۱۳۹۶/۲/۱۱   1:6  بازدید:2303     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


رویت ہلال

 


رویت ہلال
 
س 853۔ آپ جانتے ہیں کہ ابتداء ماہ اور آخر ماہ میں چاند حسب ذیل حالتوں میں سے کسی ایک حالت میں ہوتا ہے:
 
1۔ غروب آفتاب سے پہلے ( چاند) ہلال ڈوب جاتا ہے۔
 
2۔ کبھی چاند اور سورج دونوں ایک ساتھ غروب ہو جاتے ہیں۔
 
3۔ کبھی چاند آفتاب کے بعد غروب ہوتا ہے۔
 
مہر بانی کر کے ان چند امور کی وضاحت فرمائیں :
 
الف۔ مذکورہ تین حالتوں میں سے وہ کون سی حالت ہے جس کو فقہی نقطہ نظر سے مہینے کی پہلی تاریخ مانا جائے گا۔
 
ب۔ اگر ہم یہ مان لیں کہ آج کے الیکٹرانک دور میں مذکورہ تمام شکلوں کو دنیا کے آخری نقطے میں دقیق الیکٹرانک نظام کے حساب سے دیکھ لیا جاتا ہے ، تو کیا اس نظام کے تحت ممکن ہے کہ پہلی تاریخ کے پہلے سے طے کر لیا جائے یا آنکہ سےہھلال کا دیکھنا ضروری ہے؟
 
ج۔ اول ماہ کا معیار اس چاند پر ہے جو غروب آفتاب کے بعد غروب ہوتا ہے اور جس کو غروب سے پہلے عام طریقہ سے دیکھا جا سکتا ہو۔
 
س854۔ اگر شوال کا چاند ملک کے کسی شہر میں دکھائی نہیں دیا لیکن ریڈیو اور ٹی وی نے اول ماہ کا اعلان کر دیا تو کیا یہ اعلان کافی ہے یا تحقیق ضروری ہے؟
 
ج۔ اگر رویت ہلال کا یقین ہو جائے یا اعلان رویت ولی فقیہ کی طرف سے ہو تو پھر تحقیق کی ضرورت نہیں ہے۔
 
س855۔ اگر رمضان کی پہلی تاریخ یا شوال کی پہلی تاریخ کا تعین بادل یا دیگر اسباب کی وجہ سے ممکن نہ ہو اور رمضان و شعبان کے تیس دن پورے نہ ہوئے ہوں تو کیا ایسی صورت میں جبکہ ہم لوگ جاپان میں ہوں ، ایران کے افق پر عمل کرسکتے ہیں یا جنتری پر اعتماد کرسکتے ہیں ؟

 
ج۔ اگر اول ماہ نہ چاند دیکھ کر ثابت ہو، چاہے ان قریبی شہروں کے افق میں سھی جن کا افق ایک ہو، نہ دو شاہد عادل کی گواہی سے اور نہ حکم حاکم سے ثابت ہو تو ایسی صورت میں احتیاط واجب ہے کہ اول ماہ کا یقین حاصل کیا جائے۔ اور چونکہ ایران، جاپان کے مغرب میں واقع ہے اس لئے جاپان میں رہنے والوں کے لئے ایران میں چاند کا ثابت ہو جانا کوئی اعتبار نہیں رکھتا۔
 
س856۔ رویت ہلال کے لئے اتحاد افق کا معتبر ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
 
ج۔ کسی شہر میں چاند کا دیکھا جانا اس کے ہم افق یا نزدیک کے افق والے شہروں کے لئے کافی ہے اسی طرح مشرق میں واقع شہروں کی رویت مغرب میں واقع شہروں کے لئے کافی ہے۔
 
س857۔ اتحاد افق سے کیا مراد ہے؟
 
ج۔ اس سے وہ شہر مراد ہیں جو ایک طول البلد پر واقع ہوں اور اگر دو شہر ایک طول البلد پر واقع ہوں تو ان کو متحد الافق کھا جاتا ہے۔ یہاں طول البلد علم ہئیت کی اصطلاح کے اعتبار سے ہے۔
 
س858۔ اگر 29 تاریخ کو خراسان اور تہر ان میں عید ہو تو کیا بو شہر کے رہنے والوں کے لئے بھی افطار کر لینا جائز ہے جبکہ بو شہر اور تہر ان کے افق میں فرق ہے؟
 
ج۔ اگر دونوں شہروں کے درمیان اختلاف افق اتنا ہو کہ اگر ایک شہر میں چاند دیکھا جائے تو دوسرے شہر میں دکھائی نہ دے توایسی صورت میں مغربی شہروں کی رویت مشرقی شہروں کے لئے کافی نہیں ہے کیونکہ مشرقی شہروں میں سورج مغربی شہروں سے پہلے غروب ہوتا ہے۔ لیکن اس کے برخلاف اگر مشرقی شہروں میں چاند دکھائی دے تو رویت ثابت و محقق مانی جائے گی۔
 
س859۔ اگر ایک شہر کے علماء کے درمیان رویت ہلال کے ثابت ہونے میں اختلاف ہو گیا ہو یعنی بعض کے نزدیک ثابت ہو اور بعض کے نزدیک ثابت نہ ہو اور مکلف کی نظر میں دونوں گروہ کے علماء عادل اور قابل اعتماد ہوں تو اس کا فریضہ کیا ہے؟
 
ج۔ اگر اختلاف شہادتوں کی وجہ سے ہے یعنی بعض کے نزدیک چاند کا ہونا ثابت ہو اور بعض کے نزدیک چاند کا نہ ہونا ثابت ہو، ایسی صورت میں چونکہ دونوں شہادتیں ایک دوسرے سے متعارض ہیں لہذا قابل عمل نہیں ہوں گی۔ اس لئے مکلف پر واجب ہے کہ اصول کے مطابق عمل کرے۔ لیکن اگر اختلاف خود رویت ہلال میں ہو یعنی بعض کہیں کہ چاند دیکھا ہے اور بعض کہیں کہ چاند نہیں دیکھا ہے۔ تو اگر رویت کے مدعی دو عادل ہوں تو مکلف کے لئے ان کا قول دلیل اور حجت شرعی ہے اور اس پر واجب ہے کہ ان کی پیروی کرے اسی طرح اگر حاکم شرع نے ثبوت ہلال کا حکم دیا ہو تو اس کا حکم بھی تمام مکلفین کے لئے شرعی حجت ہے اور ان پر واجب ہے کہ اس کا اتباع کریں۔
 
س860۔ اگر ایک شخص نے چاند دیکھا اوراس کو علم ہو کہ اس شہر کا حکم شرعی بعض وجوہ کی بنا پر رویت سے آگاہ نہیں ہو پائے گا تو کیا اس شخص پر لازم ہے کہ حاکم کو رویت کی خبر دے؟
 
ج۔ خبر دینا واجب نہیں ہے بشرطیکہ نہ بتانے پر کوئی فساد نہ برپا ہو۔
 
س861۔ زیادہ تر فقہا افاضل کی توضیح المسائل میں ماہ شوال کی پہلی تاریخ کے اثبات کے لئے پانچ طریقے بتائے گئے ہیں مگر حاکم شرع کے نزدیک ثابت ہونے کا اس میں ذکر نہیں ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو پھر اکثر مومنین مراجع عظام کے نزدیک ماہ شوال کا چاند ثابت ہونے پر کیونکر افطار کرتے ہیں۔ اور اس شخص کی تکلیف کیا ہے جس کو اس طریقے سے رویت کے ثابت ہونے پر اطمینان نہ ہو؟
 
ج۔ جب تک حاکم ثبوت ہلال کا حکم نہ دے اتباع واجب نہیں ہے پس تنہا اس کے نزدیک چاند کا ثابت ہونا دوسروں کے اتباع کے لئے کافی نہیں ہے لیکن حکم نہ دینے کے باوجود اگر ثبوت ہلال پر اطمینان حاصل ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
 
س862۔ اگر ولی امر مسلمین یہ حکم فرمائیں کہ کل عید ہے اور ریڈیو اور ٹی وی پربھی اعلان کریں کہ فلاں فلاں شہر میں چاند دیکھا گیا ہے تو کیا تمام شہروں کے لئے عید ثابت ہو جائے گی یا صرف ان شہروں کے لئے ہو گی جو افق میں متحد ہیں ؟
 
ج۔ اگر حکم حاکم تمام شہروں کے لئے ہے تو اس کا حکم اس ملک کے تمام شہروں کے لئے معتبر ہے۔
 
س 863۔ آیا چاند کے چھوٹا ، باریک اور اس میں شب اول کے دوسرے صفات اس کی دلیل ہیں کہ پہلی (چاند رات ) کا چاند ہے یعنی گزرا دن پہلی نہیں بلکہ ماہ گذشتہ کی تیسویں تھیں اگر کسی کے لئے عید ثابت ہو چکی ہو اور اس طرح یقین کر لے کہ گزشتہ روز عید نہیں بلکہ تیسویں رمضان المبارک تھی ، آیا اس دن کے روزے کی قضا کرے گا ؟
 
ج۔ چاند کا چھوٹا ہونا، نیچے ہونا، بڑا ہونا، بلند ہونا یا چوڑا یا باریک ہونا گذشتہ شب یا دوسری رات کے چاند ہونے کی دلیل نہیں ہے۔ لیکن اگر مکلف کو ان علائم سے علم و یقین حاصل ہو جائے تو اس وقت اپنے علم کی روشنی میں عمل کرنا واجب ہے۔
 
س864۔ کیا چودھویں کے چاند کو اول ماہ کی تعیین میں قرینہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ چودھویں کی شب میں چاند کامل ہو جاتا ہے اور اس طرح یوم شک کی تعیین ہو جائے گی کہ وہ تیسویں رمضان ہے تاکہ جس نے اس دن روزہ نہیں رکھا ہے اس پر حجت شرعی ہو کہ اس پر قضا واجب ہے اور جس نے اس دن رمضان سمجھ کر روزہ رکھا ہے وہ بری الذمہ ہے؟
 
ج۔ مذکورہ چیزیں کسی کے لئے حجت شرعی نہیں ہیں لیکن اگر مکلف کو ان سے علم حاصل ہو تو ایسی صورت میں وہ اپنے علم و یقین کے مطابق علم کرسکتا ہے۔
 
س865۔ کیا چاند کا دیکھنا واجب کفائی ہے یا احتیاط واجب ہے؟
 
ج۔ چاند کا دیکھنا بذات خود واجب شرعی نہیں ہے۔
 
س866۔ ماہ رمضان کی پہلی اور آخری تاریخ چاند دیکھنے سے طے ہو گی یا جنتری سے؟ جبکہ ماہ رمضان کے تیس دن پورے نہ ہوئے ہوں ؟
 
ج۔ پہلی اور آخری تاریخ درج ذیل طریقوں سے ثابت ہو گی:
 
خود چاند دیکھے ، دو عادل گواہی دیں ، اتنی شہر ت ہو جس سے یقین حاصل ہو جائے، تیس دن گذر جائیں یا حاکم شرع حکم صادر فرمائے۔
 
س867۔ اگر کسی بھی حکومت کے اعلان رویت کو تسلیم کرنا جائز ہے اور وہ اعلان دوسرے شہروں کے ثبوت ہلال کے لئے علمی معیار ہے تو کیا اس حکومت کا اسلامی ہونا شرط اور ضروری ہے یا حکومت ظالم و فاجر کا اعلان بھی ثبوت ہلال کے لئے کافی ہو گا؟
 
ج۔ اس میں اصل اور قاعدہ کلی یہ ہے کہ مکلف جس علاقے میں رہتا ہو اس میں ثبوت ہلال کا اطمینان پید ہو جائے تو اول ماہ ثابت ہو جائے گا۔