۱۳۹۶/۲/۷   3:6  بازدید:2211     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


نماز اجارہ

 


نماز اجارہ
 
س724۔ مجھ میں نماز پڑھنے کی طاقت نہیں ہے۔ کیا میں دوسرے شخص سے اپنی نیابت میں نماز پڑھو ا سکتا ہوں اور کیا اجرت اور بغیر اجرت کے نائب بنانے میں کوئی فرق ہے ؟
 
ج۔ شرع کے اعتبار سے ہر مکلف پر واجب ہے کہ جب تک وہ زندہ ہے اپنی واجب نماز خود ادا کرے، نائب کا نماز ادا کرنا کافی نہیں ہے اور اس میں کوئی فرق نہیں ہے کہ اجرت پر نائب بنایا ہو یا اجرت کے بغیر۔
 
س725۔ جو شخص اجارہ کی نماز پڑھتا ہے :
 
اول : کیا اس پر ، اذان و اقامت کہنا ، تین سلام پھیرنا اور مکمل طور پر تسبیحات اربعہ پڑھنا واجب ہے ؟
 
دوسرے: اگر ایک دن مثلاً ظہر و عصر کی نماز بجا لائے اور دوسرے دن مکمل طور پر نماز پنجگانہ پڑھے ، کیا اس میں ترتیب ضروری ہے ؟
 
ج۔ میت کی خصوصیات بیان کرنا ضروری نہیں ہے۔ صرف نماز ظہر و عصر اور نماز  مغربین میں ترتیب کی رعایت ضروری ہے ، جب تک عقد اجارہ میں اجیر کے لئے خاص کیفیت کی شرط نہ رکھی گئی ہو اور نہ ہی لوگوں کے ذہنوں میں کوئی ایسی خاص کیفیت ہو جس پر مطلقاً لفظ اجارہ صادق آسکے، تو ایسی صورت میں اس پر لازم ہے کہ نماز کو متعارف مستحبات کے ساتھ بجا لائے لیکن اس پر یہ واجب نہیں ہے کہ وہ ہر نماز کے لئے جداگانہ اذان کہے۔