۱۳۹۶/۲/۱۷   1:38  بازدید:1973     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


5 مئی 2017 کو نماز جمعہ حجت الاسلام مولانا سید امامزادہ صاحب کی اقتدا‏ء میں آداء کی گئی

 


5 مئی 2017 کو نماز جمعہ حجت الاسلام مولانا سید امامزادہ صاحب کی اقتدا‏ء میں آداء کی گئی
آپ نے سب سے پہلے سب نماز گزاروں کو تقوا ی الہی کو آپنانے کی فرمایش کی۔
پھر اس  ہفتے کی ایک مناسبت جو کہ  ولادت با سعادت حضرت امام مہدی (ع) ہے کو آپنا موضوع سخن بنایا: اور فرمایا کہ ہم امام (ع) کی ظہور کے منتظر ہیں اور اس بنا پر ہمارے کچھ وضایف بنتے ہیں
کیونکہ امام خمینی (رہ) نے فرمایا تھا کہ پیر اور جمعرات کو ہمارے اعمال نامے محضر مبارک حضرت امام مہدی (ع) کی محضر میں پیش کیے جاتے ہیں۔
پس انتظار امام کی  تقاضا یہ ہے کہ ہم گناہ نہ کریں ۔
اور خدا وند متعال سے  دعا کریں  ( اللھم الرزقنا  توفیق طاعۃ) خدایا ہمیں توفیق اطاعت عنایت فرمائے۔
چہار وہ چیزیں جس سے توفیق اطاعت ملتی ہے۔
1-           ماں باپ کی اطاعت کرنا ۔ نبی پاک (ص) فرماتے تھے کہ اگر دعا مانگنی ہے تو والدین، خاص کر ماں سے مانگو۔
2-           اول  وقت میں نماز آداء کرنا۔ آیت اللہ بہجت (رہ) فرمایا کرتے تھے کہ مرحوم قاضی (رہ) فرمایا کرتے تھے کہ جو اول وقت میں نماز آداء کریں اور پھر آپنے مقصد کو نہ پہنچے تو مجھے نفریں کریں ۔
3-           خوش اخلاق ہونا۔
4-           دوسروں کی مدد کرنا،  قیامت کے دن کام کی اچھائی اور خوبصورتی کے ساتھ حسن نیت کو بھی ملحوظ نظر رکھا جائیگا۔
پس ہمارے وظایف میں سے ایک ہے  کہ ہم اچھائی کی نیت کریں ۔
دوسری وظیفہ یہ ہے  معصیت اور گناہ کو ترک کریں۔ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے  سب یہ پوچھتے  ہیں کہ ہم کونسا عمل بجا لائیں اور یہ نہیں  پوچھتے کہ ہمیں کونسا کام میں نہیں کرنا چاہیے۔
تیسری وظیفہ یہ ہے کہ ہم محرمات کو پہچانے: ہمیں پتہ ہو کہ کونسا عمل کونسی بات اور کونسا کام حرام ہے  تا کہ ان سے ہم بچ سکے۔
منتظر وہ ہے کہ جو(الورع) کے صاحب ہے   ورع کی درجہ تقوا سے انچا ہوتا ہے کیونکہ تقوا میں ہم نے حلال کو انجام دینا  اور حرام چیزوں سے بچنا ہوتا ہے در حالیکہ ورع میں شبھات سے بھی بچنا ہوتا ہے۔
 دوسری خطبہ: 
 
آپ نے دوسری خطبے میں ان مطالب کی طرف اشارہ کیا۔
1        - آچھے کام کرنے کی نیت سے بھی ثواب لکھا جاتا ہے۔
2        – اس ہفتہ کی مناسبات میں سے ایک ولادت با سعادت اشبہ الناس  خلقا ، خلقا برسول اللہ حضرت علی اکبر علیہ السلام  ہے اس دن کو  یوم جوان کہا جاتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای  نے جوانوں سے فرمایا۔ کہ  خوب پڑھوں ، گس کے ورزش کرو، شوق سے عبادت کرو
3        - حضرت امام حسین علیہ السلام سے سؤال کیا گیا کہ یابن رسول اللہ :
من اشرف الناس)
امام نے فرمایا: (من اعتعظ قبل ان یوعظ ، وان استیقض قبل ان یو قض)
جو نصیحت لے پہلے اس کے کہ اسکو نصیحت کیا جائیں ۔
وہ بیدار ہو جائیں پہلے اس کے اسکو بیدار کیا جائیں ۔
حضرت امام  علی (ع) نے فرمایا کہ  (الناس نوام اذا ماتو انتبھوہ)  لوگ  سویے  پڑے ہیں جب مرجاتے ہیں تو بیدار ہو جاتے ہیں ۔
جو لوگ بیدار ہو جاتے ہیں وہ ان چہار قسم میں سے ایک سے بیدار ہو جاتے ہیں ۔
1)           اندرونی پیغمبر انسان کو بیدار کریں ۔
2)           بیرونی پیغمبر  ( یعنی انبیاء و آئمہ الہی) انسان کو بیدار کریں۔
3)           کچھ لوگ کچھ حوادث کی وجہ سے بیدار ہوتے ہیں ۔
4)           وہ لوگ کہ جو بہت چھوٹی چیزوں سے عبرت لے کر بیدار ہو جاتے ہے۔ جب کسی ویرانے سے گزرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ تمھارے بنانے والے ابھی کہا ںہے۔ تم میں رہنے والے ابھی کہان ہے۔
1-           حضرت امام سجاد (ع) نےفرمایا کہ مؤمن کی پنج علامات ہے۔الورع فی الخلوۃ) خلوت میں جب کوئی بھی دیکھنے والا نہ ہو تب بھی گناہ  نہ  کرنا۔
والصدقۃ فی القلۃ) صدقہ دے اس حال میں کہ جب اسکے پاس خود بھی زیادہ کچھ نہ ہو۔
و الصبر عند المصیبہ) اور مصیبت  کے وقت پر صبر کریں ۔
والحلم عند الغضب ) غضب اور غضے کو پی کر حلم سے کام لے۔
و الصدق عند الخوف ) اور سچ بولے حتی کہ ڈر کی صورت میں بھی۔
البتہ یہ سب  احادیث  خود بہت سارے تفصیل کے محتاج  ہے۔
 وسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔