۱۳۹۶/۲/۷   0:59  بازدید:2242     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


نماز مسافر

 


نماز مسافر
 
س649۔ مسافر کے لئے ہر نماز کو قصر پڑھنا واجب ہے یا بعض نمازوں کو؟
 
ج۔ قصر کا وجوب پنجگانہ نمازوں کی صرف چار رکعتی یعنی ’ ظہر و عصر اور عشاء ‘ کی نمازوں سے مخصوص ہے۔ صبح اور مغرب کی نماز قصر نہیں ہے۔
 
س650۔ مسافر پر چار رکعتی نمازوں میں وجوب قصر کے شرائط کیا ہیں ؟
 
ج۔ یہ آٹھ شرطیں ہیں :
 
1۔ سفر کی مسافت آٹھ فرسخ کے برا بر ہو یعنی ایک طرف کا فاصلہ یا دونوں طرف کا مجموعی فاصلہ آٹھفرسخ شرعی ہو ، شرط یہ ہے کہ صرف جانے کی مسافت چار فرسخ سے کم نہ ہو۔
 
2۔ سفر پر نکلتے وقت آٹھ فرسخ کا قصد رکھتا ہو۔ پس اگر مسافت کا قصد نہ کرے یا اس سے کم کا قصد کرے اور پھر اس منزل پر پہنچ کر دوسری جگہ کا قصد کر لے اور اس جگہ اور پچھلی منزل کے درمیان کا فاصلہ شرعی مسافت کے برابر نہ ہو ، لیکن جہاں سے پہلے چلا تھا وہاں سے اتنای مسافت ہے تو قصر نہیں ہے۔
 
3۔ مسافت تمام ہو نے تک عزم سفر باقی رہے۔ پس اگر چار فرسخ تک پہنچنے سے پہلے ارادہ بدل دے یا اس سفر کو جاری رکھنے میں متردد ہو جائے تو اس پر سفر کا حکم جاری نہیں ہو گا چاہے ارادہ بدلنے سے قبل اس نے نماز قصر ہی پڑھی ہو۔
 
4۔ سفر کے درمیان اپنے وطن سے گزرنے یا کسی جگہ دس روز یا اس سے زیادہ قیام کرنے کی نیت سے سفر ختم کرنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو۔
 
5۔ شرعی اعتبار سے اس کا سفر جائز ہو ، پس اگر معصیت یا حرام کام کے لئے سفر ہو خواہ وہ سفر خود ہی معصیت و حرام ہو جیسے لشکر اسلام سے فرار کرنا یا غرض سفر حرام ہو جیسے راہ زنی کے لئے سفر کرنا تو اس پر سفر کا حکم جاری نہیں ہو گا۔
 
6۔ مسافر ، خانہ بدوشوں میں سے نہ ہو جیسے بادیہ نشین جن کا کوئی معین وطن نہیں ہو تا ہے بلکہ وہ صحراؤں میں گھومتے ہیں اور جہاں انہیں پانی اور چارہ مل جاتا ہے وہیں اتر پڑتے ہیں۔
 
7۔ یہ کہ سفر اس کا پیشہ نہ ہو جیسے چوکیدار ، شتربان اور ملاح وغیرہ اور یہ حکم ان لوگوں کا بھی ہے جن کا مشغلہ سفر ہو تا ہے۔
 
8۔ اس کا حد ترخص تک پہنچنا۔ حد ترخص وہ جگہ ہے جہاں سے شہر کی اذان نہ سنی جا سکے یا وہاں سے شہر کی دیواریں نظر نہ آئیں۔