۱۳۹۶/۲/۷   0:49  بازدید:2850     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


بڑے بیٹے پر باپ کی قضا نمازیں

 


قضا نماز.....................................................فہرست...................................................نماز جماعت


بڑے بیٹے پر باپ کی قضا نمازیں
 
س548۔ میرے والد دماغی فالج کا شکار ہوئے اور اس کے بعد دو سال تک مریض رہے ، مرض کی بنا پر وہ اچھے برے میں تمیز نہیں کر پاتے تھے یعنی ان سے سوچنے سمجھنے کی قوت ہی سلب ہو گئی تھی ، چنانچہ دو برسوں کے دوران انہوں نے نہ روزہ رکھا اور نہ نماز ادا کی۔میں ان کا بڑا بیٹا ہوں پس کیا مجھ پر ان کے روزہ اور نماز کی قضا واجب ہے ؟ جبکہ میں جانتا ہوں کہ اگر وہ مذکورہ مرض میں مبتلا نہ ہو تے تو ان کی قضا مجھ پر واجب تھی۔ امید ہے کہ اس مسئلہ میں میری راہنمائی فرمائیں گے؟
 
ج۔ اگر ان کی قوت عقلیہ اتنای زیادہ کمزور نہیں ہوئی تھی جس پر جنون کا عنوان صادق آسکے اور نہ نماز کے پورے اوقات میں وہ بے ہوش رہتے تھے تو ان کی فوت ہو جانے والی نمازوں کی قضا واجب ہے۔
 
س549۔ اگر ایک شخص مر جائے تو اس کے روزہ کا کفارہ دینا کس پر واجب ہے ؟ کیا اس کے بیٹوں اور بیٹیوں پر یہ کفارہ دینا واجب ہے ؟ یا کوئی اور شخص بھی دے سکتا ہے ؟
 
ج۔ جو کفارہ باپ پر واجب ہے اگر وہ کفارہ مخیرہ تھا یعنی وہ روزہ رکھنے اور کھانا کھلانے پر قدرت رکھتا تھا تو اگر ترکہ میں سے کفارہ کا دینا ممکن ہے تو اس میں سے نکال کر ادا کیا جائے ورنہ احتیاط واجب ہے کہ بڑا بیٹا روزے رکھے۔
 
س550۔ ایک سن رسیدہ آدمی بعض اسباب کی بنا پر اپنے گھر والوں کو چھوڑ کر چلا گیا اور ان سے رابطہ رکھنے سے معذور ہو گیا وہ اپنے باپ کا سب سے بڑا بیٹا ہے۔ اسی زمانے میں اس کے والد کا انتقال ہو گیا۔ وہ باپ کی قضا نماز وغیرہ کی مقدار نہیں جانتا ہے اور اتنا مال بھی نہیں رکھتا کہ باپ کی نماز اجارہ پڑھو ائے۔ نیز بڑھا پے کی وجہ سے خود بھی باپ کی قضا نماز نہیں پڑھ سکتا پھر وہ کیا کرے؟
 
ج۔ باپ کی صرف ان ہی نمازوں کی قضا واجب ہے جن کے فوت ہو نے کا علم ہو اور جس طریقے سے بھی ممکن ہو بڑے بیٹے پر باپ کی نمازوں کی قضا واجب ہے۔ ہاں اگر وہ اسے ادا ہی نہ کرسکتا ہو تو معذور ہے۔
 
س551۔ اگر کسی شخص کی بڑی اولاد بیٹی ہو اور دوسری اولاد بیٹا ہو تو کیا ماں باپ کی قضا نماز اور روزہ اس بیٹے پر بھی واجب ہے ؟
 
ج۔ معیار یہ ہے کہ بیٹوں میں سب سے بڑا بیٹا ہو لہذا مذکورہ سوال میں باپ کے روزے اور نماز کی قضا اسی بیٹے پر واجب ہے جو باپ کی دوسری اولاد ہے اور ماں کے فوت ہو جانے والے، روزے اور نماز کی قضا کا واجب ہو نا ثابت نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس کی قضا نماز و روزے بھی ادا کئے جائیں۔
 
س552۔ اگر بڑے بیٹے کا باپ سے پہلے انتقال ہو جائے، خواہ بالغ ہو یا نابالغ ، تو باقی اولاد سے باپ کی قضا ساقط ہو جائے گی یا نہیں ؟
 
ج۔ باپ کے روزہ نماز کی قضا اس بڑے بیٹے پر واجب ہے ، جو باپ کی وفات کے وقت زندہ ہے خواہ وہ باپ کی پہلی اولاد یا پہلا بیٹا نہ ہو۔ْ
 
س553۔ میں اپنے باپ کی اولاد میں بڑا بیٹا ہوں کیا مجھ پر واجب ہے کہ باپ کے قضا فرائض کی ادائیگی کی غرض سے ان کی زندگی ہی میں ان سے تحقیق کر لوں یا ان پر واجب ہے کہ وہ مجھے ان کی مقدار سے باخبر کریں پس اگر وہ باخبر نہ کریں تو میرا کیا فریضہ ہے ؟
 
ج۔ آپ پر تحقیق اور سوال کرنا واجب نہیں ہے لیکن اس سلسلہ میں باپ پر وصیت کرنا واجب ہے۔ بہر حال بڑا بیٹا مکلف ہے کہ اپنے باپ کے انتقال کے بعد اس کے یقینی طور پر چھو ٹ جانے والے روزے اور نمازیں اد اکرے۔
 
س554۔ ایک شخص کا انتقال ہو ا اور اس کا کل اثاثہ وہ گھر ہے جس میں اس کی اولاد رہتی ہے ، اور اس کے ذمہ روزے اور نمازیں باقی رہ گئے ہیں اور بڑا بیٹا اپنی مشغولیتوں کی بنا پر انہیں ادا نہیں کرسکتا، پس کیا اولاد پر واجب ہے کہ وہ اس گھر کو فروخت کر کے باپ کے روزے اور نمازیں اد اکرائیں ؟
 
ج۔ جن روزوں اور نمازوں کی قضا باپ پر واجب تھی بہرحال ان کی قضا بڑے بیٹے پر ہے لیکن اگر مرنے والا یہ وصیت کر دے کہ میرے ترکہ کے ایک تھائی حصہ سے اجرت پر نماز روزے کی قضاء ادا کریں تو ترکہ میں سے ایک تھائی مال اس میں صرف کرنا واجب ہے۔
 
س555۔ اگر بڑا بیٹا جس پر باپ کی قضا نماز واجب تھی ، مر چکا  ہو تو کیا اس قضا کو اس کے وارث ادا کریں گے یا یہ قضا دادا کی اولاد میں سے دوسرے بیٹے پر واجب ہو گی؟
 
ج۔ باپ کی جو نمازیں اور روزے بڑے بیٹے پر واجب تھے۔ ان کی قضا اس کے بیٹے پر واجب نہیں ہے اور نہ ہی اس کے بھائی پر واجب ہے۔
 
س556۔ جب باپ قطعی طور سے نماز نہ پڑھتا ہو تو کیا اس کی ساری نمازیں قضا ہیں اور بڑے بیٹے پر واجب ہیں ؟
 
ج۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ اس صورت میں بھی اس کی نمازیں پڑھی جائیں۔
 
س557۔ جس باپ نے  جان بوجھ کر اپنے تمام عبادی اعمال کو ترک کیا ہے کیا بڑے بیٹے پر اس کی تمام نمازوں اور روزوں کا ادا کرنا واجب ہے جن کی مقدار پچاس سال تک پہنچتی ہے ؟
 
ج۔ بعید نہیں ہے کہ عمداً ترک کرنے کی صورت میں ان کی قضا بڑے بیٹے پر واجب نہ ہو لیکن اس صورت میں بھی اس کی قضا ادا کرنے کی احتیاط کو ترک نہیں کرنا چاہئیے۔
 
س558۔ جب بڑے بیٹے پر خود اس کی نماز اور روزے کی قضا بھی ہو اور باپ کے روزے اور نمازوں کی قضا بھی ہو تو اس وقت دونوں میں سے کس کو مقدم کرے گا؟
 
ج۔ اس صورت میں اسے اختیار ہے جس کو بھی پہلے شروع کرے گا صحیح ہے۔
 
س559۔ میرے والد کے ذمہ کچھ قضا نمازیں ہیں لیکن انہیں ادا کرنے کی ان میں استطاعت نہیں ہے اور میں ان کا بڑا بیٹا ہوں ، کیا یہ جائز ہے کہ ، جبکہ وہ بھی زندہ ہیں ، میں ان کی فوت ہو جانے والی نمازیں بجا لاؤں یا کسی شخص سے اجارہ پر پڑھاؤں ؟
 
ج۔ زندہ شخص کی قضا نماز اور روزوں کی نیابت صحیح نہیں۔


قضا نماز.....................................................فہرست...................................................نماز جماعت