۱۳۹۶/۲/۷   3:5  بازدید:2286     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


بڑے شہروں کے احکام

 


بڑے شہروں کے احکام
 
س722۔ بڑے شہروں میں قصد وطن اور قصد اقامت کے شرائط کے بارے میں آپ کا کیا نظریہ ہے ؟
 
ج۔ بڑے اور مشہور شہروں میں ، احکام مسافر، قصد وطن اور دس روز قیام کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہے بلکہ بڑے شہر میں کسی مخصوص محلہ کے تعیین کے بغیر قصد وطن کرنے اور کچھ مدت اور شہر میں زندگی گزارنے سے اس پر وطن کا حکم جاری ہو جائے گا جیسا کہ اگر کوئی شخص محلہ کی تعیین کئے بغیر ایسے شہر میں دس روز قیام کی نیت کرے تو وہ تمام شہر میں پوری نماز پڑھ سکے گا اور روزہ رکھ سکے گا۔
 
س723۔ ایک شخص کو اس فتوے کی اطلاع نہیں تھی کہ امام خمینی (رح) نے تہران کو بڑا شہر قرار دیا ہے انقلاب کے بعد اسے امام خمینی (رح) کے فتوے کا علم ہو لہذا اس کے ان روزوں اور نمازوں کا کیا حکم ہے جو کہ عادی طریقہ سے اس نے انجام دئے ہیں ؟
 
ج۔ اگر بھی تک وہ اس مسئلہ میں امام خمینی (رح) کی تقلید پر باقی ہے تو اس پر ان گزشتہ اعمال کا اعادہ واجب ہے جو امام خمینی (رح) کے فتوے کے مطابق نہ ہوں ، چنانچہ جو نمازیں اس نے قصر کی جگہ پوری پڑھی تھیں ان کو قصر کی صورت میں بجا لائے اور ان روزوں کی قضا کرے جو اس نے مسافرت میں رکھے ہیں۔