۱۳۹۶/۲/۱۱   2:35  بازدید:2160     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


ولی امر خمس اور موارد مصرف

 


ولی امر خمس اور موارد مصرف
 
س1024۔ میں نے خمس کے بارے میں آپ کے کسی جواب میں پڑھا ہے کہ خمس کو ولی امر خمس اور ان کے امور حساب کے وکیل کو دیا جا سکتا ہے ، تو یہاں سوال یہ ہے کہ ولی خمس سے مراد کون ہے ، کیا مجتہد مطلق یا ولی امر مسلمین؟
 
ج۔ ولی خمس وہ ولی امر ہے جسے مسلمانوں کے امور میں ولایت حاصل ہو۔
 
س1025۔ کیا امور خیریہ مثلاً سادات کی شادی وغیرہ میں سہم سادات کا صرف کرنا جائز ہے ؟
 
ج۔ سہم سادات ، سہم امام کی طرح ہے جو ولی خمس سے متعلق ہے اور مذکورہ چیز میں سہم سادات خرچ کرنے میں کوئی مانع نہیں ہے بشرطیکہ ولی خمس سے خاص طور پر اجازت لی گئی ہو۔
 
س1026۔ عمل خیر ، مثلاً یتیم خانہ یا دینی مدارس کے لئے سہم امام کے صرف کرنے میں کیا مجتہد مقلد کا اجازہ لینا ضروری ہے یا کسی بھی مجتہد کا اجازہ کافی ہے اور بنیادی طور کیا مجتہد کا اجازہ لینا ضروری ہے ؟
 
ج۔ سہم امام اور سہم سادات دونوں ولی امر مسلمین سے متعلق ہیں لہذا جس کے ذمے یا جس کے مال میں حق امام یا سہم سادات ہو اس پر ان دونوں کو ولی امر خمس یا اس کے وکیل کے حوالے کرنا واجب ہو اور اگر ان کو ان کے معین موارد میں صرف کرنا ہو تو اس سے پہلے اس کے لئے اجازت لینا واجب ہے۔ اور مکلف کے لئے ضروری ہے کہ اس سلسلے میں وہ جس مجتہد کی تقلید کر رہا ہے اس کے فتوے کی بھی رعایت کرے۔
 
س1027۔ اگر حاکم ( شرع) ایک شخص اور مرجع تقلید دوسرا شخص ہو تو کس کو خمس دینا واجب ہے ؟
 
ج۔ ولی امر خمس کو خمس کا دینا واجب ہے اور وہی امور مسلمین کا ولی ہوتا ہے ، مگر یہ کہ جس مجتہد کی تقلید کرتا ہے اس کا فتویٰ اس سے مختلف ہو۔
 
س1028۔ کیا آپ کے وکلاء یا ان افراد پر جو حقوق شرعیہ کے وصول کرنے میں آپ کے وکیل نہیں ہیں لازم ہے کہ سہم امام اور سہم سادات وصول کرتے وقت ان کی رسید دیں یا ان پر واجب نہیں ہے ؟
 
ج۔ جو لوگ ہمارے محترم وکلاء کو یا دوسرے افراد کو ہمارے دفتر تک پہنچانے کے لئے حقوق شرعیہ دیں وہ ان سے ہماری مہر لگی رسید کا مطالبہ کریں۔
 
س1029۔ اگر آپ کے وکلاء یا دوسرے افراد جو لوگوں سے سہم امام و سہم سادات لیتے ہیں ان کی رسید نہ دیں تو کیا خمس دینے والا اس سے بری الذمہ ہو جائے گا؟
 
ج۔ مسائل مختلف ہیں ، ہمارے بعض معروف و مشہور وکلاء کو چھوڑ کر دوسرے افراد ( ان رقومات کی) رسید نہ دیں تو پھر اس کے بعد نہیں میرے نام سے حقوق شرعیہ نہ دیں۔
 
س1030۔ امام خمینی(رح) کے مقلدین خمس کا مال کس کو دیں ؟
 
ج۔ ان کے لئے ممکن ہے کہ وہ اسے ہمارے تھران کے دفتر میں بھیجدیں اپنے شہروں میں موجود ہمارے وکلاء کو دیں۔
 
س1031۔ ہمارے علاقے میں موجود آپ کے وکلاء کو جب خمس دیا جاتا ہے تو بعض اوقات وہ سہم امام واپس کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کی آپ کے طرف سے ان کو اجازت ہے تو کیا اس لوٹائی ہوئی رقم کو ہم اپنے گھر والوں پر صر ف کرسکتے ہیں ؟
 
ج۔ جو شخص اجازہ کا دعویٰ کرتا ہے اگر آپ کو اس کے پاس اجازہ ہونے میں شبہ ہو تو اس سے احترام کے ساتھ تحریری اجازہ دکھانے کے لئے کہیں یا اس سے خمس وصول پانے کی ہماری مہر لگی ہوئی رسید مانگئے پس اگر وہ اجازہ کے مطابق عمل کریں تو وہ ( لوٹائی ہوئی رقم) آپ کے مصرف کے لئے ہے۔
 
س1032۔ غیر مخمس مال سے ایک شخص نے ایک قیمتی جائیداد خریدی اور اس کی تعمیر و مرمت میں خطیر رقم لگائی اور اس کے بعد اسے اپنے نابالغ بیٹے کو ہبہ کر دیا اور قانونی طور پر اس جائیداد کو اس بیٹے کے نام کرا دیا۔ اب یہ جانتے ہوئے کہ خریدنے والا ابھی تک زندہ ہے اس کے خمس کا کیا مسئلہ ہے ؟
 
ج۔ ملکیت کے خریدنے اور اس کی مرمت و تعمیر میں جو صرف کیا ہے اگر دو سال کے منافع میں سے ہے اور اس نے اپنی جائیداد کو اسی سال اپنے بیٹے کو ہبہ کر دیا ہے اور عرف عام میں اس کی حیثیت کے مطابق ہے تو اس پر خمس نہیں ہے ، ورنہ اس جائیداد پر خمس واجب ہو گا۔ اور خمس کی مقدار کا ہبہ فضولی ہو گا جس کی صحت اجازہ پر موقوف ہے۔