۱۳۹۶/۱۰/۲۴   0:10  بازدید:2147     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


 ڈش (سٹيلائٹ)انٹينا

 


 ڈش (سٹيلائٹ)انٹينا

س 1206: کيا ڈش کے ذريعے ٹى وى پروگرام ديکھنا ، ڈش خريدنا اور رکھنا جائز ہے؟ اور اگر ڈش مفت ميں حاصل ہو تو اس کا کيا حکم ہے؟
ج:  ڈش، ٹى وى پروگرام ديکھنے کے لئے محض ايک آلہ ہے ٹى وى پروگرام حلال بھى ہوتے ہيں اور حرام بھى اسکا حکم بھى ديگر مشترک آلات جيسا ہے کہ جنھيں حرام مقاصد کے لئے بيچنا خريدنا اور اپنے پاس رکھنا حرام ہے جبکہ حلال مقاصد کے لئے جائز ہے ليکن يہ آلہ جسکے پاس ہو ، اسکے لئے حرام پروگراموں ميں پڑنے کے لئے ميدان فراہم کرديتاہے اور بعض اوقات اسے گھر ميں رکھنے پر دوسرے مفاسد بھى مترتب ہوتے ہيں لہذا اسکى خريد و فروخت اور رکھنا جائز نہيں ہے البتہ اس شخص کے لئے جائز ہے جسے آيتے اوپر اطمينان ہوکہ اس سے حرام استفادہ نہيں کرے گا اور نہ ہى اسے گھر ميں رکھنے پر کوئى مفسدہ مترتب ہوگا ۔

س1207:  آيا جو شخض اسلامى جمہوريہ سے باہر رہتا ہے اسکے لئے اسلامى جمہوريہ کے ٹيلى ويژن پروگرام ديکھنے کے ليئے سٹيلائٹ چينلز دريافت کرنے والا ڈش انٹيناخريدنا جائز ہے ؟
ج:  مذکورہ آلہ اگرچہ مشترک آلات ميں سے ہے اور اس بات کى قابليت رکھتا ہے کہ اس سے حلال استفادہ کيا جائے ليکن کيونکہ غالباً اس سے حرام استفادہ  کيا جاتا ہے اور اس کے علاوہ اسے گھر ميں رکھنے سے دوسرے مفاسد بھى پيدا ہوتے ہيں لہذا اسکا خريدنا اور گھر ميں رکھنا جائز نہيںہاں اگر کسى کو سو فيصد يقين ہو کہ حرام ميں استعمال نہيں کرے گا اور اسکے نصب کرنے سے کوئى خرابى حاصل نہيں ہو گى تو اسکے لئے جائز ہے ۔

س1208: ايسے ڈش آنٹينا کا کيا حکم ہے جو اسلامى جمہوريہ کے چينلز کے علاوہ بعض خليجى اور عربى ممالک کے مفيد پروگراموں کے ساتھ تمام مغربى اور فاسد چينلز بھى دريافت کرتاہے؟ 
ج:  مذکورہ آلہ کے ذريعے ٹيليويژن پروگرام کا حصول اور استعمال کا معيار وہى ہے جو گذشتہ مسئلہ ميں بيان کيا گيا ہے مغربى اور غير مغربى چينل ميں کوئى فرق نہيں ہے۔

 س1209: علمى اور قرآنى پروگرام و غيرہ سے مطلع ہونے کے لئے جو کہ مغربى ممالک اور خليج فارس کے نواحى ممالک نشر کرتے ہيں ڈش کے استعمال کا حکم کيا ہے؟
ج:  مذکورہ آلے کو علمى ، قرآنى وغيرہ پروگراموں کے مشاہدے کے لئے استعمال کرنا بذات ِ خود صحيح ہے۔ ليکن وہ پروگرام جو سيٹلائٹ کے ذريعہ مغربى يا اکثر ہمسايہ ممالک نشر کرتے ہيں غالباً گمراہ کن افکار، مسخ شدہ حقائق اور لہو و فساد پر مبنى ہوتے ہيں اور ہوسکتاہے قرآنى ، علمى پروگرام ديکھنا  فساد اور حرام ميں مبتلاءہونے کا سبب بن جائے لہذا ڈش کے ذريعے ايسے پروگرام ديکھنا شرعاً حرام ہے۔ ہاں اگر پروگرام فقط علمى اور قرآنى ہوں اور ان کے ديکھنے سے کوئى فساد اور حرام عمل لازم نہ آتا ہو تو جائز ہے البتہ اس سلسلے ميں اگر کوئى قانون ہو تو اسکى پابندى ضرورى ہے۔

س1210:  ميرا کام ڈش کى مرمت کرنا ہے اور گذشتہ چند ايام سے ڈش لگانے اور مرمت کروانے والے لوگوں کا تانتا بندھا ہوا ہے مذکورہ مسئلہ ميں ہمارى ذمہ دارى کيا ہے؟ اور ڈش کے خريد و فروخت اور اسپئير پارٹس بيچنے کا کيا حکم ہے؟
ج:  اگر مذکورہ آلہ سے حرام امور ميں استفادہ کيا جائے جيسا کہ غالباً ايسا ہى ہے يا آپ جانتے ہيں جو شخص اسے حاصل کرنا چاہتا ہے وہ اسے حرام ميں استعمال کرے گا تو ايسى صورت ميں اس کا فروخت کرنا، خريدنا ، باندھنا ، چالو کرنا، مرمت کرنا اور اس کے اسپئير پارٹس فروخت کرنا جائز نہيں ہے۔