ داروں کے ایک دوسرے پر حقوق

8-    مشورہ دینے اور اور مشورہ لینے والو ں کے ایک دوسرے پر حقوق

9-    تجارت یا کسی اور کام  میں شرکا کے ایک دوسرے پر حقوق

10-  دینی بہن بھائیوں کے ایک دوسرے پر حقوق

اسی طرح اور بھی بہت سارے حقوق دین مبین اسلام میں ذکر ہو چکے ہیں ۔

 

ہم اگر ان حقوق کی رعایت کریں گے تو اسکے مندرجہ ذیل نتیجے سامنے آئینگے۔

 

1ایک دوسرے کو اچھے طریقے سےپہچان لینگے۔

 

2خدا کے بتائے ہوئے  حقوق پر عمل پیرا ہونگے۔

 

3ایک دوسرے کے حقوق کی رعایت کرتے ہوئے  قوانین اور مقررات کی رعایت ہو جائیگی۔

 

ایک مسلمان کا  دوسرے مسلمان پر سب سے بڑا حق یہ ہے کہ جو کچھ بھی وہ  اپنے لیئے پسند کرتے ہیں وہی دوسروں کے لئے بھی پسند کرے  ۔ اور دوسرے  لوگ اسکے زبان اور ہاتھ سے امان میں رہیں۔ اور وہ دوسروں  کے ساتھ تکبر نہ کریں ۔ اسی طرج چغل خوری( ایک  کی بات دوسرے کو پہنچانا)۔ ایک دوسرے کے عیبوں اور رازوں  کو فاش نہ کریں ۔ دوسروں کی بے عزتی نہ کریں ۔ دوسرں کی غلطیوں کو چھپائیں۔  غصہ نہ کریں ۔ خندہ پیشانی سے دوسروں کے ساتھ ملیں۔ اپنے وعدے وفا کریں ۔ اجازت کے بغیر دوسروں کی حدودمیں داخل نہ ہوں۔ مؤمنین کی ضروریات کو پوراکریں۔ دوسروں کی عزت محفوظ رکھنااپنے اوپر لازم قرار دیں۔

 

دوسرا خطبہ

 

کام اور رزق بڑھانے،تنگدستی اور غریبی سے نجات پانے کے لیئے کچھ اعمال اور ذکر و اذکار  بیان کیے جا رہے ہیں۔

 

1ہر مہینے کی پہلی جمعرات کو روزہ رکھیں اورنماز صبح کے بعد اور  افطار کرنے سے پہلے اور  اسی طرح سونے سے پہلے سورہ یوسف کی آیات نمبر 50 سے لیکر 56 تک کی روزانہ تلاوت کریں۔( وَقَالَ الْمَلِکُ ائْتُونِي بِهِ ۖ فَلَمَّا جَاءَهُ الرَّسُولُ ۔۔تا۔۔ وَلَا نُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ (56)

 

2اور اسی طرح ان پانچ آیات کو لکھ کر باہر سے دروازے پر لٹکا دیں۔ ان شاء اللہ مشکلات حل ہو جائینگی۔

 

3سجدےمیں اس دعا کا پڑھنا نہ بھولے۔(یا خیر المسؤلین  و یا خیر المعطین۔۔۔۔)

 

4صبح گھر سے نکلتے وقت  (لا حول و لا قوۃ الا باللہ العلی العظیم) پڑھیں

 

5حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ : (کل ذی صناعه مضطرا الی ثلاثخصال بجتلب بها الکسب و هو ان یکون حاذقا یعلمه مودیا لامانه فیه مستمیلا لمن استعمله )     تحف العقول ص 322

 

ہر انسان اپنے کام اور پیشے میں کامیاب ہونے کے لئے 3 چیزوں کا محتاج ہوتا ہے۔

1آپنے کام میں تخصص اسی طرح اسی کام میں غور اور فکر کرکے نئی ایجادات کرنا اور آپنے کام میں ہوشیار رہنا۔

2ہر لحاظ سے آمین ہونا۔

3آپنے ارباب یا جو کوئی اسکے زیر نظر کام کرتا ہو اسکے ساتھ  بہترین برتاو  کرےاور اسی طرح ان پر اچھا گمان اور حسن ظن رکھنا۔

 

رزق اور روزی زیادہ کرنے کے عوامل۔

 

1صلہ رحمی کرنا ۔

 

2نماز تہجد پڑھنا۔

 

3صبح سویرے  اٹھنا۔

 

4:  امر باالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا۔

 

5کسی مسئلے میں لوگو ں کے ساتھ انصاف سے پیش آنا۔

 

6خدا کی نعمتوں کو ‍ ظاہر کرتے ہوئے  اسکے بارے میں بولنا۔

 

7واقعی فقیر غریب اور محتاج لوگوں کی مدد کرنا۔

 

8اپنے خدا  اور خالق پر کبھی بھی بد گمانی نہ کرنا اور ہر حال میں اس پر اعتماد کرنا۔

 

9دوسروں کی بلائی چاہنا اور انکی راہنمائی کرنا اور اپنے تجربے اوراچھی چیزوں کو دوسروں کو منتقل کرنا۔

 

10اپنے  والدین سے نیکی کرنا چاہے وہ زندہ ہوں یا دنیا سے جا چکے ہوں۔

 

11ہمیشہ حلال کا کھانا کھانا اور حلال خور لوگو ں کے ساتھ اٹھک بیٹھک رکھنا۔

 

12اپنے حال پر ہمیشہ شکر کرنا۔

 

13دوسروں کو قرض دینا چونکہ قرض دینے سے اٹھارہ نیکیاں ملتی  ہیں جب کہ  صدقہ دینے سے دس۔

 

14ہر دن خدا پر توکل کرتے ہوئے آپنے کام کاج کے پیھچے جائیں اور خدا پر مکمل بھروسہ رکھیں ۔

 

15چپکے سے صدقہ دیں اور اسی طرح عزتمندوں کی عزت کو محفوظ رکھتے ہوئے  چپکے سے انکی مدد کریں ۔

 

حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا: استنزلوا  الرزق بالصدقہ)

 

صدقے دینے سےروق و روزی نازل کروائیں۔

اور اسی طرح کہتے ہیں  کہ جو تنگدست اور غریب ہو تو وہ  تکبیر بولا کریں  اور اگر مغموم اور پریشان ہو تو زیادہ استغفار کریں۔

 

  ہمارے ہفتہ وار  پروگراموں کا شیڈول

ہر دن نمازصبح کے بعد دعای عہد۔

ہر دن نمازظہر کے بعد 5منٹ احکام بیان کیے جا ئینگے۔

ہر دن نمازعشاء کے بعد ایک صفحہ کلام پاک کی تلاوت کی جائے گی اور پھر 10 منٹ تک احکام اسلامی بیان کیے جائیں گے۔

ہرہفتے کو نماز عشاء کے بعد جوانوں کے لئے خصوصی مجلس منعقد کی جائے گی۔

ہر منگل کو نماز عشاء کے بعد دعای توسل پڑھی جائے گی۔

 

ہر بدھ کو نماز عشاء کے بعد حدیث کساء پڑھی جائے گی۔

ہر جمعرات کو نماز عشاء کے بعد مولانا صاحب خطان فرماتے ہیں  اور پھر دعای کمیل پڑھی جاتی ہے۔

ہر جمعے کو نماز صبح کے دعای عہد اور دعای ندبہ پڑھی جاتی ہیں اور ظہر کو نماز جمعہ قائم کیا جاتا ہے اور عصر کو دعای سمات پڑھی جاتی ہے۔

مسجد کی سارے دینی اور معنوی پروکراموں سے با خبر رہنے کے ذرایع: