حضرت امام مہدي (عليہ السلام)اور قيامت
حضرت پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرماياکہ
لٰاتَقُومُ السّٰاعَۃُ حَتّيٰ يَقُومَ الْقٰائِمْ الْحَقُّ مِنّٰاوَذٰلِکَ حيِنَ يَآذَنُ اللہ عَزَّوَجَلَّ لَہُ وَمَنْ تَبِعَہُ نَجيٰ وَمَنْ تَخَلَّفَ عَنْہُ ھَلَکَ
(بحارالانوارج٥١،ص٥٢،عيون اخبارالرضا٧)
’’قيامت نہيں ہوگي مگريہ کہ حق کولے کرآنے والے قائم قيام کريں اور وہ قائم(عليہ السلام) ہم سے ہوں گے اور ان کاقيام اس وقت ہوگاجب اللہ تعاليٰ اسے اذن اوراجازت فرمائے گاجس کسي نے ان کي پيروي کي وہ نجات پاگيااورجوان سے پيچھے رہ گيااوراس نے ان کاساتھ نہ ديا تووہ شخص ہلاک ہوگيا‘‘۔
حضرت امام مہدي(عليہ السلام) کي ملاقات کاشرف
حضرت پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرماياکہ
طُوبيِ لِمَنْ لَقِيَہُ وَطُوبيٰ لِمَنْ اَحَبَّہُ وَطُوبيٰ لِمَنْ قٰالَ بِہِ
(بحارالانوارج٥٢،ص٣٠٩،عيون اخبارالرضا٧)
’’بہت ہي خوش قسمت ہوگاوہ شخص جواس سے (مہدي(عليہ السلام) سے )ملاقات کرے گا،اور سعادت ہے اس کے واسطے جوان سے محبت کرے گااورخوش قسمت ہے وہ شخص جو ان کي امامت کاقائل ہوگا‘‘۔
حضرت امام مہدي (عليہ السلام)اورآپ کي حکومت کے لئے تياري
حضرت پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرماياکہ
يَخْرُ جُ اُنٰاس مِنَ الْمَشْرِقِ فَيُوَطَّئُونَ لِلْمَہْدِيَّ سُلْطٰانَہُ
(بحارالانوار،ج٥١،ص٨٧،کشف الغمۃ)
’’مشرقي سرزمين سے لوگ اٹھيں گے جوحضرت امام مہدي(عليہ السلام) کے واسطے بننے والي حکومت کے لئے زمين ہموارکريں گے اورآپ کي حکومت کے قيام کے لئے حالات کوسازگاربنائيں گے‘‘۔
حضرت امام ٴ کي توصيف برزبان پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرماياکہ
اَلْمَہْدِيُّ طٰاوُوسُ اَھْلِ الْجَنَّۃِ
(بحارالانوار،ج٥١،ص١٠٥طرائف )
’’مہدي (عج) جنت والوں کے لئے طاؤوس ہيں‘‘۔
خوش قسمت لوگ
پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمايا
طُوبيٰ لِمَنْ اَدْرَکَ قٰائِمَ اَھْلِ بَيْتي وَہُوَمُقْتَدٍبِہِ قَبْلَ قيامِہِ،يَتَوَلّيٰ وَلِيَّہُ وَيَتَبَرَّ مِنْ عَدُوَّہِ وَيَتَوَليَّ الْاَئِمَّۃَ الْہٰادِيَۃَ مِنْ قَبْلِہِ،اُولٰئِکَ رُفَقٰائي وَذَوُووُدّي وَمَوَدَّتي وَاَکْرَمُ اُمَّتي عَلَيَّ۔
(بحارالانور،ج٥٢،ص١٢٩غيبت طوسي)
’’خوش قسمت ہيں وہ لوگ جوميرے اہل بيت ٴ سے قائم(عليہ السلام) کے زمانہ کوپائيں گے اور ان کے قيام سے پہلے وہ لوگ ان کي اقتدائ اورپيروي کرتے ہوں گے اوران کے دوست سے محبت رکھتے ہوں گے ،ان کے دشمن سے دشمني رکھتے ہوں گے،اوران سے قبل جتني آئمہ ہديٰ (عليہ السلام)گزرچکے ہيں ان سب سے ولايت رکھتے ہوں گے وہي لوگ توميرے رفقائ ہيں ان ہي سے ميري مودت ہے اورميرے محبت بھي ان ہي کے واسطے ہے اور ميري امت سے وہي لوگ ميرے پاس مکرم وعزت دار ہيں ‘‘۔
حضرت امام مہدي (عليہ السلام) کادرخشاں چہرہ
حضرت پيغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمايا
اَلْمَہْدِيُّ مِنْ وُلْدي وَجْہُہُ کَالْقَمَرِالدُّرّيَ[بحارالانوار،ج٥١،ص٨٥اکشف الغمۃ(
ترجمہ:’’مہدي (عجل اللہ تعاليٰ فرجہ الشريف )ميري اولادسے ہيں ان کاچہرہ چودہويں رات کے چاندکے مانند(دمکتا،روشن،چمکتا)ہوگا‘‘۔
|