۱۳۹۶/۲/۱۱   0:35  بازدید:2222     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


بیماری اور ڈاکٹر کی طر ف سے ممانعت

 



س765۔ بعض غیر متدین ڈاکٹر خوف ضرر کی دلیل سے مریض کو روزہ سے روکتے ہیں ایسے ڈاکٹروں کا قول حجت ہے یا نہیں ؟
 
ج۔ اگر ڈاکٹر متدین نہیں ہے اور مریض کو اس کے قول پر اطمینان بھی نہیں ہے اور نہ ہی روزوں سے ضرر کا خوف ہے تو ایسی صورت میں اس کے قول کا کوئی اعتبار نہیں ہو گا۔
 
س766۔ میری والدہ تقریباً 13 سال بیمار رہیں لہذا روزے رکھنے سے محروم رہیں اور مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ اس فریضہ سے ان کی محرومیت کی وجہ یہ تھی کہ دن میں ان کے لئے دوا کا استعمال ضروری تھا ، اب برائے مہر بانی یہ فرمائیں کہ کیا ان پر روزوں کی قضا واجب ہے؟
 
ج۔ اگر وہ مرض کی وجہ سے روزے رکھنے پر قادر نہیں تھیں تو پھر قضا نہیں ہے۔
 
س767۔ میں نے آغاز بلوغ سے بارہ سال کی مدت تک اپنی جسمانی کمزوریوں کی وجہ سے روزے نہیں رکھے ، اس وقت میرا فریضہ کیا ہے؟
 
ج۔ بلوغ کے بعد جتنے روزے ترک ہوئے ہیں ان کی قضا واجب ہے اور اگر عمداً و اختیاراً اور کسی شرعی عذر کے بغیر ترک کئے ہیں تو قضا کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہے۔
 
س768۔ آنکہوں کے ڈاکٹر نے مجھے روزے رکھنے سے منع کیا اور کھا کہ تمہاری آنکھ میں جو مرض ہے ، اس کی وجہ سے تمہارے لئے روزہ رکھنا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہے لیکن میرا دل نہیں مانا اور میں نے روزے شروع کر دئیے جس کی وجہ سے مجھے مشکلیں پیش آئیں۔ کسی دن تو افطار تک مجھے کسی تکلیف کا احساس نہیں ہوتا تھا۔ اور کسی دن عصر کے وقت تکلیف شروع ہو جاتی تھی اور میں اس شک و تردید کی حالت میں کہ روزہ توڑ دوں یا رکھوں ، روزہ پورا کرتا تھا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا مجھ پر روزہ رکھنا واجب ہے؟ اور جن ایام میں روزہ رکھتا تھا لیکن نہیں جانتا تھا کہ مغرب تک روزہ رکھ پاؤں گا کیا ان میں مجھے روزے کی حالت میں باقی رہنا چاہئیے ؟ اور یہ کہ میری نیت کیا ہونی چاہئیے؟
 
ج۔ اگر متدین اور امین ڈاکٹر کے کہنے پر آپ کو اطمینان حاصل ہو گیا کہ روزہ آپ کے لئے باعث ضرر ہے یا روزے سے آپ کی آنکھوں کو خطرہ ہے تو ایسی صورت میں روزہ واجب نہیں ہے۔ بلکہ روزہ رکھنا جائز ہی نہیں ہے اور ضرر کے خوف کے ساتھ روزہ کی نیت کرنا بھی صحیح نہیں ہے۔ اور اگر خوف ضرر نہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن آپ کا روزہ اسی وقت صحیح ہو گا جب واقعی ضرر نہ پایا جاتا ہو۔
 
س769۔ میری آنکھوں کی بینائی بہت کمزور ہے۔ اور میں بڑے نمبر والی عینک استعمال کرتا ہوں میرے ڈاکٹر کا کھنا ہے کہ اگر آنکھوں کی تقویت کا خیال نہ کیا تو بینائی مزید کم ہو جائے گی۔ ایسی صورت میں اگر ماہ رمضان کے روزے نہ رکھ سکوں تو میرا فریضہ کیا ہو گا؟
 
ج۔ اگر روزہ آنکھوں کے لئے مضر ہے تو واجب نہیں ہے بلکہ روزہ نہ رکھنا آپ پر واجب ہے اور اگر یہ عذر اگلے رمضان المبارک تک باقی رہے تو ہر روزے کے بدلے ایک مد طعام فقی ر کو دیا جائے گا۔
 
س770۔ میری والدہ ایک شدید مرض میں مبتلا ہیں اور والد صاحب بھی بہت کمزور ہیں لیکن اس کے باوجود روزے رکھتے ہیں۔ اکثر اوقات معلوم ہوتا ہے کہ روزہ ان کے مرض میں اضافہ کا باعث ہو رہا ہے۔ میں بار بار سمجھتا رہا ہوں کہ بیماری میں روزہ ساقط ہے لیکن والدین مطمئن نہیں ہوتے۔ ایسی صورت میں آپ میری راہنمائی فرمائیں ؟
 
ج۔اگر یہ علم ہو کہ روزہ نقصان دہ ہے اس کے باوجود روزہ رکھا جائے تو حرام ہے لیکن روزہ کس وقت باعث مرض ہو گا، کب مرض میں اضافہ کا سبب بنے گا اور کب رکھنے کی طاقت و قوت نہیں ہے۔ ان سارے امور کی تعیین و تشخیص خود روزہ دار پر منحصر ہے۔
 
س771۔ گزشتہ سال میں نے اپنے گردوں کا آپریشن اس کے مہر ڈاکٹر سے کرایا اس کی تجویز یہ تھی کہ میں کبھی بھی روزے نہ رکھوں فی الحال میں معمول کے مطابق کھاتا پیتا ہوں اور کسی قسم کا احساس مرض اپنے میں نہیں پاتا اس وقت میرا شرعی فریضہ کیا ہے؟
 
ج۔ اگر آپ اپنے تئیں روزہ رکھنے میں خوف ضرر نہیں محسوس کرتے اور ترک صوم کے لئے کوئی عذر شرعی بھی نہیں پاتے تو آپ پر رمضان کا روزہ واجب ہے۔
 
س772۔ اگرمسائل شرعیہ سے ناواقف ڈاکٹر روزہ نہ رکھنے کا حکم دیتے ہیں تو کیا ان کی تجویز پر عمل کیا جا سکتا ہے؟
 
ج۔ اگر مریض کو ڈاکٹر کے قول و تجویز کی بناء پر یا اس کے خبر دینے یا کسی اور معقول ذریعہ سے اطمینان پیدا ہو جائے کہ روزہ اس کے لئے مضر ہے تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے۔
 
س773۔ میرے گردوں میں پتھر ی ہے۔ اس سے چھٹکارے کا واحد راستہ یہ ہے کہ میں مسلسل رقیق چیزیں استعمال کرتا رہوں ڈاکٹروں کا عقیدہ ہے کہ روزہ رکھنا میرے لئے جائز نہیں ہے۔ پس ماہ رمضان کے روزوں کے سلسلہ میں میرا کیا فریضہ ہے؟
 
ج۔ اگر دن میں پانی یا اس جیسی چیز کے استعمال سے ہی پتھر ی سے چھٹکارا مل سکتا ہے تو ایسی صورت میں آپ پر روزہ واجب نہیں ہے۔
 
س774۔ چونکہ شوگر کے مریض مجبور ہوتے ہیں کہ روزانہ دو ایک مرتبہ انسولین کا انجیکشن کریں۔ ( اس حالت میں ) دیر سے کھانا کہنے یا کہنے میں زیادہ فاصلہ خون میں شکر کی مقدار کم ہونے کی باعث ہوتی ہے اور اس طرح بے ہوشی اور تشنج کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے بسا اوقات ڈاکٹر ایسے مریض کو دن میں چار بار کھانا کہنے کی تاکید کرتے ہیں۔ ایسے افراد کے روزے کے سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
 
ج۔ اگر صبح صادق سے غروب آفتاب تک کہنے پینے سے پرھیز ان کے لئے ضرر کا باعث ہو تو ان پر روزہ واجب نہیں بلکہ جائز نہیں ہے۔
 
وہ امور جن سے امساک واجب ہے
س775۔ اگر روزہ دار کے منہ سے خون خارج ہو تو کیا اس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے؟
 
ج۔ روزہ باطل تو نہیں ہوتا لیکن خون کو گلے تک نہیں پہنچنا چاہئیے۔
 
س776۔ کیا حالت روزہ میں نسوار لی جا سکتی ہے؟
 
ج۔ اگر ناک کے راستے حلق تک جانے کا اندیشہ ہو تو روزہ دار کے لئے اس کا لینا جائز نہیں ہے۔
 
س777۔ نسوار جو تمباکو سے بنائی جاتی ہے اور جس کو کچھ دیر زبان کے نیچے رکھنے کے بعد تھوک دیا جاتا ہے۔ کیا اس کا استعمال روزہ کو باطل کر دیتا ہے؟
 
ج۔ اگر لعاب دہن سے مخلوط ہو کر حلق سے نیچے اتر جائے تو روزہ باطل ہے۔
 
س778۔ جو افراد تنفس کے شدید مریض ہیں ان کے لئے ایک طبی اسپرے ہے۔ جسے دہن میں چھڑکا جاتا ہے ، حلق کے ذریعہ دوا مریض کے پھیپھڑوں تک منتقل ہوتی ہے جس سے سانس لینے میں آسانی ہو جاتی ہے۔ بسا اوقات تو مریض کو دن میں کئی کئی بار اس کی ضرورت محسوس ہوتی ہے بغیر اس کے یا تو وہ روزہ رکھ نہیں سکتا یا اس کے لئے بہت سخت ہو گا۔ کیا مریض کے لئے ان اسپرے کے ساتھ روزہ جائز ہے؟
 
ج۔ اگر اسپرے کے ذریعہ جس مادہ کو پھیپھڑوں تک پہنچایا ہے ، صرف ہوا ہے تو اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا لیکن اگر اس میں دوا ملی ہوئی ہے خواہ غبار و سفوف ہی کی شکل میں کیوں نہ ہو اور اگر وہ حلق میں داخل ہو جائے تو ایسی صورت میں روزہ کا صحیح ہونا مشکل ہے۔ اس سے اجتناب واجب ہے۔ لیکن اگر اس کے بغیر روزہ رکھنا مشقت و زحمت کا باعث ہو تو پھر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 
س779۔ بسا اوقات میرے لعاب دہن میں مسوڑھوں کا خون مل جاتا ہے لہذا جو لعاب میرے پیٹ میں جتھے اس کے بارے میں مجھے نہیں معلوم کہ اس میں خون بھی ملا ہے یا نہیں۔ اس حالت میں میرے روزوں کا کیا حکم ہے۔ اور یہ مشکل کیسے حل ہوسکتی ہے؟
 
ج۔ مسوڑھوں کا خون اگر لعاب دہن سے مل کر مستھلک و نابود ہو جائے تو پاک ہے اس کے نگلنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ اور اگر شک ہو کہ لعاب خون آلود ہوا ہے یا نہیں تو اسے نگلا جا سکتا ہے اور اس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
 
س780۔ میں نے رمضان کے ایام میں ایک دن اپنے دانتوں کو برش نہیں کیا۔ دانتوں میں پھنسی ہوئی غذا میں نے  جان بوجھ کر نہیں نگلی وہ خود بخود اندر چلی گئی کیا مجھے اس روزہ کی قضا کرنی پڑے گی؟
 
ج۔ اگر آپ کو یہ علم نہیں تھا کہ غذا دانتوں میں پھنسی رہ گئی ہے یا یہ یقین نہیں تھا کہ غذا اندر چلی جائے گی۔ اگر توجہ و اختیار کے بغیر وہ اندر چلی جائے تو آپ کا روزہ صحیح ہے۔
 
س781۔ اگر روزہ دار کے مسوڑھے سے کافی مقدار میں خون خارج ہو تو کیا اس کا روزہ باطل ہو جائے گا اور کیا وہ کسی برتن سے اپنے سر پر پانی ڈال سکتا ہے ؟
 
ج۔ جب تک خون نگلا نہ جائے روزہ باطل نہیں ہوتا، اسی طرح برتن وغیرہ سے سر پر پانی ڈالنے سے بھی اس کے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
 
س782۔ بعض نسوانی امراض کے علاج کے لئے کچھ اینما جیسی خاص دوائیں ہیں جن کو شرم گاہ سے داخل کرتے ہیں ، کیا اس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے؟
 
ج۔ ان دواؤں کے استعمال سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔
 
س783۔ روزے کی حالت میں درد کو روکنے کے لئے دانتوں کے ڈاکٹر جو انجکشن لگاتے ہیں اور اسی طرح دوسرے انجیکشن جو مریض روزہ داروں کو لگائے جاتے ہیں ، ان کا کیا حکم ہے؟
 
ج۔ اگر انجیکشن قوت کے لئے نہیں ہے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے اور اگر قوت کا ہے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ روزہ کی حالت میں اس سے پرہیز کیا جائے۔
 
س784۔ آج کل رگوں کے ذریعہ طاقت کی دوائیں جسم میں منتقل کی جاتی ہیں ، کیا یہ روزہ کو باطل کر دیتی ہیں ؟
 
ج۔ روز کی حالت میں رگوں کے ذریعہ دواؤں کا اندر تک منتقل کیا جانا محل اشکال ہے۔ لہذا اس سے اجتناب کی احتیاط کو ترک نہ کیا جائے۔
 
س785۔ کیا بلڈ پریشر کے مریض روزہ کی حالت میں ٹیبلیٹ کا استعمال کرسکتے ہیں ؟
 
ج۔ اگر ٹیبلیٹ کا استعمال ضروری ہے تو کھائی جا سکتی ہے لیکن روزہ باطل ہو جائے گا۔
 
س786۔ عرف عام میں علاج کے لئے ٹیبلیٹ کے استعمال پر کھانا پینا نہیں کھا جاتا ، کیا اس بنیاد پر حالت صوم میں ٹیبلیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟
 
ج۔ اگر شیاف یعنی شرمگاہ کے ذریعہ ٹیبلیٹ چڑھائی جائے تو روزہ صحیح رہے گا لیکن نگلنے کی صورت میں روزہ باطل ہو جائے گا۔
 
س787۔ ماہ رمضان میں میری زوجہ نے مجھے جماع پر مجبور کیا ، اب ہمارے لئے شرعی حکم کیا ہے؟
 
ج۔ آپ دونوں پر عمداً روزہ توڑنے کا حکم عائد ہوتا ہے لہذا آپ پر قضا کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہے۔
 
س788۔ کیا روزہ کی حالت میں اپنی زوجہ سے خوش فعلی کی جا سکتی ہے؟
 
ج۔ اگر منی خارج ہونے کا سبب نہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ورنہ جائز نہیں ہے۔