۱۳۹۶/۲/۱۱   0:54  بازدید:2658     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


حالت جنابت پر باقی رہنا

 


س789۔ اگر کوئی شخص بعض زحمتوں کی وجہ سے صبح کی اذان تک غسل جنابت نہ کرسکے تو کیا اس کا روزہ صحیح رہے گا؟
 
ج۔ رمضان کے علاوہ کسی اور روزے یا اس کی قضا میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن رمضان کے روزے یا اس کی قضا کے لئے اگر صبح کی اذان تک کسی عذر کی وجہ سے غسل جنابت نہ کرسکے تو اذان سے قبل تیمم واجب ہے، اور اگر تیمم بھی نہیں کیا تو روزہ صحیح نہیں ہے۔
 
س790۔ اگو کوئی شخص نہ جانتا ہو کہ جنابت سے پاک ہونا روزے کے صحیح ہونے کے لئے شرط ہے اور اسی حالت میں چند روزے بھی رکھ ڈالے تو کیا صرف ان کی قضا واجب ہے یا کفارہ بھی ؟
 
ج۔ اگر جنابت کی طرف متوجہ تھا لیکن خود پر غسل یا تیمم کے واجب ہونے کو نہیں جانتا تھا تو بنابر احتیاط قضا کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہے۔ مگر یہ کہ اس کی جہالت کا سبب اس کی اپنی کوتاہی ہی رہی ہو تو اس صورت میں ظہر اً کفارہ واجب نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ کفارہ بھی ادا کرے۔
 
س791۔ اگر مجنب قضا یا مستحبی روزہ رکھنا چاہتا ہو تو کیا اس کے لئے طلوع آفتاب کے بعد غسل جنابت جائز ہے؟
 
ج۔ اگر عمداً غسل جنابت نہیں کیا اور صبح ہو گئی تو رمضان کا روزہ اور اس کی قضا صحیح نہیں ہے۔ لیکن ان دونوں کے علاوہ اگر کوئی روزہ نہ ، خاص کر مستحبی روزہ تو اقویٰ یہ ہے کہ وہ صحیح ہے۔
 
س792۔ ایک مرد مومن نے مجھ سے بتایا کھ، اس نے رمضان سے دس روز پہلے شادی کی تھی اوراس نے یہ سنا تھا کہ ماہ رمضان میں اذان صبح کے بعد مجنب ہونے والا اگر قبل از اذان ظہر غسل کر لے تو اس کا روزہ صحیح رہے گا۔ اس کا خیال تھا کہ یقینی طور پر حکم یہی ہے۔ لہذا اس خیال کے تحت وہ بعد از اذان صبح اپنی زوجہ سے جماع کرتا تھا بعد میں اس پر واضح ہوا کہ وہ مسئلہ غلط تھا۔ اب اس کی ذمہ داری کیا ہے؟
 
ج۔ اذان صبح کے بعد عمداً مجنب ہونے والے کا حکم وہی ہے جو عمداً افطار کرنے والے کا ہے۔ اس پر قضا و کفارہ دونوں واجب ہیں۔
 
س793۔ ایک مرد مومن ماہ رمضان میں ایک صاحب کے یہاں مہمان ہوئے آدھی رات کو محتلم ہو گئے۔ ان کے پاس مھمان ہونے کی وجہ سے زائد لباس نہیں تھا لہذا روزے سے بچنے کے لئے سفر کا ارادہ کر لیا اور اذان صبح کے بعد کچھ کھائے پئے بغیر سفر پر نکل پڑے اب سوال یہ ہے کہ قصد سفر اس شخص کو کفارہ سے بچا سکتا ہے یا نہیں ؟
 
ج۔ جب اس کو معلوم تھا کہ مجنب ہے اور اذان صبح سے قبل غسل یا تیمم نہیں کیا تو پھر نہ رات میں قصد سفر کفارہ سے بچا سکتا ہے اور نہ ہی دن میں سفر کرنے سے کفارہ ساقط ہوسکتا ہے۔
 
س794۔ جس شخص کے پاس پانی نہ ہو یا تنگی وقت کے علاوہ کوئی اور عذر ہو جس کی وجہ سے غسل جنابت نہ کرسکتا ہو تو کیا ماہ مبارک کی راتوں میں عمداً اپنے کو مجنب کرسکتا ہے؟
 
ج۔اگر فریضہ تیمم ہو اور تیمم کے لئے وقت بھی کافی ہو تو اپنے کو مجنب کرنا جائز ہے۔
 
س795۔ ایک شخص رمضان کی راتوں میں اذان صبح سے پہلے بیدار ہوا مگر وہ متوجہ نہیں ہوا کہ محتلم ہے لہذا پھر سوگیا۔ اذان کے درمیان آنکہ کھلی تو اپنے آپ کو محتلم پایا اور یہ بھی یقین ہے کہ اذان سے قبل محتلم ہوا ہے تو ایسی صورت میں روزہ کا کیا حکم ہے؟
 
ج۔ اگر اذان سے قبل اپنے احتلام کی طرف متوجہ نہیں تھا تو اس کا روزہ صحیح ہے۔
 
س796۔ اذان صبح کے بعد بیدار ہونے والا اگر اپنے کو محتلم پائے اور دوبارہ طلوع آفتاب تک نماز صبح پڑھے بغیر سوجائے اور اذان ظہر کے بعد غسل کر کے ظہر ین بجا لائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
 
ج۔ اس کا روزہ صحیح ہے اور ظہر تک غسل جنابت کی تاخیر اس کے لئے مضر نہیں ہے۔
 
س797۔ اگر مکلف ماہ مبارک رمضان میں اذان صبح سے پہلے بیدار ہو اور شک کرے کہ کہیں محتلم تو نہیں ہے لیکن اپنے شک کو اہمیت نہ دیتے ہوئے دوبارہ سوجائے اذان صبح کے بعد جب اٹھے تو اپنے کو محتلم پائے اور اس کو یقین بھی ہو کہ اذان سے پہلے محتلم ہوا ہے تو اس کے روزہ کا کیا حکم ہے؟
 
ج۔ اگر پہلی مرتبہ اٹھنے کے بعد احتلام کی کوئی علامت نہ دیکھے صرف احتلام کا شک ہی ہو اور اپنی حالت کی تفتیش کے بغیر سوجائے اور اذان کے بعد اٹھے تو ایسی صورت میں روزہ صحیح ہے خواہ بعد میں یہ ثابت کیوں نہ ہو جائے کہ اذان سے قبل محتلم ہوا تھا۔
 
س798۔ اگر ماہ مبارک میں کسی نے نجس پانی سے غسل کیا اور ایک ہفتہ بعد اس کو پانی کی نجاست کا علم ہوا تو اس مدت میں اس کی نماز و روزوں کا کیا حکم ہے؟۔
 
ج۔ نماز تو باطل ہے اس کی قضا کرے گا لیکن روزہ صحیح ہے۔
 
س799۔ ایک شخص جب پیشاب کرتا ہے تو گھنٹہ بہر یا اس سے زیادہ دیر تک پیشاب کے قطرے ٹپکتے رہتے ہیں۔ اسی طرح جب رمضان کی بعض راتوں میں ایک گھنٹہ اذان سے قبل مجنب ہوتا ہے تو احتمال یہ رہتا ہے کہ پیشاب کے ساتھ منی بھی خارج ہو رہی ہے۔ ایسے میں طہر ت کے ساتھ روزہ شروع کرنے کے لئے اس کی کیا ذمہ داری ہے؟
 
ج۔ اگر اذان صبح سے قبل تیمم کر لے تو روزہ صحیح ہے چاہے غسل کے بعد بلا اختیار منی خارج کیوں نہ ہو۔
 
س800۔ اگر کوئی شخص اذان صبح سے قبل یا اس کے بعد سوجائے اور جب بعد اذان بیدار ہو تو اپنے کو محتلم پائے، یہ شخص کب تک غسل میں تاخیر کرسکتا ہے ؟
 
ج۔ مفروضہ سوال کی روشنی میں جنابت اس دن کے روزہ کے لئے مضر نہیں ہے لیکن نماز کے لئے غسل واجب ہے لہذا وقت نماز میں تاخیر کرسکتا ہے۔
 
س801۔ اگر رمضان یا کسی اور روزے کے لئے غسل جنابت بھول جائے اور دن میں کسی وقت یاد آئے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے
 
ج۔ اگر ماہ مبارک کے روزوں کے لئے اذان صبح سے پہلے غسل جنابت بھول جائے اور جنابت کی حالت میں صبح کر دے تو اس کا روزہ باطل ہے۔ اور احتیاط واجب یہ ہے کہ رمضان کے قضا روزے کے لئے بھی یہی حکم ہے۔ لیکن دوسرے روزے غسل جنابت کی فراموشی سے باطل نہیں ہوتے۔